Surah Qaf

Urdu Translation: Shah Abdul Qadir

For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


قسم ہے اس قرآن بڑی شان والے کی۔

1

بلکہ ان کو تعجب ہوا کہ آیا ان کے پاس ایک ڈر سنانے والا، ان ہی میں کا(سے) ،

تو کہنے لگے منکر، یہ تعجب کی چیز ہے۔

2

 کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی(تو دوبارہ اٹھائے جائیں گے) ۔

یہ پھر آنا بہت دور ہے(بعید ہے عقل سے) ۔

3

ہم کو معلوم ہے جتنا گھٹاتی ہے زمین ان (کے جسم ) میں سے۔

اور ہمارے پاس لکھا ہے جس میں سب یاد ہے۔

4

کوئی (ہرگز) نہیں! پر جھٹلانے لگے ہیں سچے دین کو جب اُن تک پہنچا سو وہ پڑ رہے ہیں الجھی بات میں۔

5

کیا نگاہ نہیں کی آسمان کو اپنے اُوپرکیسا ہم نے اس کو بنایااور رونق دی،

 اور اس میں نہیں کوئی سوراخ۔

6

اور زمین کو پھیلایا، اور ڈالے اس میں بوجھ(لنگر، پہاڑ) ،

اور اگائی اس میں ہر قِسم قِسم کی رونق کی چیز۔

7

 اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی برکت کا،

پھر اگائے اس سے باغ  اور اناج کٹتے کھیت کا،

8

سوجھانے (سمجھانے) کو اور یاد دلانے کو ، اس بندے کو جو رجوع رکھے۔

9

اور کھجوریں لمبی، ان کا گابھا (خوشے) ہے تہہ بر تہہ۔

10

(یہ سب کچھ کی) روزی دینے کو بندوں کے،

اور جِلایا (زندہ کی) اس (پانی) سے ایک مردہ دیس۔

یوں ہی ہے(قیامت کے روز) نکل کھڑے ہونا۔

11

جھٹلا چکے ہیں ان سے پہلے نوح کی قوم، اور کنویں والے اور ثمود،

12

اور عاد اور فرعون اور لُوط کے بھائی۔

13

اور بَن کے رہنے (ایکہ) والے اور تبعّ کی قوم۔

سب نے جھٹلایا رسولوں کو پھر ٹھیک پڑا میرا دڑک(دھمکی) ۔

14

  کیا اب ہم تھک گئے پہلی بار بنا کر؟

کوئی (ہرگز) نہیں! ان کو دھوکا ہے ایک نئے بننے (از سر نو پیدا ہونے) میں۔

15

اور ہم نے بنایا انسان کو اور جانتے ہیں جو باتیں آتی ہیں اس کے جی (دل) میں،

اور ہم اس سے نزدیک ہیں دھڑکتی رگ سے زیادہ۔

16

جب لینے جاتے ہیں دو لینے والے، داہنے بیٹھا اور بائیں بیٹھا

17

نہیں بولتا ایک بات جو نہیں اس پاس، ایک راہ دیکھتا تیار۔

18

 اور آئی بیہوشی موت کی تحقیق(حقیقت کھولنے کے لیے) ۔

یہ وہ ہے جس سے تو ٹل (بھاگ) رہا تھا۔

19

اور پھونکا گیا نر سنگا۔

یہ ہے دن دڑکے (خوف) کا،

20

اور آیا ہر ایک جی، اسکے ساتھ ہے ایک ہانکنے والا اور ایک احوال بتانے والا۔

21

تو بے خبر رہا اس دن سے،

اب کھول دی ہم نے تجھ پر تیری اندھیری(پردہ) ، اب تیری نگاہ آج تیز ہے۔

22

اور بولا اس کے ساتھ والا (فرشتہ)، یہ (اعمال نامہ)ہے جو میرے پاس تھا حاضر۔

23

ڈالو تم دوزخ میں ہر نا شکر مخالف کو،

24

نیکی سے اٹکانے والا، حد سے بڑھنے والا، شبے نکالتا۔

25

جس نے ٹھہرایا اﷲ کے ساتھ اور کوئی پوجن(معبود) ، تو ڈالو اس کو سخت مار (عذاب) میں۔

26

بولا اسکا ساتھی (شیطان) اے رب ہمارے! میں نے اسکو شرارت میں نہیں ڈالا، پر یہ تھا بھولا راہ سے دُور

27

فرمایا جھگڑا نہ کرو میرے پاس، اور میں بھیج چکا پہلے ہی تم کو دڑک(دھمکی) ۔

28

 بدلتی نہیں بات میرے پاس اور میں ظلم نہیں کرتا بندوں پر۔

29

جس دن ہم کہیں دوزخ کو، تو بھر چکی،

اور وہ بولے گی کچھ اور بھی ہے۔

30

 اور نزدیک لائی گئی بہشت ڈر والوں کے واسطے، دُور نہیں۔

31

یہ ہے جس کا وعدہ تم کو (سے) تھا،ہر ایک رجوع رہتے یاد رکھنے والے کو۔

32

 جو ڈرا رحمٰن سے بن دیکھے، اور لایا دل جس میں رجوع ہے۔

33

چلے جاؤ اس میں سلامت (سلامتی کے ساتھ)۔

یہ دن ہے ہمیشہ رہنے کا۔

34

ان کو ہے وہاں جو چاہیں اور ہمارے پاس ہے کچھ(اور)  زیادہ بھی۔

35

اور کتنی کھپا (ہلاک) کر چکے ہم ان سے پہلے سنگتیں (قومیں)،  ان کی قوت زبردست تھی ان سے،

پھر لگے کرید (گشت) کرنے شہروں میں۔ کہیں ہے بھاگنے کو ٹھکانا؟

36

اس میں سوچنے کی جگہ ہے اس کو جس کے اندر دل ہے، یا لگا دے کان دل لگا کر۔

37

اور ہم نے بنائے آسمان اور زمین اور جو ان کے بیچ ہے چھ دن میں۔

اور ہم کو نہ آئی کچھ ماندگی (تھکان)۔

38

سو تو سہتا رہ (صبر کر) جو کہتے ہیں،

اور پاکی (تسبیح کر) بول خوبیاں اپنے رب کی، پہلے سورج نکلنے سے اور پہلے ڈوبنے سے،

39

اور کچھ رات میں بول اس کی پاکی (تسبیح کر) ، اور پیچھے سجدے کے۔

40

 اور کان رکھ (سن) جس دن پکارے گا پکارنے والا نزدیک کی جگہ سے،

41

جس دن سنیں گے چنگھاڑ تحقیق(بالکل ٹھیک ٹھیک) ۔

وہ ہے دن نکل پڑنے کا۔

42

 ہم ہیں جِلاتے (زندہ کرتے) اور مارتے ہیں اور ہم تک (ہی)ہے پہنچنا (لوٹنا)۔

43

 جس دن زمین پھٹ کر نکل پڑیں وہ دوڑتے۔

یہ اکھٹے کرنا ہم کو آسان ہے۔

44

ہم خوب جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں،

اور نہیں تو ان پر زور (زبردستی) کرنے والا۔

سو تو سمجھا قرآن سے اس کو جو ڈرے میرے دڑکے (دھمکی) سے۔

***********

45


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Enail: cmaj37@gmail.com

Visits wef Apr 2024

web counter