Surah Al DukhanUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
حٰم |
1 |
قسم ہے اس کتاب واضح کی۔ |
2 |
ہم نے اس کو اتارا ایک برکت کی رات میں ہم ہیں کہ (ڈر)سنانے والے۔ |
3 |
اسی (رات) میں جُدا (فیصلہ) ہوتا ہے ہر کام جانچا ہوا۔ |
4 |
حکم ہو کر ہمارے پاس سے، ہم (ہی)ہیں (پیغمبر)بھیجنے والے۔ |
5 |
مِہر (رحمت) ہے تیرے رب کی۔ وہی ہے سنتا جانتا۔ |
6 |
رب آسمانوں کااور زمین کا، اور جو ان کے بیچ ہے۔ اگر تم کو یقین ہے۔ |
7 |
کسی کی بندگی نہیں سوا اس کے ، جلاتا (زندہ کرتا) ہے اور مارتا ہے۔ رب تمہارا اور رب تمہارے اگلے باپ دادوں کا۔ |
8 |
کوئی (ہرگز) نہیں! وہ دھوکے میں ہیں کھیلتے۔ |
9 |
سو تو راہ دیکھ جس دن کو لائے آسمان دھواں صریح۔ |
10 |
جو گھیرے لوگوں کو۔ یہ ہے دکھ کی مار(دردناک عذاب) ۔ |
11 |
اے رب کھول (ٹال) دے ہم سے یہ آفت، ہم یقین لاتے ہیں۔ |
12 |
کہاں (موقع) ملے ان کو (اب) سمجھنا اور آچکاان پاس رسول کھول سنانے والا۔ |
13 |
پھر اس سے پیٹھ پھیری، اور کہنے لگے سکھایا ہے باؤلا۔ |
14 |
ہم کھولتے (ہٹاتے) ہیں عذاب تھوڑے دنوں، تم پھر وہی کرتے ہو۔ |
15 |
جس دن پکڑیں گے ہم بڑی پکڑ۔ہم بدلہ لینے والے ہیں۔ |
16 |
اور جانچ چکے ہیں ہم ان سے پہلے، فرعون کی قوم کو، اور آیا ان پاس رسول عزت والا، |
17 |
کہ حوالے کرو میرے بندے خدا کے (یعنی بنی اسرائیل) میں تم پاس آیا ہوں بھیجا (ہوا) معتبر۔ |
18 |
اور یہ کہ چڑھے نہ جاؤ (سرکشی نہ کرو) اﷲ کے مقابل۔ میں لاتا ہوں تم پاس ایک سند کھلی۔ |
19 |
اور میں پناہ لے چکا ہوں اپنے اور تمہارے رب کی اس سے کہ مجھ کو سنگسار کرو۔ |
20 |
اور اگر تم یقین نہیں کرتے مجھ پر تو مجھ سے پرے ہو جاؤ۔ |
21 |
پھر پکارا اپنے رب کو کہ یہ لوگ گنہگار ہیں۔ |
22 |
پھر لے نکل رات سے میرے بندوں کو، البتہ تمہارا پیچھا کریں گے۔ |
23 |
اور چھوڑ جا دریا کو تھم رہا۔ البتہ وہ لشکر ڈوبنے والے ہیں۔ |
24 |
کتنے چھوڑ گئے باغ اور چشمے، |
25 |
اور کھیتیاں اور گھر خاصے؟ |
26 |
اور آرام جس میں تھے باتیں بناتے؟ |
27 |
اسی طرح (ہوا)۔ اور وہ سب ہاتھ لگایا، ہم نے ایک اور قوم کو، |
28 |
پھر نہ رویا ان پر آسمان اور زمین اور نہ ملی ان کو ڈھیل۔ |
29 |
اور ہم نے نکالا بنی اسرائیل کو ، وقت کی مار (عذاب) سے۔ |
30 |
جو فرعون سے تھی۔ بیشک وہ تھا چڑھ (سرکش ہو) رہا، حد سے بڑھنے والا۔ |
31 |
اور ان(بنی اسرائیل) کو پسند کیا جان بوجھ کر، جہاں کے لوگوں سے۔ |
32 |
اور دیں ان کو نشانیاں، جن میں مدد تھی صریح (کھلی) ۔ |
33 |
یہ لوگ کہتے ہیں۔ |
34 |
اور کچھ نہیں، ہمارا یہی مرنا ہے پہلا، اور ہم کو پھر اُٹھنا نہیں۔ |
35 |
بھلا لے آؤ ہمارے باپ دادے، اگر تم سچے ہو۔ |
36 |
اب یہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور جو ان سے پہلے تھے؟ ہم نے اُن کو کھپا (ہلاک کر) دیا (بیشک) وہ تھے گنہگار۔ |
37 |
اور ہم نے جو بنایا آسمان اور زمین، اور جو ان کے بیچ ہے کھیل نہیں بنایا۔ |
38 |
ان کو بنایا ہم نے ٹھیک کام پر، پر بہت لوگ نہیں سمجھتے۔ |
39 |
تحقیق (بلاشبہ) فیصلے کا دن، وعدے ہے ان سب کا۔ |
40 |
جس دن کام نہ آئے کوئی رفیق کسی رفیق کے کچھ، اور نہ ان کو مدد پہنچے۔ |
41 |
مگر جس پر مِہر کرے اﷲ۔ بیشک وہی ہے زبردست رحم والا۔ |
42 |
مقرر(بیشک) درخت سیہنڈ کا۔ |
43 |
کھانا ہے گناہگار کا، |
44 |
جیسے پگھلا تانبا۔ کھولتا ہے پیٹوں میں۔ |
45 |
جیسے پیٹوں میں کھولتا پانی، |
46 |
پکڑو اس کو اور دھکیل لے جاؤ بیچوں بیچ دوزخ کے۔ |
47 |
پھر ڈالو اس کے سر پر جلتے پانی کا عذاب۔ |
48 |
یہ چکھ۔ تو ہی ہے بڑا عزت والا سردار۔ |
49 |
یہ وہی ہے جس میں تم دھوکا رکھتے تھے۔ |
50 |
بیشک ڈر والے(متقی) ، گھر میں ہیں چین کے۔ |
51 |
باغوں میں اور چشموں میں۔ |
52 |
پہنتے ہیں پوشاک ریشمی، پتلی اور گاڑھی ایک دوسرے کے سامنے۔ |
53 |
(وہاں) اسی طرح (کا حال ہو گا)۔ اور بیاہ دیں ہم نے ان کو گوریاں بڑی آنکھوں والیاں۔ |
54 |
منگواتے ہیں وہاں میوہ خاطر جمع سے۔ |
55 |
نہ چکھیں گے وہاں مرنا، مگر جو پہلے مر چکے، اور بچایا ان کو دوزخ کی مار (عذاب) سے۔ |
56 |
فضل سے تیرے رب کے۔ یہی ہے بڑی مراد ملنی۔ |
57 |
سو یہ قرآن آسان کیا ہم نے تیری بولی (زبان) میں، شاید وہ یاد رکھیں۔ |
58 |
اب تو راہ دیکھ، وہ بھی راہ تکتے ہیں۔ *********** |
59 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |