Quran Urdu Translation

Surah Al Ahzab

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


اے پیغمبر خدا سے ڈرتے رہنا اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننا

بےشک خدا جاننے والا اور حکمت والا ہے ‏

1

اور جو (کتاب) تم کو تمہارے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اسی کی پیروی کئے جانا

بےشک خدا تمہارے سب عملوں سے خبردار ہے ‏

2

اور خدا پر بھروسہ رکھنا اور خدا ہی کارساز کافی ہے ‏

3

خدا نے کسی آدمی کے پہلو میں دو دل نہیں بنائے

اور نہ تمہاری عورتوں کو جن کو تم ماں کہہ بیٹھتے ہو تمہاری ماں بنایا

اور نہ تمہارے لےپالکوں کو تمہارے بیٹے بنایا

یہ سب تمہارے مونہوں کی باتیں ہیں

اور خدا تو سچی بات فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ دکھاتا ہے ‏

4

(مومنو!) لے پالکوں کو ان کے (اصلی) باپوں کے نام سے پکارا کرو کہ خدا کے نزدیک یہی بات درست ہے

اگر تم کو ان کے باپوں کے نام معلوم نہ ہوں تو دین میں تمہارے بھائی اور دوست ہیں

اور جو بات تم سے غلطی سے ہو گئی ہو اس میں تم پر کچھ گناہ نہیں لیکن جو قصد دلی سے کرو (اس پر مواخذہ ہے)

اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

5

پیغمبر مومنوں پر ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق رکھتے ہیں اور پیغمبر کی بیویاں ان سب کی مائیں ہیں

اور رشتہ دار آپس میں کتاب اللہ کی رو سے مسلمانوں اور مہاجرین سے ایک دوسرے (کے ترکے) کے زیادہ حقدار ہیں

مگر یہ کہ تم اپنے دوستوں سے احسان کرنا چاہو (تو اور بات ہے)

یہ حکم کتاب (یعنی قرآن) میں لکھ دیا گیا ہے ‏

6

اور جب ہم نے پیغمبروں سے عہد لیا اور تم سے

اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور مریم کے بیٹے عیسیٰ سے

اور عہد بھی ان سے پکا لیا ‏

7

تاکہ سچ کہنے والوں سے انکی سچائی کے بارے میں دریافت کرے

اور اس نے کافروں کے لئے دکھ دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے ‏

8

مومنو! خدا کی اس مہربانی کو یاد کرو جو (اس نے) تم پر(اس وقت کی) جب فوجیں تم (پر حملہ کرنے کو) آئیں

تو ہم نے ان پر ہوا بھیجی اور ایسے لشکر (نازل) کئے جن کو تم دیکھ نہیں سکتے تھے

اور جو کام تم کرتے ہو خدا ان کو دیکھ رہا ہے ‏

9

جب وہ تمہارے اوپر اور نیچے کی طرف سے تم پر چڑھ آئے

اور جب آنکھیں پھر گئیں اور دل (مارے دہشت کے) گلوں تک پہنچ گئے اور تم خدا کی نسبت طرح طرح کے گمان کرنے لگے ‏

10

وہاں مومن آزمائے گئے اور سخت طور پر ہلائے گئے ‏

11

اور جب منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے کہنے لگے کہ

خدا اور اس کے رسول نے تو ہم سے محض دھوکے کا وعدہ کیا تھا ‏

12

اور جب ان میں سے ایک جماعت کہتی تھی کہ اے اہل مدینہ (یہاں)  تمہارے لئے (ٹھہرنے ک)  مقام نہیں  تو  لوٹ  چلو

اور ایک گروہ ان میں سے پیغمبر سے اجازت مانگنے اور کہنے لگا  کہ ہمارے گھر کھلے پڑے ہیں حالانکہ وہ کھلے نہیں تھے

وہ تو صرف بھاگنا چاہتے تھے ‏

13

اور اگر (فوجیں) اطراف مدینہ سے ان پر آ داخل ہوں پھر ان سے خانہ جنگی کے لئے کہا جائے  تو  (فوراً)  کرنے لگیں

اور اس کے لئے بہت کم توقف کریں ‏

14

حالانکہ پہلے خدا سے اقرار کر چکے تھے کہ پیٹھ نہیں پھیریں گے

اور خدا سے (جو) اقرار (کیا جاتا ہے اس) کی ضرور پرسش ہوگی ‏

15

کہہ دو کہ اگر تم مرنے یا مارے جانے سے بھاگتے ہو تو بھاگنا تم کو فائدہ نہیں دے گا

اور اس وقت تم بہت ہی کم فائدہ اٹھاؤ گے ‏

16

کہہ دو کہ اگر خدا تمہارے ساتھ برائی کا ارادہ کرے تو کون تم کو اس سے بچا سکتا ہے یا اگر تم پر مہربانی کرنی چاہے (تو کون اس کو ہٹا سکتا ہے؟)

اور یہ لوگ خدا کے سوا کسی کو اپنا نہ دوست پائیں گے اور نہ مددگار ‏

17

خدا تم میں سے ان لوگوں کو بھی جانتا ہے  جو  (لوگوں کو)  منع کرتے ہیں اور اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ ہمارے پاس چلے آؤ

اور لڑائی میں نہیں آتے مگر کم ‏

18

(یہ اس لئے کہ) تمہارے بارے میں بخل کرتے ہیں

پھر جب ڈر (کا وقت) آئے تو تم ان کو دیکھو کہ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں (اور) ان کی آنکھیں (اسی طرح) پھر رہی ہیں جیسے کسی کو موت سے غشی آرہی ہو

پھر جب خوف جاتا رہے تو تیز زبانوں کے ساتھ تمہارے بارے میں زبان درازی کریں اورمال میں بخل کریں

یہ لوگ (حقیقت میں) ایمان لائے ہی نہ تھے تو خدا نے ان کے اعمال برباد کر دئیے

اور یہ خدا کو آسان تھا ‏

19

(خوف کے سبب سے) خیال کرتے ہیں کہ فوجیں نہیں گئیں

اور اگر لشکر آجائیں تو تمنا کریں کہ (کاش) گنواروں میں رہیں (اور) تمہاری خبریں پوچھا کریں

اور اگر تمہارے درمیان ہوں تو لڑائی نہ کریں مگر کم ‏

20

تم کو پیغمبر خدا کی پیروی (کرنی) بہتر ہے

(یعنی) اس شخص کو جسے خدا (سے ملنے) اور روز قیامت (کے آنے) کی امید ہو اور وہ خدا کا ذکر کثرت سے کرتا ہو ‏

21

اور جب مومنوں نے (کافروں کے) لشکر کو دیکھا تو کہنے لگے

یہ وہی ہے جس کا خدا اور اس کے پیغمبر نے ہم سے وعدہ کیا تھا اور خدا اور اس کے پیغمبر نے سچ کہا تھا

اور اس سے ان کا ایمان اور اطاعت اور زیادہ ہو گئی ‏

22

مومنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار انہوں نے خدا سے کیا تھا اسکو سچ کر دکھایا

تو ان میں سے بعض ایسے ہیں جو اپنی نذر سے فارغ ہوگئے اور بعض ایسے ہیں کہ انتظار کر رہے ہیں

اور انہوں نے (اپنے قول کو) ذرا بھی نہیں بدلا ‏

23

تاکہ خدا سچوں کو ان کی سچائی کا بدلہ دے

اور منافقوں کو چاہے تو عذاب دے یا (چاہے) تو ان پر مہربانی کرے

بےشک خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

24

اور جو کافر تھے ان کو خدا نے پھیر دیا وہ اپنے غصے میں(بھرے ہوئے تھے) کچھ بھلائی حاصل نہ کر سکے

اور خدا مومنوں کو لڑائی کے بارے میں کافی ہوا

اور خدا طاقتور (اور) زبردست ہے ‏

25

اور اہل کتاب میں سے جنہوں نے ان کی مدد کی تھی ان کو انکے قلعوں سے اتار دیا اور انکے دلوں میں دہشت ڈال دی

تو کتنوں کو تم قتل کر دیتے تھے اور کتنوں کو قید کر لیتے تھے ‏

26

اور ان کی زمین  اور ان کے گھروں  اور ان کے مال کا  اور اس زمین کا جس میں تم نے پاؤں بھی نہیں رکھا تھا تم کو وارث بنا دیا

اور خدا ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے ‏

27

اے پیغمبر اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ

اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی زینت و آرائش کی خواستگار ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ مال دوں اور اچھی طرح رخصت کردوں ‏

28

اور اگر تم خدا اور اس کے پیغمبر اور عاقبت کے گھر (یعنی بہشت) کی طلبگار ہو

تو تم میں جو نیکوکاری کرنے والی ہیں ان کے لئے خدا نے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے ‏

29

اے پیغمبر کی بیویو!

تم میں سے جو کوئی صریح نا شائستہ (الفاظ کہہ کر رسول اللہ کو ایذا دینے کی) حرکت کرے گی اس کو دونی  سزا  دی جائے گی

اور یہ بات خدا کو آسان ہے ‏

30

اور جو تم میں سے خدا اور اسکے رسول کی فرمانبردار رہے گی اور عمل نیک کرے گی اسکو ہم دونا  ثواب دیں گے

اور اسکے لئے ہم نے عزت کی روزی تیار کر رکھی ہے ‏

31

اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویو! تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو

اگر تم پرہیزگار رہنا چاہتی ہو تو

(کسی اجنبی شخص سے) نرم نرم باتیں نہ کرو تاکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی طرح کا مرض ہے کوئی امید (نہ) پیدا کرے

اور دستور کے مطابق بات کیا کرو ‏

32

اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جس طرح  (پہلے)  جاہلیت (کے دنوں) میں اظہار تجمل کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ

اور نماز پڑھتی رہو اور زکوۃ دیتی رہو اور خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو

اے (پیغمبر کے) اہل بیت خدا چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل) دور کر دے اور تمہیں بالکل پاک صاف کر دے ‏

33

اور تمہارے گھروں میں جو خدا کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور حکمت (کی باتیں سنائی جاتی ہیں) ان کو یاد رکھو

بےشک خدا باریک بین اور باخبر ہے ‏

34

(جو لوگ خدا کے آگے سر اطاعت خم کرنے والے ہیں یعنی)

مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں

اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں

اور صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں اور فروتنی کرنے والے مرد اور فروتنی کرنے والی عورتیں

اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے  والی  عورتیں

اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں

اور خدا کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور کثرت سے یاد کرنے والی عورتیں

کچھ شک نہیں کہ انکے لئے خدا نے بخشش اور اجر عظیم تیار کر رکھا ہے ‏

35

اور کسی مومن مرد اور مومن عورت کو حق نہیں ہےکہ جب خدا اور اس کا رسول کوئی ام مقرر کر دیں تو وہ اس کام میں اپنا بھی کچھ اختیار سمجھیں

اور جو کوئی خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہ ہو گیا ‏

36

اور جب تم اس شخص سے جس پر خدا نے احسان کیا اور تم نے بھی احسان کیا

(یہ) کہتے تھے کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس رہنے دو اور خدا سے ڈر

اور تم اپنے دل میں وہ بات پوشیدہ کرتے تھے جس کو خدا ظاہر کرنے والا تھا

اور تم لوگوں سے ڈرتے تھے حالانکہ خدا اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس سے ڈرو

پھر جب زید نے اس سے  (کوئی)  حاجت (متعلق)  نہ رکھی (یعنی اس کو طلاق دے دی) تو ہم نے تم سے اس کا نکاح کر دیا

لَا يَكُونَ عَلَى ٱلۡمُؤۡمِنِينَ حَرَجٌ۬ فِىٓ أَزۡوَٲجِ أَدۡعِيَآٮِٕهِمۡ إِذَا قَضَوۡاْ مِنۡہُنَّ وَطَرً۬اۚ

تاکہ مومنوں کے لئے ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں (کے ساتھ نکاح کرنے کے بارے) میں

جب وہ ان سے (اپنی) حاجت (متعلق) نہ رکھیں (یعنی طلاق دے دیں)  کچھ تنگی نہ رہے

اور خدا کا حکم واقع ہو کر رہنے والا تھا ‏

37

پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کام میں کچھ تنگی نہیں جو خدا نے انکے لئے مقرر کر دیا

اور جو لوگ پہلے گزر چکے ہیں ان میں بھی خدا کا یہی دستور رہا ہے

اور خدا کا حکم ٹھہر چکا تھا ‏

38

(اور) جو خدا کے پیغام (جوں کے توں) پہنچاتے اور اس سے ڈرتے اور خدا کے  سواء  کسی سے نہیں  ڈرتے تھے ‏

اور خدا ہی حساب کرنے کو کافی ہے ‏

39

محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے مردوں میں سے کسی کے والد نہیں ہیں بلکہ خدا کے پیغمبر اور نبیوں (کی نبوت) کی مہر (یعنی اس کو ختم کر دینے والے) ہیں

اور خدا ہرچیز سے واقف ہے ‏

40

اے اہل ایمان خدا کا بہت ذکر کیا کرو ‏

41

اور صبح و شام اس کی پاکی بیان کرتے رہو ‏

42

وہی تو ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اسکے فرشتے بھی تاکہ تم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے

اور خدا مومنوں پر مہربان ہے ‏

43

جس روز وہ اس سے ملیں گے انکا تحفہ (خدا کی طرف سے) سلام ہوگا

اور اس نے ان کے لئے بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے ‏

44

اے پیغمبر ہم نے تم کو گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے ‏

45

اور خدا کی طرف بلانے والا اور چراغ روشن ‏

46

اور مومنوں کو خوشخبری سنا دو کہ ان کے لئے خدا کی طرف سے بڑا فضل ہے ‏

47

اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننا اور نہ ان کے تکلیف دینے پر نظر کرنا اور خدا پر بھروسہ رکھنا

اور خدا ہی کارساز کافی ہے ‏

48

مومنو!

جب تم مومن عورتوں سے نکاح کر کے ان کو ہاتھ لگانے (یعنی ان کے پاس جانے) سے پہلے طلاق دے دو تو تم کو کچھ اختیار نہیں کہ ان سے عدت  پوری  کراؤ

ان کو کچھ فائدہ (یعنی خرچ) دے کر اچھی طرح سے رخصت کر دو ‏

49

اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے تمہارے لئے تمہاری بیویاں جن کو  تم  نے  ان کے  مہر  دے  دیئے  ہیں حلال کر  دی  ہیں

اور تمہاری لونڈیاں جو خدا نے تم کو (کفار سے)  بطور مال غنیمت دلوائی ہیں

اور تمہارے چچا  کی بیٹیاں اور تمہاری پھوپھیوں کی بیٹیاں

اور تمہارے ماموؤں  کی  بیٹیاں اور تمہارے خالاؤں کی بیٹیاں جو تمہارے ساتھ وطن چھوڑ کر آئی ہیں (سب حلال ہیں)

اور کوئی مومن عورت اپنے تئیں پیغمبر کو بخش  دے  (یعنی مہر لینے کے بغیر نکاح میں آنا چاہے) بشرطیکہ پیغمبر بھی ان سے نکاح کرنا چاہیں (وہ بھی حلال ہیں لیکن)

یہ اجازت (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) خاص تم کو ہی ہے سب مسلمانوں کو نہیں

ہم نے ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں جو (مہر واجب الاد) مقرر کر دیا ہے ہم کو معلوم ہے (یہ) اس لئے (کیا گیا ہے) کہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہ رہے

اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

50

(اور تم کو بھی یہ اختیار ہے کہ) جس بیوی کو چاہو علیحدہ رکھو اور جسے چاہو اپنے پاس رکھو

اور جس کو تم نے علیحدہ کر دیا ہو اگر اس کو پھر اپنے پاس طلب کر لو تو تم پر کچھ گناہ نہیں

یہ (اجازت) اس لئے ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں اور وہ غمناک نہ ہوں اور جو کچھ تم ان کو دو اسے لے کر سب خوش رہیں

اور جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے خدا اسے جانتا ہے

اور خدا جاننے والا اور بردبار ہے ‏

51

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) ان کے سوا اور عورتیں تم کو جائز نہیں

اور نہ یہ کہ ان بیویوں کو چھوڑ کر اور بیویاں کرو خواہ ان کا حسن تم کو (کیسا ہی) اچھا لگے مگر وہ جو تمہارے ہاتھ کا مال ہے

(یعنی لونڈیوں کے بارے میں تم کو اختیار ہے)

اور خدا ہرچیز پر نگاہ رکھتا ہے ‏

52

مومنو!

پیغمبر کے گھروں میں نہ جایا کرو مگر اس صورت میں کہ تم کو کھانے کے لئے اجازت دی جائے اور اس کے پکنے کا انتظار بھی نہ کرنا پڑے

لیکن جب تمہاری دعوت کی جائے تو جاؤ

اور جب کھانا کھا چکو تو چل دو اور باتوں میں جی لگا کر نہ بیٹھ رہو

یہ بات پیغمبر کو ایذا دیتی ہے اور وہ تم سے شرم کرتے تھے (اور کہتے نہیں تھے) لیکن خدا سچی بات کے کہنے سے شرم نہیں کرتا

اور جب پیغمبر کی بیویوں سے کوئی سامان مانگو تو پردے کے باہر سے مانگو

یہ تمہارے اور انکے دونوں کے دلوں کے لئے بہت پاکیزگی کی بات ہے

اور تم کو یہ شایان نہیں کہ پیغمبر خدا کو تکلیف دو اور نہ یہ کہ ان کی بیویوں سے کبھی ان کے بعد نکاح کرو

بےشک یہ خدا کے نزدیک بڑا گناہ (کا کام) ہے ‏

53

اگر تم کسی چیز کو ظاہر کرو یا اس کو مخفی رکھو تو (یاد رکھو) کہ خدا ہرچیز سے باخبر ہے ‏

54

عورتوں پر اپنے باپوں سے (پردہ نہ کرنے میں) کچھ گناہ نہیں اور نہ اپنے بیٹوں سے اور نہ اپنے بھائیوں سے

اور نہ اپنے بیٹوں سے اور نہ اپنے بھائیوں سے اور نہ اپنے بھتیجوں سے اور نہ اپنے بھانجوں سے

اور نہ اپنی (قسم کی) عورتوں سے اور نہ لونڈیوں سے

اور (اے عورتو!) خدا سے ڈرتی رہو

بےشک خدا ہرچیز سے واقف ہے ‏

55

خدا اور اس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں

مومنو! تم بھی پیغمبر پر درود اور سلام بھیجا کرو ‏

56

اور جو لوگ خدا اور اسکے پیغمبر کو رنج پہنچاتے ہیں ان پر خدا دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے

اور ان کے لئے اس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے ‏

57

اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسےکام (کی تہمت سے) جو انہوں نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا ‏

58

اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ (باہر نکلا کریں تو) اپنے (مونہوں) پر چادر لٹکا کر (گھونگھٹ نکال) لیا کریں

یہ امر ان کے لئے موجب شناخت (وامتیاز) ہوگا تو کوئی انکو ایذا نہ دے گا

اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

59

اگر منافق اور وہ  لوگ جن کے دلوں میں مرض ہے اور جو مدینے  (کے شہر)  میں بری بری خبریں اڑایا کرتے ہیں

(اپنے کردار) سے باز نہ آئیں گے تو ہم تم کو انکے پیچھے لگا دینگے  ‏

پھر وہاں تمہارے پڑوس میں نہ رہ سکیں گے مگر تھوڑے دن ‏

60

(وہ بھی) پھٹکارے ہوئے

جہاں پائے گئے پکڑے گئے اور جان سے مار ڈالے گئے ‏

61

جو لوگ پہلے گزر چکے ہیں ان کے بارے میں بھی خدا کی یہی عادت رہی ہے

اور تم خدا کی عادت میں تغیر و تبدل نہ پاؤ گے ‏

62

لوگ تم سے قیامت کی نسبت دریافت کرتے ہیں (کہ کب آئے گی)

کہہ دو کہ اس کا علم خدا ہی کو ہے

اور تمہیں کیا معلوم ہے شاید قیامت قریب ہی آ گئی ہو ‏

63

بیشک خدا نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے (جہنم کی) آگ تیار کر رکھی ہے ‏

64

اس میں ابدالآباد رہیں گے

نہ کسی کو دوست پائیں گے اور نہ مددگار ‏

65

جس دن ان کے منہ آگ میں الٹائے جائیں کہیں گے

اے کاش ہم خدا کی فرمانبرداری کرتے اور رسول (خد) کا حکم مانتے ‏

66

اور کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار  ہم نے  اپنے  سرداروں اور بڑے لوگوں کا کہا مانا تو انہوں نے ہم کو راستے سے گمراہ کر دیا ‏

67

اے ہمارے پروردگار ان کو دگنا عذاب دے اور ان پر بڑی لعنت کر ‏

68

مومنو! تم ان لوگوں جیسے ن ہ ہونا جنہوں نے موسیٰ کو(عیب لگا کر) رنج پہنچایا تو خدا نے ان کو بےعیب ثابت کیا

اور وہ خدا کے نزدیک آبرو والے تھے ‏

69

مومنو! خدا سے ڈرا کرو اور بات سیدھی کہا کرو ‏

70

وہ تمہارے سب اعمال درست کر دے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا

اور جو شخص خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے گا تو بیشک بڑی مراد پائے گا ‏

71

ہم نے (بار) امانت کو آسمانوں اور زمینوں پر پیش کیا تو انہوں نے اس کے اٹھانے سے انکار کیا اور اس سے ڈر گئے

اور انسان نے اس کو اٹھا لیا ‏

بےشک وہ ظالم اور جاہل تھا ‏

72

تاکہ خدا منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے

اور خدا مومن مردوں اور مومن عورتوں پر مہربانی کرے

اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے ‏

***********

73



© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024

free web page counter