Surah Al Shu'araUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
طا سین میم۔ |
1 |
یہ آیتیں ہیں کھول سنائی کتاب کی (جو اپنا مدعا صاف صاف بیان کرتی ہیں) ۔ |
2 |
شاید تو گھونٹ مارے اپنی جان اس پر کہ وہ یقین نہیں کرتے۔ |
3 |
اگر ہم چاہیں اتار دیں اُن پر آسمان سے ایک نشانی، پھر رہ جائیں انکی گردنیں اسکے آگے نیچی (جھکی ہوئی) ۔ |
4 |
اور نہیں پہنچتی ان پاس کوئی نصیحت رحمٰن سے نئی، جس سے منہ نہیں موڑتے۔ |
5 |
سو یہ جھٹلا چکے، اب پہنچے گی ان پر حقیقت اس بات کی جس پر ٹھٹھے (مذاق) کرتے تھے۔ |
6 |
کیا نہیں دیکھتے زمین کو، کتنی اگائی ہم نے اس میں ہر بھانت بھانت (طرح طرح کی) چیزیں خاصی؟ |
7 |
اس میں البتہ نشان ہے۔ اور وہ بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
8 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
9 |
اور جب پکارا تیرے رب نے موسیٰ کو، کہ جا اُس قوم گنہگار پاس۔ |
10 |
قوم فرعون پاس۔ کیا اُ س کو ڈر نہیں۔ |
11 |
بولا اے رب! میں ڈرتا ہوں کہ مجھ کو جھٹلائیں۔ |
12 |
اور رُک جاتا ہے میرا جی، اور نہیں چلتی میری زبان، سو پیغام دے ہارون کو۔ |
13 |
اور اُن کو ہے مجھ پر ایک گناہ کا دعوٰی سو ڈرتا ہوں کہ مجھ کو مار ڈالیں۔ |
14 |
فرمایا کوئی (ہرگز ایسا) نہیں! تم دونوں جاؤ لے کر ہماری نشانیاں، ہم ساتھ تمہارے سنتے ہیں۔ |
15 |
سو جاؤ فرعون پاس اور کہو، ہم پیغام لائے ہیں جہان کے صاحب کا۔ |
16 |
کہ چلائے (روانہ کرے) ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو۔ |
17 |
بولا، ہم نے پالا نہیں تجھ کو اپنے اندر لڑکا سا اور رہا تُو ہم میں اپنی عمر میں سے کئی برس۔ |
18 |
اور کر گیا تُو اپنا وہ کام جو کر گیا، اور تُو ہے نا شکر۔ |
19 |
کہا، کیا تو ہے میں نے وہ اور میں تھا چُوکنے والا۔ |
20 |
پھر بھاگا میں تم سے، جب تمہارا ڈر دیکھا، پھر بخشا مجھ کو میرے رب نے حکم، اور ٹھہرایا مجھ کو پیغام پہنچانے والا۔ |
21 |
اور وہ احسان ہے جو تُو مجھ پر رکھے (اس لئے کہ) غلام کر لئے تُو نے بنی اسرائیل۔ |
22 |
بولا فرعون، کیا معنی جہان کا صاحب؟ |
23 |
کہا، صاحب آسمان و زمین کا، اور جو ان کے بیچ ہے۔ اگر تم یقین کرو۔ |
24 |
بولا اپنے (ارد) گرد والوں سے، (کی) تم نہیں سنتے ہو (جو یہ کہہ رہا ہے) ؟ |
25 |
کہا، صاحب تمہارا، اور صاحب تمہارے اگلے باپ دادوں کا۔ |
26 |
(فرعون) بولا (حاضرین سے) تمہارا پیغام والا، جو تمہاری طرف بھیجا ہے، سو باؤلا (دیوانہ) ہے۔ |
27 |
کہ(موسیٰ نے) ، رب مشرق اور مغرب کا، اور جو اُن کے بیچ ہے۔ اگر تم بوجھ (سمجھ) رکھتے ہو۔ |
28 |
(فرعون) بولا، اگر تُو نے ٹھہرایا کوئی اور حاکم میرے سوا، تو مقرر (ضرور) ڈالوں گا تجھ کو قید میں۔ |
29 |
کہ(موسیٰ نے) ، اور جو لایا ہوں تیرے پاس ایک چیز کھول دینے والی(واضح) ؟ |
30 |
(فرعون) بولا، تو وہ چیز لا اگر تو سچ کہتا ہے۔ |
31 |
پھر ڈال دی (موسیٰ نے) اپنی لاٹھی، تو اسی وقت وہ ناگ ہو گئی صریح(سچ مُچ) ۔ |
32 |
اور اندر سے نکالا اپنا ہاتھ، تو اسی وقت چِٹا (سفید) ہے دیکھنے والوں کے سامنے۔ |
33 |
(فرعون) بولا، اپنے (ارد) گرد کے سرداروں سے، یہ کوئی جادوگر ہے پڑھا (ماہر) ۔ |
34 |
چاہتا ہے کہ نکال دے تم کو تمہارے دیس سے اپنے جادو کے زور سے۔ سو اب کیا حکم(مشورہ) دیتے ہو؟ |
35 |
بولے ڈھیل دے اس کو اور اس کے بھائی کو، اور بھیج شہروں میں نقیب۔ |
36 |
لے آئیں تیرے پاس جو بڑا جادوگر ہو پڑھ(ماہر) ۔ |
37 |
پھر اکٹھے کئے جادوگر، وعدہ پر ایک مقرر دن کے۔ |
38 |
اور کہہ دیا لوگوں کو، تم بھی اکٹھے ہوتے ہو۔ |
39 |
شاید ہم راہ پکڑیں جادوگروں کی اگر ہو جائیں وہی زبر (غالب) ۔ |
40 |
پھر جب آئے جادوگر، کہنے لگے فرعون سے بھلا کچھ ہمارا نیگ (اجر) بھی ہے اگر ہو جائیں ہم زبر(غالب) ۔ |
41 |
(فرعون) بولا البتہ! تم اس وقت نزدیک والوں (مقربین) میں ہو گے۔ |
42 |
کہا ان کو موسیٰ نے ڈالو جو تم ڈالتے ہو۔ |
43 |
پھر ڈالیں انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں، اور بولے، فرعون کے اقبال سے ہم ہی زبر (غالب) رہے۔ |
44 |
پھر ڈالا موسیٰ نے اپنا عصا، پھر تبھی وہ نگلنے لگا جو سانگ (سوانگ) انہوں نے بنایا تھا۔ |
45 |
پھر اُوندھے گرے جادوگر سجدہ میں۔ |
46 |
بولے، ہم نے مانا جہان کے رب کو۔ |
47 |
جو رب موسیٰ اور ہارون کا۔ |
48 |
بولا تم نے اس کو مان لیا، ابھی میں نے حکم نہیں دیا تم کو۔ مقرر (ضرور) وہ تمہارا بڑا ہے، جس نے تم کو سکھایا جادو۔ سو اب معلوم کرو گے۔ البتہ کاٹوں گا تمہارے ہاتھ اور دوسرے پاؤں، اور سولی چڑھاؤں تم سب کو۔ |
49 |
بولے کچھ ڈر نہیں، ہم کو اپنے رب کی طرف پھر (پلٹ) جانا ہے۔ |
50 |
ہم غرض رکھتے ہیں کہ بخشے ہم کو رب ہمارا تقصیریں (خطائیں) ہماری، اس واسطے کہ ہم ہوئے پہلے قبول کرنے والے۔ |
51 |
اور حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو، کہ رات کو لے نکل میرے بندوں کو، البتہ تمہارے پیچھے لگیں گے۔ |
52 |
پھر بھیجے فرعون نے شہروں میں نقیب۔ |
53 |
(اور کہلا بھیج) یہ لوگ جو ہیں سو ایک جماعت ہیں تھوڑی سی۔ |
54 |
اور (واقع یہ ہے کہ) وہ مقرر ہم سے جی جلے ہیں۔ |
55 |
اور ہم سارے خطرہ رکھتے ہیں۔ |
56 |
پھر نکالا ہم نے ان کو باغ چھوڑ کر اور چشمے۔ |
57 |
اور خزانے اور گھر خاصے۔ |
58 |
اسی طرح! اور ہاتھ لگائیں یہ چیزیں بنی اسرائیل کو۔ |
59 |
پھر پیچھے پڑے ان کے سورج نکلتے۔ |
60 |
پھر جب مقابل ہوئیں دونوں فوجیں، کہنے لگے موسیٰ کے لوگ ہم تو پکڑے گئے۔ |
61 |
کہا کوئی (ہرگز) نہیں!میرے ساتھ ہے میرا رب، مجھ کو راہ بتا دے گا۔ |
62 |
پھر حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو، کہ مار اپنے عصا سے دریا کو۔ پھر پھٹ گیا، تو ہو گئی ہر پھانک (ٹکڑا) جیسے بڑا پہاڑ۔ |
63 |
اور پاس پہنچایا ہم نے اس جگہ دوسروں کو۔ |
64 |
اور بچا دیا ہم نے موسیٰ کو، اور جو لوگ تھے اسکے ساتھ سارے۔ |
65 |
پھر ڈبو دیا اُن دوسروں کو۔ |
66 |
اس چیز میں ایک نشانی ہے۔اور نہیں وہ بہت لوگ ماننے والے۔ |
67 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
68 |
اور سنا ان کو خبر ابراہیم کی۔ |
69 |
جب کہا اپنے باپ کو اور اسکی قوم کو، تم کیا پوجتے ہو؟ |
70 |
وہ بولے، ہم پوجتے ہیں مورتوں کو، پھر سارے دن اس پاس لگے بیٹھے رہیں۔ |
71 |
کہا، کچھ سنتے ہیں تمہارا جب پکارتے ہو۔ |
72 |
یا بھلا کرتے ہیں تمہارا یا بُرا؟ |
73 |
بولے نہیں! پر ہم نے پائے اپنے باپ دادے یہی کرتے۔ |
74 |
کہا، بھلا دیکھتے ہو جن کو پوجتے رہے ہو۔ |
75 |
تم اور تمہارے باپ دادے اگلے۔ |
76 |
سو وہ میرے غنیم (دُشمن) ہیں، مگر جہان کا صاحب۔ |
77 |
جس نے مجھ کو بنای(پیدا کی) ، سو وہی مجھ کو سوجھ (رہنمائی) دیتا ہے۔ |
78 |
اور وہ جو مجھ کو کھلاتا ہے اور پلاتا ہے۔ |
79 |
اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی چنگا (صحت یاب) کرتا ہے۔ |
80 |
اور وہ جو مجھ کو مارے گا، پھر جِلاوے (زندہ کرے) گا۔ |
81 |
اور وہ جو مجھ کو توقع ہے کہ بخشے میری تقصیر (خطائیں) دن انصاف کے۔ |
82 |
اے رب! دے مجھ کو حکم، اور ملا مجھ کو نیکوں میں۔ |
83 |
اور رکھ میرا بول سچا پچھلوں (بعد والوں) میں۔ |
84 |
اور کر مجھ کو وارثوں میں نعمت کے باغ کے۔ |
85 |
اور معاف کر میرے باپ کو، وہ تھا راہ بھولوں میں۔ |
86 |
اور رسوا نہ کر مجھ کو جس دن جی کر اُٹھیں۔ |
87 |
جس دن نہ کام آئے کوئی مال نہ بیٹے۔ |
88 |
مگر جو کوئی آیا اﷲ پاس لے کر دل چنگ(قلبِ سلیم) ۔ |
89 |
اور پاس لائے بہشت واسطے ڈر والوں کے۔ |
90 |
اور نکالی دوزخ سامنے بے راہوں کے۔ |
91 |
اور کہئے ان کو کہاں ہیں جن کو پوجتے تھے۔ |
92 |
اﷲ کے سوا۔ کچھ مدد کرتے ہیں تمہاری یا بدلہ لے سکتے؟ |
93 |
پھر اُوندھے ڈالے اس میں وہ اور سب بے راہ۔ |
94 |
اور لشکر ابلیس کے سارے۔ |
95 |
کہیں گے جب وہ وہاں جھگڑنے لگیں۔ |
96 |
قسم اﷲ کی! ہم تھے صریح غلطی میں۔ |
97 |
جب تم کو برابر کرتے تھے جہان کے صاحب کے۔ |
98 |
اور ہم کو راہ سے بھلایا سو ان گنہگاروں نے۔ |
99 |
پھر کوئی نہیں ہماری سفارش کرنے والا۔ |
100 |
اور نہ کوئی دوست محبت کرنے والا۔ |
101 |
سو کسی طرح ہم کو پھر (دوبارہ) جانا ہو ، تو ہم ہوں ایمان والوں میں۔ |
102 |
اس بات میں نشانی ہے۔اور وہ بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
103 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
104 |
جھٹلایا نوح کی قوم نے پیغام لانے والوں کو۔ |
105 |
جب کہا ان کو ان کے بھائی نوح نے، کیا تم کو ڈر نہیں؟ |
106 |
میں تمہارے واسطے پیغام لانے والا ہوں معتبر۔ |
107 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
108 |
اور مانگتا نہیں میں تم سے اس پر کچھ نیگ (اجر) ۔میرا نیگ (اجر) ہے اسی جہان کے صاحب پر۔ |
109 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
110 |
بولے کیا ہم تجھ کو مانیں؟ اور تیرے ساتھ ہو رہے ہیں کمینے۔ |
111 |
کہا مجھ کو کیا جاننا ہے جو کام وہ کر رہے ہیں۔ |
112 |
اُن کا حساب پوچھنا میرے رب ہی کا کام ہے،اگر تم سمجھ رکھتے ہو۔ |
113 |
اور میں ہانکنے (دھکارنے) والا نہیں ایمان لانے والوں کو۔ |
114 |
میں تو یہی ڈر سنا دینے والا ہوں کھول کر(واضح طور پر) ۔ |
115 |
بولے، اگر تُو نہ چھوڑے گا، اے نوح! تو سنگسار ہو گا۔ |
116 |
کہا، اے رب! میری قوم نے مجھ کو جھٹلایا۔ |
117 |
سو فیصلہ کر میرے اُن کے بیچ، کسی طرح کا فیصلہ۔ اور بچا لے مجھ کو اور جو میرے ساتھ ہیں ایمان والے۔ |
118 |
پھر بچا دیا ہم نے اسکو اور جو اسکے ساتھ تھے اس لدی کشتی میں۔ |
119 |
پھر ڈبودیا پیچھے ان رہے ہوؤں کو۔ |
120 |
البتہ اس بات میں نشانی ہے۔ اور وہ بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
121 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
122 |
جھٹلایا عاد نے پیغام لانے والوں کو۔ |
123 |
جب کہا ان کو ان کے بھائی ہود نے کیا تم کو ڈر نہیں؟ |
124 |
میں تمہارے پاس پیغام لانے والا ہوں معتبر۔ |
125 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
126 |
اور نہیں مانگتا میں تم سے اُس پر کچھ نیگ (اجر) ۔میرا نیگ (اجر) ہے اسی جہان کے صاحب پر۔ |
127 |
کیا بناتے ہو ہر ٹیلے پر ایک نشان کھیلنے کو؟ |
128 |
اور بناتے ہو کاریگریاں(بڑی بڑی عمارتیں) ، شاید تم ہمیشہ رہو گے۔ |
129 |
اور جب ہاتھ ڈالتے ہو تو پنجہ مارتے ہو ظلم سے۔ |
130 |
سو ڈرو اﷲ سے، اور میرا کہا مانو۔ |
131 |
اور ڈرو اس سے جس نے تم کو پہنچایا (عطا کی) ہے جو کچھ جانتے ہو۔ |
132 |
پہنچائے (عطا فرمائے) تم کو چوپائے اور بیٹے۔ |
133 |
اور باغ اور چشمے۔ |
134 |
میں ڈرتا ہوں تم پر ایک بڑے دن کی آفت سے۔ |
135 |
بولے، ہم کو برابر ہے تو نصیحت کرے یا نہ بنے نصیحت کرنے والا۔ |
136 |
اور کچھ نہیں یہ، عادت ہے اگلے لوگوں کی۔ |
137 |
اور ہم کو آفت نہیں آنے والی۔ |
138 |
پھر اس کو جھٹلانے لگے تو ہم نے ان کو کھپا (ہلاک کر) دیا۔ اس بات میں البتہ نشان ہے، اور وہ لوگ بہت نہیں ماننے والے۔ |
139 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
140 |
جھٹلایا ثمود نے پیغام لانے والوں کو۔ |
141 |
جب کہا ان کو انکے بھائی صالح نے، کیا تم کو ڈر نہیں؟ |
142 |
میں تم پاس پیغام لانے والا ہوں معتبر۔ |
143 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
144 |
اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ نیگ (اجر) ۔میرا نیگ (اجر) ہے اُسی جہان کے صاحب پر۔ |
145 |
کیا چھوڑ دیں گے تم کو یہاں کی چیزوں میں نڈر؟ |
146 |
باغوں اور چشموں میں۔ |
147 |
اور کھیتوں میں اور کھجوروں میں جن کا گابھا (گُودا) ملائم۔ |
148 |
اور تراشتے ہو پہاڑوں کے گھر تکلف سے۔ |
149 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
150 |
اور نہ مانو حکم بے باک لوگوں کا۔ |
151 |
جو بگاڑ کرتے ہیں ملک میں اور سنوار نہیں کرتے۔ |
152 |
بولے، تجھ پر کسی نے جادو کیا ہے۔ |
153 |
تُو یہی ایک آدمی ہے جیسے ہم۔ سو لے آ کچھ نشانی، اگر تُو سچا ہے۔ |
154 |
کہا، یہ اُونٹنی ہے!اس کو پانی پینے کی ایک باری، اور تم کو باری ایک دن کی مقرر۔ |
155 |
اور نہ چھیڑیو اس کو بُری طرح، پھر پکڑے تم کو آفت ایک بڑے دن کی۔ |
156 |
پھر کاٹ(مار) ڈالی وہ اُونٹنی،پھر کل کو رہ گئے پچھتاتے۔ |
157 |
پھر پکڑا ان کو عذاب نے، البتہ اس بات میں نشانی ہے،اور وہ بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
158 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم کرنے والا۔ |
159 |
جھٹلایا لوط کی قوم نے پیغام لانے والوں کو۔ |
160 |
اور جب کہا ان کو ان کے بھائی لوط نے، کیا تم کو ڈر نہیں؟ |
161 |
میں تم کو پیغام لانے والا ہوں معتبر۔ |
162 |
سو ڈرو اﷲ سے اور میرا کہا مانو۔ |
163 |
اور مانگتا نہیں میں تم سے اس پر کچھ نیگ (اجر) ، میرا نیگ (اجر) ہے اس جہان کے صاحب پر۔ |
164 |
کیا دوڑتے ہو جہان کے مَردوں پر؟ |
165 |
اور چھوڑتے ہو جو تم کو بنا دیں تمہارے رب نے تمہاری جورویں(بیویاں) ؟ بلکہ تم لوگ ہو حد سے بڑھنے والے۔ |
166 |
بولے، اگر نہ چھوڑے گا تُو، اے لوط! تو تُو نکالا جائے گا۔ |
167 |
کہا، میں تمہارے کام سے البتہ بیزار ہوں۔ |
168 |
اے رب! خلاص کر (نجات دے) مجھ کو اور میرے گھر والوں کو ان کاموں سے جو یہ کرتے ہیں۔ |
169 |
پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو سارے۔ |
170 |
مگر ایک بڑھیا رہی (پیچھے) رہنے والوں میں۔ |
171 |
پھر اُکھاڑ مارا ہم نے اُن دوسروں کو۔ |
172 |
اور برسایا اُن پر ایک برساؤ ، سو کیا بُرا برساؤ تھا اُن ڈرائے ہوؤں کا ۔ |
173 |
البتہ اس بات میں نشانی ہے۔اور بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
174 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
175 |
جھٹلایا بَن کے رہنے والوں نے پیغام لانے والوں کو۔ |
176 |
جب کہا ان کو شعیب نے، کیا تم کو ڈر نہیں؟ |
177 |
میں تم کو پیغام لانے والا ہوں معتبر۔ |
178 |
سو ڈرو اﷲ سے، اور میرا کہا مانو۔ |
179 |
اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ نیگ (اجر) ۔میرا نیگ (اجر) ہے اسی جہان کے صاحب پر۔ |
180 |
پورا بھر دو ماپ اور نہ ہو نقصان دینے والے۔ |
181 |
اور تولو سیدھی ترازو۔ |
182 |
اور مت گھٹا دو لوگوں کو اُن کی چیزیں،اور مت دوڑو مُلک میں خرابی ڈالتے۔ |
183 |
اور ڈرو اُس سے، جس نے بنایا (پیدا کی) تم کو اور اگلی خلقت (پہلی مخلوق) کو۔ |
184 |
بولے، تجھ کو کسی نے جادو کیا ہے۔ |
185 |
اور تُو یہی ایک آدمی ہے جیسے ہم،اور ہمارے خیال میں تو تُو جھوٹا ہے۔ |
186 |
سو دے مار ہم پر کوئی پٹرا (ٹکڑا) آسمان کا، اگر تُو سچا ہے۔ |
187 |
کہا، میرا رب خوب جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔ |
188 |
پھر اس کو جھٹلایا، پھر پکڑا ان کو آفت نے سائبان والے دن کی، بیشک وہ تھا عذاب بڑے دن کا۔ |
189 |
البتہ اس بات میں نشانی ہے۔اور وہ بہت لوگ نہیں ماننے والے۔ |
190 |
اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
191 |
اور یہ قرآن ہے اُتارا جہان کے صاحب کا۔ |
192 |
لے اُترا ہے اس کو فرشتہ معتبر۔ |
193 |
تیرے دل پر، کہ تُو ہو ڈر سنانے والا۔ |
194 |
کھلی عربی زبان سے۔ |
195 |
اور یہ لکھا ہے پہلوں کی کتابوں میں۔ |
196 |
کیا ان کو نشانی نہیں ہو چکی؟ اس کی خبر رکھتے ہیں پڑھے لوگ بنی اسرائیل کے۔ |
197 |
اور اگر اتارتے ہم یہ کتاب کسی اوپری زبان والے (عجمی) پر۔ |
198 |
اور وہ اس کو پڑھتا، تو بھی اس کو یقین نہ لاتے۔ |
199 |
اسی طرح پیٹھا (ڈالا) ہم نے اس کو گنہگاروں کے دل میں۔ |
200 |
وہ نہ مانیں گے اس کو، جب تک نہ دیکھیں گے دُکھ کی مار۔ |
201 |
پھر آئے ان پر اچانک اور ان کو خبر نہ ہو۔ |
202 |
پھر کہنے لگیں کچھ بھی ہم کو فرصت ملے۔ |
203 |
کیا ہماری مار جلد مانگتے ہیں؟ |
204 |
بھلا دیکھ تو! اگر برتنے دیا ہم نے ان کو کئی برس۔ |
205 |
پھر پہنچا ان پر جسکا ان سے وعدہ تھا۔ |
206 |
کیا کام آئے گا اُن کے جتنا برتتے رہے۔ |
207 |
اور کوئی بستی نہیں کھپائی (ہلاک کی) ہم نے، جس کو نہ تھے ڈر سنانے والے۔ |
208 |
یاد دلانے کو اور ہمارا کام نہیں ہے ظلم کرنا۔ |
209 |
اور اس کو نہیں لے اُترے شیطان۔ |
210 |
اور اُن سے بن نہ آئے، اور وہ کر نہ سکیں۔ |
211 |
اُن کو تو سننے کی جگہ سے کنارہ کر دیا ہے۔ |
212 |
سو تُو مت پکار اﷲ کے ساتھ دوسرا حاکم، پھر تو تم پڑے عذاب میں۔ |
213 |
اور ڈر سنا دے اپنے نزدیک ناتے والوں کو۔ |
214 |
اور اپنے بازو نیچے رکھ، اُن کے واسطے جو تیرے ساتھ ہوں ایمان والے۔ |
215 |
پھر اگر تیری بے حکمی کریں، تو کہہ دے میں الگ ہو تمہارے کام سے۔ |
216 |
اور بھروسہ کر اس زبردست رحم والے پر۔ |
217 |
جو دیکھتا ہے تجھ کو، جب تُو اُٹھتا ہے۔ |
218 |
اور تیرا پھرنا نمازیوں میں۔ |
219 |
وہ جو ہے وہی ہے سنتا جانتا۔ |
220 |
میں بتاؤں تم کو کس پر اُترتے ہیں شیطان۔ |
221 |
اُترتے ہیں ہر جھوٹے گنہگار پر۔ |
222 |
لا ڈالتے ہیں سُنی بات اور بہت ان میں جھوٹے ہیں۔ |
223 |
اور شاعروں کی بات پر چلیں وہی جو بے راہ ہیں۔ |
224 |
تُو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر میدان میں سر مارتے پھرتے ہیں۔ |
225 |
اور یہ کہ وہ وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے۔ |
226 |
مگر جو یقین لائے، اور کیں نیکیاں، اور یاد کی اﷲ کی بہت،اور بدلہ لیا اس پیچھے کہ اُن پر ظلم ہوا۔ اور اب معلوم کریں گے ظلم کرنے والے، کس کروٹ الٹتے ہیں۔ *********** |
227 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |