Quran Urdu Translation

Surah Al Talaq

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


اے پیغمبر (مسلمانوں سے کہہ دو کہ)جب تم عورتوں کو طلاق دینے لگو تو ان کی عدت کے شروع میں طلا ق دو اور عدت کا شمار رکھو

اور خدا سے جو تمہارا پروردگار ہے ڈرو۔

(نہ تو تم ہی) ان کو (ایام عدت میں) ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ (خود ہی) نکلیں ہاں اگر وہ صریح بےحیائی کریں  (تو نکال دینا چاہیے)

اور یہ خدا کی حدیں ہیں۔

جو خدا کی حدوں سے تجاوز کرے گا وہ اپنے آپ پر ظلم کرے گا۔

(اے طلا ق دینے والے) تجھے کیا معلوم شاید خدا اس کے بعد کوئی (رجعت کی) سبیل پیدا کردے

1

پھر جب وہ اپنی معیاد (یعنی انقضائے عدت) کے قریب پہنچ جائیں تو یا تو ان کو اچھی طرح سے (زوجیت میں) رہنے دو یا اچھی طرح سے علیحدہ کر دو

اور اپنے میں سے دو منصف مردوں کو گواہ کر لو اور (گواہو) خدا کے لئے درست گواہی دینا۔

ان باتوں سے اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو خدا پر اور روز اخرت پر ایمان رکھتا ہے۔

اور جو کوئی خدا سے ڈرے گا وہ اس کیلئے (رنج وسخن سے) مخلصی (کی صورت) پیدا کر دے گا ‏

2

اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھی نہ ہو

اور جو خدا پر بھروسہ رکھے گا خدا اس کو کفایت کرے گا

اللہ تعالیٰ اپنے کام کو جو کرنا چاہتا ہے کردیتا ہے

خدا نے ہرچیز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے ‏

3

اور تمہاری (مطلقہ) عورتیں جو حیض سے نا امید ہو چکی ہوں اگر تم کو (انکی عدت کے بارے میں) شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے۔

اور جن کو ابھی حیض نہیں آنے لگا (انکی عدت بھی یہی ہے)

اور حمل والی عورتوں کی عدت وضع حمل (یعنی بچہ جننے) تک ہے۔

اور جو خدا سے ڈرے گا خدا اس کےکام میں سہولت کر دے گا ‏

4

یہ خدا کے حکم ہیں جو خدا نے تم پر نازل کئے ہیں

اور جو خدا سے ڈرے گا وہ اس سے اس کے گناہ دور کردے گا اور اسے اجر عظیم بخشے گا ۔‏

5

(مطلقہ) عورتوں کو (ایام عدت میں) اپنے مقدور کے مطابق وہیں رکھو جہاں خود رہتے ہو اور ان کو تنگ کرنے کی لئے تکلیف نہ دو۔

اور اگر حمل سے ہوں تو بچہ جننے تک ان کا خرچ دیتے رہو

پھر اگر وہ بچے کو تمہارے کہنے سے دودھ پلائیں تو ان کو ان کی اجرت دو

اور (بچے کے بارے میں) پسند یدہ طریق سے موافقت رکھو۔

اور اگر باہم ضد (اور نا اتفاقی) کرو گے تو (بچے کو) اسکے (باپ کے)  کہنے سے کوئی اور عورت دودھ پلائے گی

6

صاحب وسعت کو اپنی وسعت کے مطابق خرچ کرنا چاہیے

اور جس کے رزق میں تنگی ہو وہ جتنا خدا نے اس کو دیا ہے اس کے موافق خرچ کرے

خدا کسی کو تکلیف نہیں دیتا مگر اسی کے مطابق جو اس کو دیا ہے

اور خدا عنقریب تنگی کے بعد کشائش بخشے گا ۔ ‏

7

اور بہت سی بستیوں (کے رہنے والوں)  نے اپنے پروردگار اور اس کے پیغمبروں کے احکام کی سرکشی کی تو ہم نے ان کو سخت حساب میں پکڑ لیا۔

اور ان پر (ایسا) عذاب نازل کیا جو نہ دیکھا تھا نہ سنا ۔ ‏‏

8

سو انہوں نے اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ لیا اور ان کا انجام نقصان ہی تو تھا ۔ ‏

9

خدا نے ان کے لئے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے۔

تو اے ارباب دانش جو ایمان لائے ہو خدا سے ڈرو ۔

خدا نے تمہارے پاس نصیحت (کی کتاب) بھیجی ہے ۔‏

10

(اور اپنے) پیغمبر (بھی بھیجے ہیں) جو تمہارے سامنے خدا کی واضح المطالب آیتیں پڑھتے ہیں

تاکہ جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کرتے رہے ہیں ان کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے آئے

اور جو شخص اللہ پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا ان کو باغ ہائے بہشت میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں

ابدالآ باد اس میں رہیں گے۔

خدا نے ان کو خوب رزق دیا ہے ۔

11

خدا ہی تو ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے اور ویسی ہی زمینیں۔

ان میں (خدا کے) حکم اترتے رہتے ہیں تاکہ تم لوگ جان لو کہ خدا ہرچیز پر قادر ہے۔

اور یہ کہ خدا اپنے علم سے ہرچیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے ‏

***********

12


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter