Surah Al DhariyatUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
قسم ہے (ان) بکھیرنے والیوں (ہواؤں) کی اڑا کر، |
1 |
پھر(ان) اٹھانے والیاں(ہواؤں کی) بوجھ (پانی سے لدے بادلوں) کو، |
2 |
پھر (ان ہواؤں کی) چلنے والیاں نرمی سے، |
3 |
پھر بانٹنے والیاں (بارش) حکم سے، |
4 |
بیشک جو وعدہ دیا تم کو سو سچ ہے۔ |
5 |
اوربیشک انصاف ہونا ہے۔ |
6 |
قسم ہے آسمان جالی دار (جس میں راستے ہیں) کی، |
7 |
تم پڑے رہے ہو ایک جھگڑے کی بات میں۔ |
8 |
اس سے باز رہے وہی جو پھیرا گی(حق سے روگردانی کرے) ۔ |
9 |
مارے گئے اٹکل (گمان) دوڑانے والے۔ |
10 |
وہ جو غفلت میں ہیں بھُول رہے، |
11 |
پوچھتے ہیں، کب ہے دن انصاف کا؟ |
12 |
جس دن وہ آگ پر اُلٹے سیدھے پڑیں گے۔ |
13 |
(کہا جائے گا) چکھومزہ اپنی شرارت کا۔ یہ ہے جس کی تم شتابی (جلدی) کرتے تھے۔ |
14 |
البتہ ڈر والے (متقی) باغوں میں ہیں (اس دن) اور چشموں میں، |
15 |
پاتے ہیں جو دیا ان کو ان کے رب نے۔ (بلاشبہ) وہ تھے اس سے پہلے نیکی والے۔ |
16 |
وہ تھے رات کو تھوڑا سوتے۔ |
17 |
اور صبح کے وقت معافی مانگتے، |
18 |
اور ان کے مال میں حصہ تھا مانگنے (والوں) کا اور ہارے (حاجتمندوں) کا۔ |
19 |
اور زمین میں نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کو۔ |
20 |
اور خود تمہارے اندر(بھی) ۔ کیا تم کو سوجھ (سمجھ) نہیں۔ |
21 |
اور آسمان میں ہے روزی تمہاری اور جو کچھ تم سے وعدہ کیا۔ |
22 |
سو قسم ہے رب آسمان اور زمین کے کی،یہ بات تحقیق (حقیقت) ہے جیسے کہ تم بولتے (باتیں کرتے) ہو |
23 |
کیا پہنچی ہے تم کو بات ابراہیم کے مہمانوں کی، جو عزت والے تھے؟ |
24 |
جب اندر آئے اس کے پاس تو بولے، سلام! وہ بولا سلام ہے، یہ لوگ ہیں اوپرے(اجنبی) ۔ |
25 |
پھر دوڑا اپنے گھر کو، تو لایا ایک بچھڑا گھی میں تلا۔ |
26 |
پھر( کھانے کیلئے )ان کے پاس رکھا، کہا کیوں تم کھاتے نہیں؟ |
27 |
(جب انہوں نے نہ کھایا) پھر جی میں ہڑبڑایا ان کے ڈر سے۔ (وہ)بولے، تو نہ ڈر۔ اور خوشخبری دی اس کو ایک لڑکے ہوشیار کی۔ |
28 |
پھر (یہ سن کر) سامنے آئی اس کی عورت بولتی، پھر پیٹا اپنا ماتھا، اور کہا کہیں بڑھیا بانجھ(بچہ جنے گی) ؟ |
29 |
وہ بولے، یوں ہی کہا تیرے رب نے ۔ وہ جو ہے وہی ہے حکمت والا خبردار۔ |
30 |
بولا پھر کیا مطلب (معاملہ) ہے تمہارا؟ اے بھیجے ہوؤ(اﷲ کے فرشتو) ! |
31 |
وہ بولے ہم کو بھیجا ہے ایک لوگوں گنہگار پر، |
32 |
کہ چھوڑیں (برسائیں) ان پر پتھر مٹی کے، |
33 |
نشان پڑے تیرے رب کے ہاں، بے حد چلنے (حد سے گزرنے) والوں کو۔ |
34 |
پھر بچا نکالا ہم نے جو تھا وہاں ایمان والا۔ |
35 |
پھر نہ پایا ہم نے اس جگہ، سوا ایک گھر کے مسلمانوں کا، |
36 |
اور رکھا اس میں نشان ان لوگوں کو جو ڈرتے ہیں دکھ کی مار (عذاب) سے۔ |
37 |
اور نشانی ہے موسیٰ کے حال میں جب بھیجا ہم نے اس کو فرعون پاس دے کر سند کھلی۔ |
38 |
پھر اس نے منہ موڑا اپنے زور پر اور بولا یہ جادوگر ہے یا دیوانہ۔ |
39 |
پھر پکڑا ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو اور پھینک دیا ان کو دریا میں اور اس میں بڑا الاہن(برائی، بدنامی) ۔ |
40 |
اور نشانی ہے عاد میں جب بھیجی ہم نے ان پر باؤ (ہو) بے خبر(برباد کر دینے والی) ، |
41 |
نہ چھوڑتی کوئی چیز جس پر گزرتی، کہ نہ کر ڈالتی اس کو جیسے چورا (ریزہ ریزہ) ۔ |
42 |
اور نشانی ہے ثمود میں جب کہا ان کو برتو (مزہ لوٹ لو) ایک وقت تک، |
43 |
پھر شرارت کرنے لگے اپنے رب کے حکم سے، پھر پکڑا ان کو کڑاکے نے، اور وہ دیکھتے تھے، |
44 |
پھر نہ سکے (تھی طاقت) کہ اٹھیں، اور نہ ہوئے کہ بدلہ (بچاؤ کر) لیں۔ |
45 |
اور نوح کی قوم کو اس سے پہلے، مقرر وہ تھے لوگ بے حکم۔ |
46 |
اور آسمان کو بنایا ہم نے ہاتھ کے بل (اپنی قدرت) سے، اور ہم کو سب مقدور ہے۔ |
47 |
اورزمین کو بچھایا ہم نے، سو کیا خوب بچھانا جانتے ہیں۔ |
48 |
اور ہر چیز کے بنائے ہم نے جوڑے شاید تم دھیان کرو۔ |
49 |
سو بھاگو اﷲ کی طرف۔ |
50 |
اور نہ ٹھہراؤ اﷲ کے ساتھ اور کوئی (معبود) پوجنے کا۔ میں تم کو اس کی طرف سے ڈر سناتا ہوں کھول کر۔ |
51 |
اسی طرح ان سے پہلوں کو جو رسول آیا، یہی کہ(انہوں نے) کہ جادوگر ہے یا دیوانہ۔ |
52 |
کیا یہی کہہ مرے (وصیت کر گئے)ہیں ایک دوسرے کو ، کوئی (ہرگز) نہیں! یہ لوگ شریر ہیں۔ |
53 |
سو تو ہٹ آ اُن کی طرف سے، اب تجھ پر نہیں الاہنا (کچھ ملامت) ، |
54 |
اور سمجھاتا رہ کہ سمجھانا کام آتا ہے ایمان والوں کو۔ |
55 |
اور میں نے جو بنائے ہیں جِنّ اور آدمی اپنی بندگی کو، |
56 |
میں نہیں چاہتا ہوں ان سے روزینہ (رزق) اور نہیں چاہتا کہ مجھ کو کھلائیں، |
57 |
اﷲ جو ہے وہی ہے روزی دینے والا زورآور مضبوط، |
58 |
سو ان گناہگاروں کا بھی ڈول بھرا ہے، جیسے ڈول بھرا ہے اُنکے ساتھیوں کا، اب مجھ سے شتابی (جلدی) نہ کریں۔ |
59 |
سو خرابی ہے منکروں کو، اپنے اس دن سے جس کا ان سے وعدہ ہے۔ *********** |
60 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |