Surah Al Hajj

Urdu Translation: Shah Abdul Qadir

For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


لوگو! ڈرو اپنے رب سے۔

بیشک بھونچال (زلزلہ) قیامت کا ایک بڑی (ہولناک) چیز ہے۔

1

 جس دن اس کو دیکھو گے، بھول (غافل ہو) جائے گی ہر دودھ پلانے والی اپنے پلائے کو (دودھ پیتے بچے کو) ،

اور ڈال (گر) دے گی ہر پیٹ (حمل) والی اپنا پیٹ (حمل) ،

اور تُو دیکھے لوگوں پر نشہ (مدہوشی) ،اور ان پر نشہ (مدہوشی) نہیں پر آفت اﷲ کی سخت ہے۔

2

 اور بعضا شخص ہے جو جھگڑتا ہے اﷲ کی بات میں بن خبر،

اور ساتھ پکڑتا (پیروی کرتا) ہے ہر شیطان بے حکم کا۔

3

جس (شیطان) کی قسمت میں لکھا ہے جو کوئی رفیق ہو، سو وہ اس کو بہکائے اور لے جائے عذاب میں دوزخ کے۔

4

 لوگو! اگر تم کو دھوکا (شک) ہے جی اٹھنے میں(مرنے کے بعد) ،تو ہم نے تم کو بنایا مٹی سے،

پھر بوند (نطفہ) سے،پھر پھٹکی (خون کے لوتھڑے) سے،

پھر بوٹی سے، نقشہ بنی (شکل والی) اور بن نقشہ بنی(شکل والی) ، اس واسطے کہ تم کو کھول سنائیں(پر ظاہر کریں اپنی حکمت) ۔

اور ٹھہرا رکھتے ہیں ہم پیٹ میں جو کچھ چاہیں ایک ٹھہرے وعدہ تک،

پھر تم کو نکالتے ہیں لڑکا(بچہ) ، پھر (پرورش کرتے ہیں تمہاری) جب تک پہنچو اپنی جوانی کے زور کو،

اور کوئی تم میں پورا بھر لیا (مر جاتے ہیں) ،

اور کوئی تم میں چلایا نکمی (لوٹا دیا جاتا ہے بد ترین) عمر تک، تا (کہ) سمجھ (جاننے) کے پیچھے (بعد) کچھ نہ سمجھنے لگے۔

اور تُو دیکھتا ہے زمین میں دبی (خشکی) پڑی،

پھر جہاں ہم نے اُتارا اس پر پانی، تازہ ہوئی اور اُبھری، اور اُگائیں ہر بھانت بھانت (قِسم قِسم) رونق کی چیزیں۔

5

 یہ اس واسطے کہ اﷲ وہی ہے تحقیق(بر حق) ،

اور وہ جِلاتا (زندہ کرتا) ہے مردے اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے۔

6

 اور یہ کہ قیامت آنی ہے، اس میں دھوکا نہیں۔

اور یہ کہ اﷲ اٹھائے گا قبر میں پڑوں کو۔

7

 اور بعضا شخص ہے جوجھگڑتا ہے اﷲ کی بات میں بن خبر اور بن سوجھ اور بن کتاب چمکتی(روشن) ۔

8

 اپنی کروٹ موڑ کر کہ (اکڑائے ہوئے گردن) بہکائے (گمراہ کرے لوگوں کو) اﷲ کی راہ سے۔

اس کو دنیا میں رسوائی ہے،

اور چکھائیں گے ہم اس کو قیامت کے دن جلن کی مار(جلتی آگ کا عذاب) ۔

9

(کہا جائے گا) یہ اس پر ہے جو(اعمال) آگے بھیج چکے تیرے دو ہاتھ،

اور یہ کہ اﷲ ظلم نہیں کرتا بندوں پر۔

10

 اور بعضا شخص ہے کہ بندگی کرتا ہے اﷲ کی کنارے پر (رہ کر) ۔

پھر اگر مل گئی اس کو بھلائی، چین پکڑا اس پر۔

اور اگر مل گئی ان کو جانچ (آزمائش) پھر گیا اُلٹا اپنے منہ پر۔

گنوائی دنیا اور آخرت۔

یہی ہے ٹوٹا صریح(کھلا گھاٹ) ۔

11

 پکارتا ہے اﷲ کے سوا ایسی چیز کہ اس کا بُرا نہیں کرتی اور ایسی کہ اس کا بھلا نہیں کرتی۔

یہی ہے دُور پڑنا (گُمراہ ہوں) بھول کر۔

12

 پکارے جاتا ہے البتہ (اُسے) جس کا ضرر (نقصان) پہلے پہنچے نفع سے۔

بیشک بُراا دوست ہے اور بُرا رفیق۔

13

 اﷲ داخل کرے گا ان کو جو یقین لائے اور کیں بھلائیاں ،باغوں میں بہتی نیچے اُن کے نہریں۔

(بیشک) اﷲ کرتا ہے جو چاہے۔

14

 جس کو یہ خیال ہو کہ ہر گز مدد نہ کرے گا اس کو اﷲ دنیا میں اور آخرت میں،

تو تانے ایک رسی آسمان کو، پھر کاٹ دے،

اب دیکھے، کیا گیا اس تدبیر سے اس کے جی کا غصہ۔

15

 اور یوں اُتارا ہم نے یہ قرآن، کھلی باتیں(نشانیاں) ،

اور یہ ہے کہ اﷲ سُوجھ (ہدایت) دیتا ہے جس کو چاہے۔

16

جو لوگ مسلمان ہیں، اور جو یہود ہیں، اور صابئین اور نصاریٰ ،اور مجوس اور جو شرک کرتے ہیں۔

 اﷲ فیصلہ کریگا ان میں قیامت کے دن۔

اﷲ کے سامنے ہے ہر چیز۔

17

 تُو نے نہ دیکھا کہ اﷲ کو سجدہ کرتے ہیں جو کوئی آسمان میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے،

اور سورج اور چاند اور تارے اور پہاڑ اور درخت،اور جانور اور بہت آدمی۔

اور بہت ہیں کہ ان پر ٹھہر چکا عذاب۔

جس کو اﷲ ذلیل کرے، اُسے کوئی نہیں عزت دینے والا۔

(بیشک) اﷲ کرتا ہے جو چاہے۔(سجدہ)

18

 یہ دو مدعی ہیں جھگڑے ہیں اپنے رب پر۔

سو جو منکر ہوئے ان کے واسطے بیونتے (کاٹے) ہیں کپڑے آگ کے۔

ڈالتے ہیں اُن کے سر پر جلتا پانی۔

19

 (جل کر) نچڑتا ہے اس سے جو ان کے پیٹ میں ہے اور کھال بھی۔

20

 اور اُن کے واسطے موگریاں (گُرز) ہیں لوہے کی۔

21

جس بار چاہا کہ نکل پڑیں اس سے گھٹنے کے مارے(گھبرا کر) ، پھر ڈال دیئے اندر۔

اور(کہا جائے گا) چکھتے رہو جلن کی مار۔

22

 اﷲ داخل کریگا ان کو جو یقین لائے اور کیں بھلائیاں،باغوں میں، بہتی ان کے نیچے نہریں،

گہنا پہنائیں گے ان کو وہاں کنگن سونے کے، اور موتی،

اور ان کی پوشاک ہے وہاں ریشم کی۔

23

 اور راہ پائی انہوں نے ستھری بات کی اور راہ پائی اس خوبیوں سراہے کی۔

24

جو لوگ منکر ہوئے اور روکتے ہیں اﷲ کی راہ سے اور ادب والی مسجد سے،

جو ہم نے بنائی سب لوگوں کے واسطے برابر ہے اس میں لگا رہنے والا (مقامی) اور باہر کا۔

اور جو اس میں چاہے ٹیڑھی راہ شرارت سے اسے ہم چکھائیں گے ایک دُکھ کی مار۔

25

 اور جب ٹھیک کر دیا ہم نے، ابراہیم کا ٹھکانا اس گھر کا،

(اس ہدایت کے ساتھ) کہ شریک نہ کر میرے ساتھ کسی کو

اور پاک رکھ میرا گھر طواف کرنے والوں کے لئے،اور کھڑے رہنے والوں کے اور رکوع اور سجدہ والوں کے لئے۔

26

 اور پکار دے لوگوں میں حج کے واسطے کہ آئیں تیری طرف پاؤں چلتے اور سوار ہو کر دُبلے دُبلے اُونٹوں پر،

چلے آتے راہوں دور سے۔

27

 کہ پہنچیں اپنے بھلے کی جگہوں پر،

اور پڑھیں اﷲ کا نام کئی دن جو معلوم ہیں، ذبح پر چوپایوں مویشی کے، جو اس نے دیئے ہیں ان کو،

سو کھاؤ اس میں سے، اور کھلاؤ بُرے حال محتاج کو۔

28

پھر چاہئیے نبیڑیں (دور کریں) اپنا میل کچیل اور پوری کریں اپنی منتیں اور طواف کریں اس قدیم گھر کا۔

29

یہ سُن چکے(تعمیر کعبہ کا مقصد) ،

اور جو کوئی بڑائی رکھے اﷲ کے ادب کی، سو وہ بہتر ہے اس کو اپنے رب کے پاس۔

اور حلال ہیں تم کو چوپائے، مگر جو تم کو سناتے (بتائے جا چکے) ہیں،

سو بچتے رہو بتوں کی گندگی سے اور بچتے رہو جھوٹی بات سے۔

30

 ایک اﷲ کی طرف کے ہو کر، نہ اس کے ساتھ ساجھی بنا کر۔

اور جس نے شریک بنایا اﷲ کا، سو جیسے گر پڑا آسمان سے، پھر اُچکتے ہیں اس کو اڑتے جانور،

یا لے ڈالا (جا پھینک) اُس کو باؤ (ہو) نے کسی دور مکان میں(مقام پر) ۔

31

یہ سُن چکے(یہ ہے اصل معاملہ) !

اور جو کوئی ادب رکھے اﷲ کے نام لگی چیزوں کا، سو وہ دل کی پرہیزگاری سے ہے۔

32

تم کو چوپایوں میں فائدے ہیں ایک ٹھہرے وعدہ (مقرر وقت) تک،پھر(ذبح کے لئے) ان کو پہنچنا اس قدیم گھر تک۔

33

 اور ہر فرقے کو ہم نے ٹھہرا دی ہے قربانی،کہ یاد کریں نام اﷲ کا ذبح پر چوپایوں کے جو ان کو دیئے۔

سو اﷲ تمہارا ایک اﷲ ہے سو اس کے حکم میں رہو۔

اور خوشی سُنا (بشارت دو) عاجزی کرنے والوں کو۔

34

 وہ کہ جب نام لیجئے اﷲ کا، ڈر جائیں ان کے دل، اور سہنے (صبر کرنے) والے جو ان پر پڑے،

اور کھڑی رکھنے والے نماز کے، اور ہمارا دیا کچھ خرچ کرتے ہیں۔

35

 اور کعبے کے چڑھانے کے اونٹ، ٹھہرائے ہیں ہم نے تمہارے واسطے نشانی اﷲ کے نام کی، تمہارا اس میں بھلا ہے۔

سو پڑھو ان پر نام اﷲ کا قطار باندھ کر (میں کھڑا کر کے) ۔

پھر جب گر پڑے اُن کی کروٹ تو کھاؤ اس میں سے اور کھلاؤ صبر سے بیٹھے کو، اور بیقراری کرتے کو۔

اسی طرح تمہارے بس میں دیئے ہم نے وہ جانور، شاید تم احسان مانو۔

36

 اﷲ کو نہیں پہنچتے اُن کے گوشت اور نہ لہو، لیکن اس کو پہنچتا ہے تمہارے دل کا ادب۔

اسی طرح ان کو بس میں دیا تمہارے کہ اﷲ کی بڑائی پڑھو اس پر کہ تم کو راہ سمجھائی(ہدایت بخشی) ۔

اور خوشی سُنا (بشارت دو) احسان کرنے والوں کو۔

37

 (یقیناً) اﷲ دشمنوں کو ہٹا دے گا ایمان والوں سے۔

اﷲ کو خوش (پسند) نہیں آتا کوئی دغاباز نا شکر۔

38

حکم ہوا (اجازت دی گئی) ان کو (جنگ کی) جن سے لوگ لڑتے ہیں(جنگ کی جا رہی ہے) اس واسطے کہ ان پر ظلم ہوا۔

اور اﷲ اُن کی مدد کرنے پر قادر ہے۔

39

 وہ جن کو نکالا ان کے گھروں سے، اور کچھ دعویٰ نہیں سِوا اس کے کہ وہ کہتے ہیں ہمارا رب اﷲ ہے۔

اور اگر نہ ہٹایا کرتا اﷲ لوگوں کو، ایک کو ایک سے،

تو ڈھائے جاتے تکئے(خانقائیں) اور مدرسے اور عبادت خانے اور مسجدیں،  جن میں نام پڑھا جاتا ہے اﷲ کا بہت،

اور اﷲ مقرر مدد کرے گا اس کو جو مدد کرے گا اس کی۔

بیشک اﷲ زبردست ہے زور والا۔

40

 وہ کہ اگر ہم اُن کو مقدور (اقتدار) دیں ملک میں، کھڑی کریں نماز اور دیں زکوٰۃ ،

اور حکم کریں پہلے (نیک) کام کا اور منع کریں بُرے سے۔

اور اﷲ کے اختیار ہے آخر (انجام) ہر کام کا۔

41

 اور اگر تجھ کو جھٹلائیں، تو اُن سے پہلے جھٹلا چکے ہیں نوح کی قوم اور عاد اور ثمود۔

42

 اور ابراہیم کی قوم اور لوط کی قوم۔

43

 اور مدین کے لوگ۔

اور موسیٰ کو جھٹلایا ،پھر میں نے ڈھیل دی منکروں کو، پھر ان کو پکڑا۔

اور کیسے ہوا میرا انکار؟

44

 سو کئی بستیاں ہم نے کھپا (ہلاک کر) دیں، اور وہ گنہگار تھیں،

اب وہ ڈھے (اُلٹی) پڑی ہیں اپنی چھتوں پر،

اور کتنے کنوئیں نکمّے پڑے(ناکارہ ہیں) اور کتنے محل گچ گیری (مضبوط بناوٹ) کے(ویران پڑے ہیں) ۔

45

 کیا پھرے نہیں ملک (زمین) میں،

جو ان کو دل ہوتے جن سے بُوجھتے، یا کان ہوتے جن سے سنتے؟

سو کچھ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں، پر اندھے ہوتے ہیں دل جو سینوں میں ہیں۔

46

 اور تجھ سے جلدی مانگتے ہیں عذاب، اور اﷲ ہر گز نہ ٹالے گا اپنا وعدہ۔

اور ایک دن تیرے رب کے ہاں ہزار برس کے برابر ہے جو تم گنتے ہو۔

47

 اور کئی بستیاں ہیں کہ میں نے ان کو ڈھیل دی، اور وہ گنہگار تھیں، پھر اُنکو پکڑا،

اور میری (ہی) طرف پھر (لوٹ) آنا ہے۔

48

 تُو کہہ، لوگو! میں تو ڈر سُنانے والا ہوں تم کو کھول کر(واضح طور پر) ۔

49

 سو جو یقین لائے، اور کیں بھلائیاں، اُن کے گناہ بخشنے ہیں، اور روزی عزّت کی۔

50

 اور جو دوڑے ہماری آیتوں کو ہراتے(نیچا دکھانے کو) ، وہ ہیں لوگ دوزخ کے۔

51

 اور جو رسول بھیجا ہم نے تجھ سے پہلے، یا نبی،سو جب لگا خیال باندھنے، شیطان نے مِلا دیا اس کے خیال میں۔

پھر اﷲ مٹاتا ہے شیطان کا مِلایا،پھر پکی کرتا ہے اپنی باتیں۔

اور اﷲ سب خبر رکھتا ہے حکمتوں والا۔

52

 اس واسطے کہ اس شیطان کے مِلائے سے جانچے ان کو جنکے دل میں روگ ہے،اور جن کے دل سخت ہیں۔

اور گنہگار تو ہیں مخالفت میں دُور پڑے۔

53

 اور اس واسطے کہ معلوم کریں جن کو سمجھ ملی ہے، کہ یہ تحقیق (حق) ہے تیرے رب کی طرف سے،

پھر اس پر یقین لائیں اور وہیں(جھک جائیں) اس کے آگے اُن کے دل۔

اور اﷲ سوجھانے (ہدایت دینے) والا ہے، یقین لانے والوں کو، راہ سیدھی۔

54

 اور منکروں کو ہمیشہ رہے گا اس میں دھوکا، جب تک آ پہنچے اُن پر قیامت بے خبر (اچانک) ،

یا آ پہنچے ان کو آفت ایک (نامبارک) دن کی جس میں راہ نہیں خلاصی کی۔

55

 راج اس دن اﷲ کا ہے۔ ان میں چکوتی (فیصلہ) کریگا۔

سو جو یقین لائے اور کیں بھلائیاں نعمت کے باغوں میں ہیں۔

56

 اور جو منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری باتیں، سو ان کو ذلت کی مار۔

57

 اور جو لوگ گھر چھوڑ آئے اﷲ کی راہ میں، پھر مارے گئے یا مر گئے پھر البتہ اُن کو دے گا اﷲ روزی خاصی۔

اور اﷲ ہے سب سے بہتر روزی دیتا۔

58

 البتہ پہنچائے گا اُن کو ایک جگہ جس کو پسند کریں گے۔

اور (یقیناً) اﷲ سب جانتا ہے تحمل والا۔

59

 یہ سن چکے(ان کا انجام) !

اور جس نے بدلہ دیا (لیا) جیسا اُس سے کیا تھا، پھر اس پر کوئی زیادتی کرے، تو البتہ اسکی مدد کرے گا اﷲ۔

بیشک اﷲ درگزر کرتا ہے بخشتا۔

60

یہ اس واسطے کہ اﷲ پیٹھاتا (داخل کرتا) ہے رات کو دن میں اور دن کو رات میں،

اور (یقیناً) اﷲ سُنتا ہے دیکھتا۔

61

یہ اس واسطے، کہ اﷲ وہی ہے صحیح (حق)، اور جس کو پکارتے ہیں اس کے سِوا وہی ہے غلط (باطل)،

اور اﷲ وہی ہے اُوپر(بالا دست اور سب سے) بڑا۔

62

 تو نے نہیں دیکھا کہ اﷲ نے اُتارا آسمان سے پانی، پھر صبح کو زمین ہو جاتی ہے سبز۔

بیشک اﷲ چھپی تدبیریں جانتا ہے خبردار۔

63

 اسی کا ہے جو کچھ آسمان و زمین میں میں ہے۔

اور (بیشک) اﷲ وہی ہے بے پرواہ(بے نیاز) ، سب خوبیوں سراہا۔

64

 تُو نے نہ دیکھا کہ اﷲ نے بس میں دیا تمہارے جو کچھ ہے زمین میں،

اور کشتی چلتی دریا میں اس کے حکم سے۔

اور تھام رکھتا ہے آسمان کو اس سے کہ گر پڑے زمین پر، مگر اس کے حکم سے مقرر۔

(بیشک) اﷲ لوگوں پر نرمی کرتا ہے مہربان۔

65

 اور اسی نے تم کو جِلای(زندگی بخشی) ، پھر مارتا ہے، پھر جِلائے (زندہ کرے) گا۔

بیشک انسان (بڑا ہی) نا شکرا ہے۔

66

 ہر فرقے (اُمّت) کو ہم نے ٹھہرا (مقرر کر) دی ہے ایک راہ بندگی کی، کہ وہ اس طرح کرتے ہیں بندگی،

سو چاہئیے تجھ سے جھگڑا نہ کریں اس کام میں

اور تُو بلائے جا اپنے رب کی طرف،بیشک تُو ہے سیدھی راہ سُوجھا (پر) ۔

67

 اور اگر جھگڑنے لگیں تو تُو کہہ، اﷲ بہتر جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

68

 اﷲ چکوتی (فیصلہ) کریگا تم میں قیامت کے دن، جس چیز میں تم کئی راہ (اختلاف پر) تھے۔

69

 کیا تجھ کو معلوم نہیں کہ اﷲ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان و زمین میں۔

یہ ہے لکھا کتاب میں۔

(بیشک) یہ(کام) اﷲ پر آسان ہے۔

70

 اور پوجتے ہیں اﷲ کے سوا، جس کی سند نہیں اتاری اُس نے اور جس کی خبر نہیں اُن کو۔

اور بے انصافوں کا کوئی نہیں مددگار۔

71

 اور جب سنایئے ان کو ہماری آیتیں صاف، تو پہنچانے منکروں کے منہ بُری شکل۔

نزدیک ہوتے ہیں کہ دوڑ (ٹُوٹ) پڑیں اُن پر جو پڑھتے ہیں ان کے پاس ہماری آیتیں۔

تُو کہہ، میں تم کو بتاؤں ایک چیز اس سے بُری!

وہ آگ ہے۔اس کا وعدہ دیا ہے اﷲ نے منکروں کو۔

اور بہت بُری ہے پھر (لوٹ) جانے کی جگہ۔

72

 لوگو! ایک کہاوت کہی ہے اس کو کان (دھیان میں) رکھو۔

جن کو تم پوجتے ہو اﷲ کے سوائے، ہر گز نہ بنا سکیں ایک مکھّی اگرچہ سارے جمع ہوں۔

اور اگر کچھ چھین لے اُن سے مکھی، چھڑا نہ سکیں وہ اس سے۔

بودا (کمزور) ہے (مدد) چاہنے والا اور (وہ بھی) جن کو (سے مدد) چاہتا ہے۔

73

اﷲ کی قدر نہیں سمجھی جیسی اس کی قدر ہے۔

بیشک اﷲ زورآور ہے زبردست۔

74

 اﷲ چھانٹ (منتخب کر) لیتا ہے فرشتوں میں پیغام پہنچانے والے اور آدمیوں میں۔

(بیشک) اﷲ سنتا ہے دیکھتا۔

75

جانتا ہے جو ان کے آگے اور جو ان کے پیچھے۔

اور اﷲ تک پہنچ ہے ہر کام کی۔

76

 اے ایمان والو! رکوع کرو اور سجدہ کرو اور بندگی کرو اپنے رب کی،

اور بھلائی کرو شاید تم بھلا پاؤ۔ (سجدہ)

77

 اور محنت (جہاد) کرو اﷲ کے واسطے، جو چاہئیے اس کی محنت۔

اس نے تم کو پسند کیا اور نہیں رکھی تم پر دین میں کچھ مشکل۔

دین تمہارے باپ ابراہیم کا۔

اس نے نام رکھا تمہارا مسلمان حکمبردار۔ پہلے سے اور اس قرآن میں،

تا (کہ) رسول ہو بتانے والا تم پر، اور تم ہو بتانے والے لوگوں پر۔

سو کھڑی رکھو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ، اور گٹھ (مضبوط) پکڑو اﷲ کو۔ وہ تمہارا صاحب ہے۔

سو خوب صاحب ہے اور خوب مددگار۔

***********

78


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Enail: cmaj37@gmail.com

Visits wef Apr 2024

web counter