Surah Al QasasUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
طا سین میم۔ |
1 |
یہ آیتیں ہیں کھلی (واضح) کتاب کی۔ |
2 |
ہم سُناتے ہیں تجھ کو کچھ احوال موسیٰ اور فرعون کا تحقیق ایک لوگوں کے واسطے جو یقین کرتے ہیں۔ |
3 |
فرعون چڑھ رہا تھا ملک میں، اور کر رکھے تھے وہاں کے لوگ کئی جھتے (گروہ) ، کمزور کر رکھا ایک فرقے کو ان میں ،ذبح کرتا اُن کے بیٹے، اور جیتی رکھتا اُن کی عورتیں۔ وہ تھا خرابی ڈالنے والا۔ |
4 |
اور ہم چاہتے ہیں احسان کریں اُن پر جو کمزور پڑے تھے ملک میں، اور کر دیں ان کو سردار اور کر دیں ان کو قائم مقام۔ |
5 |
اور جما دیں اُ ن کو ملک میں، اور دکھا دیں فرعون اور ہامان کو اور ان کے لشکروں کو ان کے ہاتھ سے جس چیز کا خطرہ رکھتے تھے۔ |
6 |
اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کی ماں کو، کہ اس کو دودھ پلا۔ پھر جب تجھ کو ڈر ہو اس کا، تو ڈال دے اس کو پانی میں اور نہ خطرہ کر اور نہ غم کھا۔ ہم پھر پہنچا دیں گے اس کو تیری طرف اور کریں گے اس کو رُسولوں سے۔ |
7 |
پھر اٹھا لیا اس کو فرعون کے گھر والوں نے، کہ ہو ان کا دشمن اور کڑھانے والا (باعثِ رنج) ۔ بیشک فرعون اور ہامان اور اُن کے لشکر چُوکنے والے تھے۔ |
8 |
اور بولی فرعون کی عورت آنکھوں کی ٹھنڈک ہے مجھ کو اور تجھ کو۔ اس کو نہ مارو۔شاید ہمارے کام آئے یا ہم اس کو کر لیں بیٹا اور ان کو (یہ کہتے وقت انجام کی) خبر نہیں۔ |
9 |
صبح کو موسیٰ کی ماں کے دل میں قرار نہ رہا۔ نزدیک ہوئی کہ ظاہر کر دے بیقراری کو، اگر نہ ہم نے گرہ کر دی ہوتی اسکے دل پر،اس واسطے کہ رہے ایمان والوں میں۔ |
10 |
اور کہہ دیا اسکی بہن کو، اس کے پیچھے چلی جا۔ پھر دیکھتی رہی اس کو اجنبی ہو کر، اور اُن کو خبر نہ ہوئی۔ |
11 |
اور روک رکھی تھی ہم نے اس سے دائیاں پہلے سے، پھر بولی، میں بتاؤں تم کو ایک گھر والے، وہ اس کو پال دیں تم کو،اور و ہ اس کے بھلا چاہنے والے ہیں۔ |
12 |
پھر پہنچایا اس کو اسکی ماں کی طرف کہ ٹھنڈی رہے اسکی آنکھ، اور غم نہ کھائے، اور جانے کہ وعدے اﷲ کا ٹھیک ہے، پر بہت لوگ نہیں جانتے۔ |
13 |
اور جب پہنچا اپنے زور (جوانی) پر، اور سنبھلا ،دیا ہم نے اس کو حکم (حکمت) اور سمجھ (علم) ۔ اور اس طرح ہم بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو۔ |
14 |
اور آیا شہر کے اندر، جس وقت بے خبر ہوتے تھے وہاں کے لوگ، پھر پائے اس میں دو مرد لڑتے۔ یہ اس کے رفیقوں میں اور یہ اس کے دشمنوں میں۔ پھر فریاد کی اُس پاس اس نے جو تھا اس کے رفیقوں میں، اس کی جو تھا اسکے دشمنوں میں، پھر مُکّا مارا اس کو موسیٰ نے، پھر اس کو تمام کیا۔ بولا یہ ہوا شیطان کے کام سے۔ بیشک وہ دشمن ہے بہکانے والا صریح۔ |
15 |
بولا، اے رب! میں نے بُرا کیا اپنی جان کا، سو بخش مجھ کو، پھر اس کو بخش دیا۔ بیشک وہی ہے بخشنے والا مہربان۔ |
16 |
بولا، اے رب! جیسا تُو نے فضل کیا مجھ پر، پھر میں کبھی نہ ہوں گا مددگار گنہگاروں کا۔ |
17 |
پھر صبح کو اُٹھا اس شہر میں ڈرتا راہ دیکھتا،تبھی جس نے کل مدد مانگی تھی اُس سے، فریاد کرتا ہے ا س کو۔ کہا موسیٰ نے مقرر تو بے راہ ہے صریح۔ |
18 |
پھر جب چاہا کہ ہاتھ ڈالے اس پر جو دشمن تھا ان دونوں کا بول اٹھا، اے موسیٰ! کیا چاہتا ہے، کہ خون کرے میراجیسے خون کر چکا ہے ایک جی (انسان) کا کل کو۔ تُو یہی چاہتا ہے کہ زبردستی کرتا پھرے ملک میں،اور نہیں چاہتا ہے کہ ہوئے ملاپ کر دینے والا۔ |
19 |
اور آیا شہر کے پرلے سرے سے ایک مرد دوڑتا، کہا، اے موسیٰ دربار والے مشورہ کرتے ہیں تجھ پر، کہ تجھ کو مار ڈالیں، سو نکل جا، میں تیرا بھلا چاہنے والا ہوں۔ |
20 |
پھر نکلا وہاں سے ڈرتا راہ دیکھتا، بولا، اے رب! خلاص کر (نجات دے) مجھ کو اس قوم بے انصاف سے۔ |
21 |
اور جب منہ دھرا مدین کی سیدھ پر، بولا، اُمید ہے کہ میرا رب لے جائے مجھ کو سیدھی راہ پر۔ |
22 |
اور جب پہنچا مدین کے پانی پر، پائے وہاں جمع ہو رہے لوگ پانی پلاتے، اور پائیں ان کے سوا دو عورتیں روکے کھڑیں۔ بولا، تم کو کیا کام ہے؟ بولیں، ہم نہیں پلاتے پانی، جب تک پھیر لے (واپس چلے) جائیں چرواہے۔اور ہمارا باپ بوڑھا ہے بڑی عمر کا۔ |
23 |
پھر اُس نے پلا دیئے ان کے جانور، پھر ہٹ کر آیا چھاؤں کی طرف، بولا، اے رب! تو جو اُتارے میری طرف اچھی چیز، میں اس کا محتاج ہوں۔ |
24 |
پھر آئی اُس پاس ان دونوں میں سے ایک، چلتی شرم سے۔ بولی، میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے کہ بدلے میں دے حق اس کا کہ تو نے پلا دیئے ہمارے جانور، پھر جب پہنچا اُس پاس اور بیان کیا اس سے احوال، کہا مت ڈر۔ بچ آیا تو اُس قوم بے انصاف سے۔ |
25 |
بولی ان دونوں میں سے ایک، اے باپ! اس کو نوکر رکھ لے، البتہ بہتر نوکر جو تُو رکھا چاہتا ہے وہ جو زورآور ہو امانتدار۔ |
26 |
کہا، میں چاہتا ہوں کہ بیاہ دوں تجھ کو ایک بیٹی اپنی، ان دونوں میں سےاس (شرط) پر کہ تُو میری نوکری کرے آٹھ برس۔ پھر اگر تو پوری کرے دس، تو تیری طرف سے۔ اور میں نہیں چاہتا کہ تجھ پر تکلیف ڈالوں۔ تو آگے پائے گا مجھ کو اگر اﷲ نے چاہا، نیک بختوں سے۔ |
27 |
بولا یہ ہو چکا میرے تیرے بیچ۔ جونسی مدت ان دونوں میں پوری کر دوں ، سو زیادتی نہ ہو مجھ پر۔ اور اﷲ پر بھروسا اس کا جو ہم کہتے ہیں۔ |
28 |
پھر جب پوری کر چکا موسیٰ وہ مدت، اور لے کر چلا اپنے گھر والوں کو، دیکھی پہاڑ کی طرف سے ایک آگ۔ کہا، اپنے گھر والوں کو، ٹھہرو! میں نے دیکھی ہے ایک آگ، شاید لے آؤں تمہارے پاس وہاں کی کچھ خبر، یا انگارہ آگ کا، شاید تم تاپو۔ |
29 |
پھر جب پہنچا اُس پاس آواز ہوئی میدان کے داہنے کنارے سے،برکت والے تختہ سے، اس درخت سے، کہ اے موسیٰ!میں ہوں میں اﷲ جہان کا رب۔ |
30 |
اور یہ کہ ڈال دے اپنی لاٹھی، پھر جب دیکھا اس کو پھنپھناتے، جیسے سانپ کی سٹک ہے، اُلٹا پھرا منہ موڑ کر اور نہ پیچھے دیکھا۔ اے موسیٰ آگے آ اور نہ ڈر،تجھ کو خطرہ نہیں۔ |
31 |
پیٹھا (ڈال) اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں، نکل آئے چِٹ(سفید) ، نہ کچھ برائی (عیب) سے، اور ملا (بھینچ) اپنی طرف اپنا بازو ڈر سے، سو یہ دو سندیں (نشانیاں) ہیں تیرے رب کی طرف سے، فرعون اور اس کے سرداروں پر، بیشک وہ تھے لوگ بے حکم۔ |
32 |
بولا، اے رب! میں نے ، خون کیا ہے ان میں ایک جی کا، سو ڈرتا ہوں کہ مجھ کو مار ڈالیں گے۔ |
33 |
اور میرا بھائی ہارون، اسکی زبان چلتی ہے مجھ سے زیادہ، سو اسکو بھیج ساتھ میرے مدد کو، کہ مجھ کو سچا کرے، میں ڈرتا ہوں کہ مجھ کو جھوٹا کریں۔ |
34 |
فرمایا، ہم زور دیں گے تیرے بازو کو تیرے بھائی سے اور دیں گے تجھ کو غلبہ، پھر وہ نہ پہنچ سکیں گے تم تک۔ ہماری نشانیوں سے، تم اور جو تمہارے ساتھ ہو اوپر (غالب) رہو گے۔ |
35 |
پھر جب پہنچا اُن پاس موسیٰ لے کر ہماری نشانیاں کھلی، بولے، کچھ نہیں یہ جادو ہے جوڑ لیا، اور ہم نے سنا نہیں یہ اپنے اگلے باپ دادوں میں۔ |
36 |
اور کہا موسیٰ نےمیرا رب بہتر جانتا ہے، جو کوئی لایا ہے سُوجھ کی بات اسکے پاس سےاور جسکو ملے گا پچھلا گھر (آخرت) ۔ بیشک بھلا نہ ہو گا بے انصافوں کا۔ |
37 |
اور بولا فرعون، اے دربار والو! مجھ کو معلوم نہیں تمہارا کوئی حاکم میرے سوا۔ سو آگ دے اے ہامان! میرے واسطے گارے کو، پھر بنا میرے واسطے ایک محل،شاید میں جھانک دیکھوں موسیٰ کا رب، اور میری اٹکل (خیال) میں تو وہ جھوٹا ہے۔ |
38 |
اور بڑائی (تکبر) کرنے لگے وہ اور اس کے لشکر، ملک میں نا حق، اور اٹکلے (سمجھے) کہ وہ ہماری طرف پھر (لوٹ کر) نہ آئیں گے۔ |
39 |
پھر پکڑا ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو، پھر پھینک دیا ہم نے ان کو پانی میں۔ سو دیکھ! آخر کیسا ہوا گناہگاروں کا۔ |
40 |
اور کیا ہم نے ان کو سردار بلاتے دوزخ کی طرف۔ اور قیامت کے دن ان کو مدد نہیں۔ |
41 |
اور پیچھے رکھی اُن پر اس دنیا میں پھٹکار۔ اور قیامت کے دن اُن پر بُرائی ہے۔ |
42 |
اور دی ہم نے موسیٰ کو کتاب، اس پیچھے (کے بعد) کہ کھپا (ہلاک کر) چکے اگلی سنگتیں(پہلی قومیں) ، (ایسی کتاب جو) سوجھاتے لوگوں کو اور راہ بتاتے، اور مہر (رحمت) ، شاید یاد رکھیں۔ |
43 |
اور تُو نہ تھاغرب (وادیِ طور کے مغرب) کی طرف، جب ہم نے بھیجا موسیٰ کو حکم، اور نہ تھا تُو دیکھتا۔ |
44 |
لیکن ہم نے اُٹھائیں (پیدا کیں) کتنی سنگتیں (قومیں) ، پھر لمبی (کی) ان پر مدت۔ اور تُو نہ رہتا تھا مدین والوں میں، ان کو سناتا ہماری آیتیں۔ پر ہم رہے ہیں رسول بھیجتے۔ |
45 |
اور تُو نہ تھا طور کے کنارے، جب ہم نے آواز دی، لیکن یہ مہر (رحمت) سے تیرے رب کے، کہ تو ڈر سنائے ایک لوگوں کو جن پاس نہیں آیا کوئی ڈر سنانے والا تجھ سے پہلے، شاید وہ یاد رکھیں۔ |
46 |
اور اتنے واسطے کہ کبھی پڑے اُن پر آفت اپنے ہاتھوں کے بھیجے سے تو کہنے لگیں، اے رب ہمارے!کیوں نہ بھیج دیا ہم پاس کسی کو پیغام دے کر تو ہم چلتے تیری باتوں پر، اور ہوتے یقین رکھنے والے۔ |
47 |
پھر جب پہنچی ان کو ٹھیک بات ہمارے پاس سے، کہنے لگے، کیوں نہ ملا اس کو جیسا ملا تھا موسیٰ کو؟ کیا ابھی منکر نہیں ہو چکے موسیٰ سے اس سے پہلے ، کہنے لگے، دونوں جادو ہیں آپس میں موافق۔ اور کہنے لگے ہم دونوں کو نہیں مانتے۔ |
48 |
تُو کہہ، اب لاؤ کوئی کتاب اﷲ کے پاس کی، جو ان دونوں سے بہتر سوجھاتی ہو، میں اس پر چلوں،اگر تم سچے ہو۔ |
49 |
پھر اگر نہ لائیں تیرا کہا، تو جان لے کہ وہ چلتے ہیں نری اپنی چاؤ (خواہش) پر۔ اور اس سے بہکا کون جو چلے اپنی چاؤ (خواہش) پر، بن راہ بتائے اﷲ کے۔ بیشک اﷲ راہ (ہدایت) نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو۔ |
50 |
اور ہم لگائے گئے ہیں اُن سے بات شاید وہ دھیان میں لائیں۔ |
51 |
جن کو ہم نے دی ہے کتاب اس سے پہلے، وہ اس کو یقین کرتے (ایمان لاتے) ہیں۔ |
52 |
اور جب اُن کو سُنائیے، کہیں ہم یقین لائے اُس پر،یہی ہے ٹھیک ہمارے رب کا بھیجا ، ہم ہیں اس سے پہلے حکم بردار۔ |
53 |
وہ لوگ پائیں گے اپنا حق دوہرا، اس پر کہ ٹھہرے (صبر کرتے) رہے اور بھلائی دیتے ہیں بُرائی کے جواب میں، اور ہمارا دیا کچھ خرچ کرتے ہیں۔ |
54 |
اور جب سنیں نکمی باتیں، اس سے کنارہ پکڑیں، اور کہیں ہم کو ہمارے کام اور تم کو تمہارے کام، سلامت رہو۔ ہم کو نہیں چاہئیں بے سمجھ۔ |
55 |
تُو راہ پر نہیں لاتا جس کو چاہے، پر اﷲ راہ پر لائے جس کو چاہے۔ اور وہی خوب جانتا ہے جو راہ پر آئیں گے۔ |
56 |
اور کہنے لگے، اگر ہم راہ پکڑیں تیرے ساتھ، اُچکے جائیں اپنے ملک سے، کیا ہم نے جگہ نہیں دی ان کو ادب کے مکان میں پناہ کی،کھنچے آتے ہیں اس طرف میوے ہر چیز کی روزی ہماری طرف سے، پر بہت ان میں سمجھ نہیں رکھتے۔ |
57 |
اور کتنی کھپا (ہلاک کر) دیں ہم نے بستیاں، جو اترا چکی تھیں اپنی گزران میں(معیشت پر) ، اب یہ ہیں اُنکے گھر، بسے نہیں اُن کے پیچھے مگر تھوڑے دنوں۔ اور ہم ہیں آخر سب لینے والے۔ |
58 |
اور تیرا رب نہیں کھپانیوالا بستیوں کو جب تک نہ بھیج لے انکی بڑی بستی میں کسی کو پیغام دیکر جو سنائے انکو ہماری باتیں، اور ہم نہیں کھپانے (ہلاک کرنے)والے بستیوں کو، مگر جبکہ وہاں کے لوگ گنہگار ہوں۔ |
59 |
اور جو تم کو ملی ہے کوئی چیز، سو برتنا ہے دنیا کے جیتے، اور یہاں کی رونق۔ اور جو اﷲ کے پاس ہے سو بہتر ہے اور رہنے والا۔ کیا تم کو بوجھ (سمجھ) نہیں؟ |
60 |
بھلا ایک شخص، جو ہم نے وعدہ دیا ہے اس کو اچھا وعدہ، سو وہ اس کو پانے والا ہے، برابر ہے اس کے، جسکو ہم نے برتوایا برتنا دنیا کے جیتے؟ پھر وہ قیامت کے دن پکڑا آیا۔ |
61 |
اور جس دن ان کوپکارے گا، تو کہے گا،کہاں ہیں میرے شریک جن کا تم دعوٰی کرتے تھے۔ |
62 |
بولے، جن پر ثابت ہوئی بات، اے رب! یہ لوگ ہیں جن کو ہم نے بہکایا۔ اُن کو بہکایا، جیسے بہکے ہم آپ بہکے۔ ہم منکر ہوئے تیرے آگے،وہ ہم کو نہ پُوجتے تھے۔ |
63 |
اور کہیں گے پکارو اپنے شریکوں کو، پھر پکاریں گے تو وہ جواب نہ دیں گے ان کو، اور دیکھیں گے عذاب ۔ کسی طرح وہ راہ پائے ہوتے۔ |
64 |
اور جس دن ان کو پکارے گا، تو کہے گا، کیا جواب کہا تم نے پیغام پہنچانے والوں کو۔ |
65 |
پھر بند ہو گیئں اُن پر باتیں اس دن سو آپس میں بھی نہیں پوچھتے۔ |
66 |
سو جس نے توبہ کی ہے اور یقین لایا اور کی بھلائی، سو اُمید ہے کہ ہو چھوٹنے والوں میں۔ |
67 |
اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور پسند کرے۔ان کے ہاتھ نہیں پسند(کوئی اختیار) ۔ اور نرالا (پاک) ہے اور بہت اُوپر ہے اُس سے کہ شریک بتاتے ہیں۔ |
68 |
اور تیرا رب جانتا ہے جو چھپ رہا ہے سینوں میں اور جو جتاتے ہیں۔ |
69 |
اور وہی اﷲ ہے! کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا۔ اسی کی تعریف ہے پہلے میں اور پچھلے میں۔ اور اسی کے ہاتھ حکم ہے، اور اسی پاس پھیرے (لوٹائے) جاؤ گے۔ |
70 |
تُو کہہ، دیکھو تو اگر اﷲ رکھ دے تم پر رات ہمیشہ کو قیامت کے دن تک، کون حاکم ہے اﷲ کے سِوا کہ لا دے تم کو کہیں روشنی؟ پھر کیا تم سنتے نہیں؟ |
71 |
تُو کہہ، دیکھو تو! اگر رکھ دے اﷲ تم پر دن ہمیشہ کو قیامت کے دن تک، کون حاکم ہے اﷲ کے سِوا کہ لا دے تم کو رات جس میں چین پکڑو، کیا تم نہیں دیکھتے؟ |
72 |
اور اپنی مہر سے بنا دیا تم کو رات اور دن، کہ اس میں چین بھی پکڑو،اور تلاش بھی کرو کچھ اُسکا فضل، اور شاید تم شکر کرو۔ |
73 |
اور جس دن ان کو پکارے گا تو کہے گا، کہاں ہیں میرے شریک جن کا تم دعوٰی کرتے تھے۔ |
74 |
اور جُدا کریں گے ہم ہر فرقہ میں سے ایک احوال بتانے والا،پھر کہیں گے، لاؤ اپنی سند (دلیل) ، تب جانیں گے سچ بات ہے اﷲ کی اور کھوئی گیئں اُن سے جو باتیں جوڑتے تھے۔ |
75 |
قارون جو تھا، سو تھا موسیٰ کی قوم سے، پھر شرارت کرنے لگا اُن پر۔ اور ہم نے دیئے تھے اس کو خزانے اتنے کہ اسکی کنجیوں سے تھکتے کئی مرد زورآور۔ جب کہا اس کو اسکی قوم نے اِترا مت، اﷲ کو نہیں بھاتے اِترانے والے۔ |
76 |
اور جو تجھ کو اﷲ نے دیا، اس سے پیدا کر پچھلا گھر، اور نہ بھول اپنا حصہ دنیا سے،اور بھلائی کر جیسے اﷲ نے بھلائی کی تجھ سے، اور نہ چاہ (کوشش کر) خرابی ڈالنی ملک میں۔اﷲ کو بھاتے نہیں خرابی ڈالنے والے۔ |
77 |
بولا، یہ تو مجھ کو ملا ہے ایک ہنر سے جو میرے پاس ہے۔ کیا نہ جانا کہ اﷲ کھپا (ہلاک کر)چکا ہے اس سے پہلے کتنی سنگتیں(قومیں)،جو اس سے زیادہ رکھتے تھے زور، اور زیادہ مال کی جمع۔ اور پوچھے نہ جائیں(ہلاکت کے وقت) گنہگاروں سے انکے گناہ۔ |
78 |
پھر نکلا اپنی قوم کے سامنے اپنی تیاری سے۔ کہنے لگے، جو طالب تھے دنیا کی زندگی کے، اے کسی طرح ہم کو ملے، جیسا کچھ ملا ہے قارون کو،بیشک اس کی بڑی قسمت ہے۔ |
79 |
اور بولے جن کو ملی تھی بوجھ (علم)، اے خرابی تمہاری! اﷲ کا دیا ثواب بہتر ہے ان کو جو یقین لائے اور کیا بھلا کام۔ اور یہ بات انہی کے دل میں پڑتی ہے جو سہنے (صبر کرنے)والے ہیں۔ |
80 |
پھر دھنسایا ہم نے اس کو اور اس کے گھر کو زمین میں۔ پھر نہ ہوئی اس کی کوئی جماعت جو مدد کرتی اس کی اﷲ کے سِوا۔اور نہ وہ مدد لا سکا۔ |
81 |
اور فجر کو لگے کہنے، جو کل شام مناتے تھے اسکا سا درجہ، ارے یہ تو خرابی! اﷲ کھولتا ہے روزی جس کو چاہے اپنے بندوں میں، اور روکتا ہے، اگر نہ احسان کرتا ہم پر اﷲ تو ہم کو دھنسا دیتا۔ ارے خرابی یہ تو بھلا نہیں پاتے منکر۔ |
82 |
وہ گھر پچھلا (آخرت کا)ہے، ہم دیں گے وہ ان کو جو نہیں چاہتے چڑھنا ملک میں، اور نہ بگاڑ ڈالنا۔ اور آخر بھلا ہے ڈر والوں کا۔ |
83 |
پھر کوئی لایا بھلائی، ا س کو ملنا ہے اس سے بہتر۔ اور جو کوئی لایا برائی، سو برائیاں کرنے والے وہی سزا پائیں گے جو کرتے تھے۔ |
84 |
جس شخص (ذات) نے حکم بھیجا تجھ پر قرآن کا، وہ پھیر لانے والا ہے تجھ کو پہلی جگہ۔ تُو کہہ، میرا رب خوب جانتا ہے کون لایا راہ کی سوجھ اور کون پڑا ہے صریح بہکاوے میں۔ |
85 |
اور تُو توقع نہ رکھتا تھا کہ اُتاری جائے تجھ پر کتاب، مگر مہر (رحمت) ہو کر تیرے رب کی طرف سے، سو تُو نہ ہو مددگار کافروں کا۔ |
86 |
اور نہ ہو کہ تجھ کو روک دیں اﷲ کے حکموں سے، جب اتر چکے تیری طرف، اور بلا اپنے رب کی طرف، اور نہ ہو شریک والوں میں۔ |
87 |
اور مت پکار اﷲ کے سوا اور حاکم، کسی کی بندگی نہیں اُس کے سوا۔ ہر چیز فنا ہے، مگر اس کا منہ۔ اسی کا حکم ہے، اور اسی کی طرف پھر (لوٹ) جاؤ گے۔ *********** |
88 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |