Quran Urdu Translation

Surah Maryam

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


کھیعص ‏

1

(یہ) تمہارے پروردگار کی مہربانی کا بیان ہے جو اس نے اپنے بندے زکریا پر (کی تھی)

2

جب انہوں نے اپنے پروردگار کو دبی آواز سے پکارا ‏

3

(اور)  کہا  کہ اے  میرے  پروردگار میری ہڈیاں بڑھاپے  کے سبب کمزور ہوگئی ہیں

اور سر (ہے کہ بڑھاپے کی وجہ) سے شعلہ مارنے لگا ہے‏

اور اے میرے پروردگار میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا ‏

4

اور میں اپنے بعد اپنے بھائی بندوں سے ڈرتا ہوں

اور میری بیوی بانجھ ہے تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما ‏

5

جو میری اولاد اور اولاد یعقوب کی میراث کا مالک ہو اور (اے) میرے پروردگار اس کو خوش اطوار بنائیو ‏

6

اے زکریا! ہم تم کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے اس سے پہلے ہم نے اس نام کا کوئی شخص پیدا نہیں کیا ‏

7

انہوں نے کہا پروردگار میرے ہاں کس طرح لڑکا (پیدا) ہوگاجس حال میں کہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑھاپے کی انتہا کو پہنچ گیا ہوں ‏

8

حکم ہوا کہ اسی طرح (ہوگا)

تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ یہ مجھے آسان ہے

اور میں پہلے تم کو بھی تو پیدا کر چکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ تھے ‏

9

کہا کہ پروردگار میرے لیے کوئی نشانی مقرر فرما

فرمایا نشانی یہ ہے کہ تم صحیح وسالم ہو کر تین (رات دن) لوگوں سے بات نہ کرسکو گے ‏

10

پھر وہ (عبادت کے) حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے تو ان سے اشارے سے کہا کہ صبح وشام (خدا کو) یاد کرتے رہو ‏

11

اے یحییٰ (ہماری) کتاب کو زور سے پکڑو رہو

اور ہم نے ان کو لڑکپن میں دانائی عطا فرمائی تھی ‏

12

اور اپنے پاس سے شفقت اور پاکیزگی دی تھی اور وہ پرہیزگار تھے ‏

13

اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے والے تھے اور سرکش اور نافرمان نہیں تھے ‏

14

اور جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس  دن  وفات  پائیں گے اور جس دن زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے ان پر سلامتی اور رحمت (ہے)

15

اور کتاب (قرآن) میں مریم کا بھی مذکور کرو

جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں ‏

16

تو انہوں نے ان کی طرف سے پردہ کرلیا

(اس وقت) ہم نے ان کی طرف فرشتہ بھیجا تو وہ ان کے سامنے ٹھیک آدمی (کی شکل) بن گیا ‏

17

مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے خدا کی پناہ مانگتی ہوں ‏

18

انہوں نے کہا میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہیں پاکیزہ لڑکا بخشوں ‏

19

مریم نے کہا کہ میرے ہاں لڑکا کیونکر ہوگا مجھے کسی بشر نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں ‏

20

(فرشتے نے) کہا یوں ہی (ہوگا)

تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ یہ مجھے آسان ہے

اور (میں اسے اسی طریقہ پر پیدا کروں گا) تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور (ذریعہ) رحمت اور (مہربانی) بناؤں‏

اور یہ کام مقرر ہو چکا ہے ‏

21

تو وہ اس (بچے) کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لیکر ایک دور جگہ چلی گئیں ‏

22

پھر درد زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا

کہنے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مر چکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی ‏

23

اس وقت ان کے نیچے کی جانب سے فرشتے نے ان کو آواز دی کہ غمناک نہ  ہو تمہارے پروردگار نے تمہارے نیچے  ایک  چشمہ  جاری کر  دیا  ہے

24

اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ تم پر تازہ کھجوریں جھڑ پڑیں گی ‏

25

تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو

اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے خدا کے لیے روزے کی منت مانی ہے تو آج میں کسی آدمی سے ہرگز کلام نہ کروں گی ‏

26

پھر وہ اس (بچے) کو اٹھا کر اپنی قوم کے لوگوں کے پاس لے آئیں

وہ کہنے لگے کہ مریم یہ تو تو نے برا کام کیا ‏

27

اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بد اطوار آدمی تھا اور نہ تیری ماں ہی بدکار تھی ‏

28

تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا

وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیونکر بات کریں؟ ‏

29

(بچے نے کہ) میں خدا کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے ‏

30

اور میں جہاں ہوں (اور جس حال میں ہوں) مجھے صاحب برکت کیا ہے

اور جب تک زندہ ہوں مجھ کو نماز اور زکوۃ کا ارشاد فرمایا ہے ‏

31

اور (مجھے) اپنی ماں کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا (بنایاہے) اور سرکش وبدبخت نہیں بنایا ‏

32

اور جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں گا اور جس دن زندہ کر کے اٹھایا جاؤں گا مجھ پر سلام ورحمت ہے

33

یہ مریم کے بیٹے عیسیٰ ہیں

(اور یہ) سچ بات ہے جس میں لوگ شک کرتے ہیں ‏

34

خدا کو سزاوار نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے

وہ پاک ہے

جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتی ہے ‏

35

اور بیشک خدا ہی میرا پروردگار ہے

تو اسی کی عبادت کرو یہی سیدھا راستہ ہے ‏

36

پھر (اہل کتاب کے) فرقوں نے باہم اختلاف کیا

سو جو لوگ کافر ہوئے ان کو بڑے دن (یعنی قیامت کے روز) حاضر ہونے سے خرابی ہے ‏

37

اور وہ جس دن ہمارے سامنے آئیں گے کیسے سننے والے اور کیسے دیکھنے والے ہوں گے

مگر ظالم آج صریح گمراہی میں ہیں ‏

38

اور ان کو حسرت وافسوس کے دن سے ڈراؤ جب بات فیصل کر دی جائے گی

اور (ہیہات) وہ غفلت میں (پڑے ہوئے ہیں) اور ایمان نہیں لاتے ‏

39

ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر (بستے) ہیں ان کے وارث ہیں اور ہماری ہی طرف ان کو لوٹنا ہوگا ‏

40

اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو

بیشک وہ نہایت سچے پیغمبر تھے ‏

41

جب انہوں نے اپنے باپ سے کہا کہ

ابا آپ ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہیں جو نہ سنیں اور نہ دیکھیں اور نہ آپ کے کچھ کام آسکیں؟ ‏

42

ابا مجھے ایسا علم ملا ہے جو آپ کو نہیں ملا

تو میرے ساتھ ہوجائیے میں آپ کو سیدھی راہ پر چلادوں گا ‏

43

ابا شیطان کی پرستش نہ کیجیے

بےشک شیطان خدا کا نافرمان ہے ‏

44

ابا مجھے ڈر لگتا ہے کہ آپ کو خدا کا عذاب آ پکڑے تو آپ شیطان کے ساتھی ہو جائیں ‏

45

اس نے کہا ابراہیم کیا تو میرے معبودوں سے برگشتہ ہے؟

اگر تو باز نہ آئے گا تو میں تجھے سنگسار کردوں گا اور تو ہمیشہ کے لئے مجھ سے دور ہوجا ‏

46

(ابراہیم نے) سلام علیک کہا (اور کہا کہ) میں آپ کے لئے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا۔

بیشک وہ مجھ پر مہربان ہے ۔

47

اور میں آپ لوگوں سے اور جن کو آپ خدا کے سوا پکارا کرتے ہیں ان سے کنارہ کرتا ہوں  اور اپنے پروردگار ہی کو  پکاروں گا ‏

امید ہے کہ میں اپنے پروردگار کو پکار کر محروم نہیں رہوں گا ‏

48

اور جب ابراہیم ان لوگوں سے اور جن کی وہ خدا کے سوا پرستش کرتے تھے ان سے الگ ہوگئے

تو ہم نے ان کو اسحاق اور (اسحاق) کو یعقوب بخشے اور سب کو پیغمبر بنایا ‏

49

اور ان کو اپنی رحمت سے (بہت سی چیزیں) عنایت کیں اور ان کا ذکر جمیل بلند کیا ‏

50

اور کتاب میں موسیٰ کا بھی ذکر کرو

بیشک وہ (ہمارے) برگزیدہ اور پیغمبر مرسل تھے ‏

51

اور ہم نے ان کو طور کی داہنی جانب پکارا اور باتیں کرنے کے لئے نزدیک بلایا ‏

52

اور اپنی مہربانی سے ان کو ان کا بھائی ہارون پیغمبر عطا کیا ‏

53

اور کتاب میں اسمعیل کا بھی ذکر کرو

وہ وعدہ کے سچے اور (ہمارے) بھیجے ہوئے نبی تھے ‏

54

اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوۃ کا حکم کرتے تھے

اور اپنے پروردگار کے ہاں پسندیدہ (وبرگزیدہ) تھے ‏

55

اور کتاب میں ادریس کا بھی ذکر کرو وہ بھی نہایت سچے نبی تھے ‏

56

اور ہم نے ان کو اونچی جگہ اٹھا لیا تھا ‏

57

یہ وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے پیغمبروں میں سے فضل کیا (یعنی) اولاد آدم میں سے

اور ان لوگوں میں سے جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا

اور ابرہیم اور یعقوب کی اولاد میں سے اور ان لوگوں میں سے جن کو ہم نے ہدایت دی اور برگزیدہ کیا

جب انکے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی تھیں تو سجدے میں گر پڑتے اور روتے رہتے تھے ‏

58

پھر ان کے بعد چند ناخلف ان کے جانشین ہوئے جنہوں نے نماز کو (چھوڑ دیا گو یا اسے) کھو دیا اور خواہشات نفسانی کے پیچھے لگ گئے

سو عنقریب ان کو گمراہی (کی سز) ملے گی ‏

59

ہاں جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور عمل نیک کئے تو ایسے لوگ بہشت میں داخل ہوں گے اور ان کا ذرا نقصان نہ کیا جائے گا ‏

60

(یعنی) بہشت جاودانی (میں) جس کا خدا نے اپنے بندوں سے وعدہ کیا ہے (اور جو کوئی آنکھوں سے) پوشیدہ (ہے)

بیشک اس کا وعدہ (نیکوکاروں کے سامنے) آنے والا ہے ‏

61

وہ اس میں سلام کے سوا کوئی بیہودہ کلام نہ سنیں گے

اور ان کے لئے صبح وشام کھانا تیار ہوگا ‏

62

یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے ایسے شخص کو وارث بنائیں گے جو پرہیزگار ہوگا ‏

63

اور (فرشتوں نے پیغمبر کو )جواب دیا کہ ہم تمہارے پروردگار کے حکم کے سوا اتر نہیں سکتے

جو کچھ ہمارے آگے اور جو پیچھے ہے اور جو ان کے درمیان ہے سب اسی کا ہے

اور تمہارا پروردگار بھولنے والا نہیں ہے ‏

64

یعنی آسمان اور زمین کا اور جو ان دونوں کے درمیان ہے سب پروردگار کا ہے

تو اسی کی عبادت کرو اور اسی کی عبادت پر ثابت قدم رہو

بھلا تم کوئی اسکا ہم نام جانتے ہو؟ ‏

65

اور (کافر) انسان کہتا ہے کہ جب میں مرجاؤں گا تو کیا زندہ کر کے نکالا جاؤں گا ‏

66

کیا (ایس) انسان یاد نہیں کرتا کہ ہم نے اس کو پہلے بھی تو پیدا کیا تھا اور وہ کچھ بھی چیز نہ تھا؟ ‏

67

تمہارے پروردگار کی قسم ہم ان کو جمع کریں گے اور شیطانوں کو بھی

پھر ان سب کو جہنم کے گرد حاضر کریں گے (اور وہ) گھنٹوں پر گرے ہوئے (ہوں گے)

68

پھر ہر جماعت میں سے ہم ایسے لوگوں کو کھینچ نکالیں گے جو خدا سے سخت سرکشی کرتے تھے ‏

69

اور ہم ان لوگوں سے خوب واقف ہیں جو اس میں داخل ہونے کے زیادہ لائق ہیں۔ ‏

70

اور تم میں سے کوئی (شخص) نہیں مگر اُسے اس پر گزرنا ہوگا۔

یہ تمہارے پروردگار پر لازم اور مقرر ہے۔ ‏

71

پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا ہوا چھوڑ دیں گے ‏

72

اور جب ان لوگوں کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو جو کافر ہیں وہ مومنوں سے کہتے ہیں

کہ دونوں فریق میں سے مکان کس کے اچھے اور مجلسیں کس کی بہتر ہیں؟ ‏

73

اور ہم نے ان سے پہلے بہت سی امتیں ہلاک کر دیں وہ لوگ (ان سے) ٹھاٹھ اور نمود میں کہیں اچھے تھے ‏

74

کہہ دو کہ جو شخص گمراہی میں پڑا ہوا ہے خدا اس کو آہستہ آہستہ مہلت دیے جاتا ہے

یہاں تک کہ جب اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے خواہ عذاب اور خواہ قیامت

تو (اس وقت) جان لیں گے کہ مکان کس کا برا ہے اور لشکر کس کا کمزور ہے ‏

75

اور جو لوگ ہدایت یاب ہیں خدا ان کو زیادہ ہدایت دیتا ہے

اور نیکیاں جو باقی رہنے والی ہیں وہ تمہارے پروردگار کے صلے کے لحاظ سے خوب اور انجام  کے  اعتبار سے بہتر ہیں ‏

76

بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں سے کفر کیا اور کہنے لگا کہ (اگر میں ازسر نو زندہ ہوا بھی تو یہی) مال اور اولاد مجھے وہاں ملے گا؟ ‏

77

کیا اس نے غیب کی خبر پا لی ہے؟

یا خدا کے یہاں (سے) عہد لے لیا ہے؟ ‏

78

ہرگز نہیں

یہ جو کچھ کہتا ہے ہم اس کو لکھے جاتے اور اس کے لیے آہستہ آہستہ عذاب بڑھاتے جاتے ہیں ‏

79

اور جو چیزیں یہ بتاتا ہے ان کے ہم وارث ہوں گے اور یہ اکیلا ہمارے سامنے آئے گا ‏

80

اور ان لوگوں نے خدا کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں تاکہ وہ ان کے لیے (موجب عزت و) مدد ہوں ‏

81

ہرگز نہیں

وہ معبودان باطل انکی پرستش سے انکار کریں گے اور ان کے دشمن (ومخالف) ہوں گے ‏

82

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ ہم نے شیطانوں کو کافروں پر چھوڑ رکھا ہے کہ وہ ان کو برانگیختہ کرتے رہتے ہیں؟ ‏

83

تو تم ان پر (عذاب کے لئے) جلدی نہ کرو اور ہم تو ان کےلیے دن شمار کر رہے ہیں ‏

84

جس روز ہم پرہیزگاروں کو خدا کے سامنے (بطور) مہمان جمع کریں گے ‏

85

اور گنہگاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے ہانک لے جائیں گے ‏

86

(تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار نہ رکھیں گے مگر جس نے خدا سے اقرار لیا ہو ‏

87

اور کہتے ہیں کہ خدا بیٹا رکھتا ہے ‏

88

(ایسا کہنے والو یہ تو) تم بری بات (زبان پر) لاتے ہو ‏

89

قریب ہے کہ اس (افترا)  سے آسمان پھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ ہو کر گر پڑیں

90

کہ انہوں نے خدا کے لئے بیٹا تجویز کیا ‏

91

اور خدا کو شایاں نہیں کہ کسی کو بیٹا بنائے ‏

92

تمام شخص جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سب خدا کے روبرو بندے ہو کر آئیں گے ‏

93

اس نے ان (سب) کو (اپنے علم سے) گھیر رکھا اور (ایک ایک کو) شمار کر رکھا ہے ‏

94

اور سب قیامت کے دن اس کے سامنے اکیلے اکیلے حاضر ہوں گے ‏

95

اور جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے خدا انکی محبت (مخلوقات کے دل میں) پیدا کر دے گا ‏

96

(اے پیغمبر) ہم نے یہ (قرآن) تمہاری زبان میں آسان (نازل) کیا ہے

تاکہ تم اس سے پرہیز گاروں کو خوشخبری پہنچادو اور جھگڑالوؤں کو ڈر سنا دو ‏

97

اور ہم نے ان سے پہلے بہت سے گروہوں کو ہلاک کر دیا ہے بھلا تم ان میں سے کسی کو دیکھتے ہو یا (کہیں) ان کی بھنک سنتے ہو؟ ‏

***********

98


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter