Quran Urdu Translation

Surah Al Shu'ara

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


طسم

1

یہ کتاب روشن کی آیتیں ہیں ‏

2

(اے پیغمبر) صلی اللہ علیہ وسلم شاید تم اس (رنج)سےکہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے اپنے تئیں ہلاک کر دو گے‏

3

اگر ہم چاہیں تو ان پر آسمان سے نشانی اتار دیں

پھر ان کی گردنیں اس کے آگے جھک جائیں ‏

4

اور انکےپاس (خدائے)  رحمٰن کی طرف سےکوئی نصیحت نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں

5

تو یہ جھٹلا چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہو گی جس کی ہنسی اڑاتے تھے ‏

6

کیا انہوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں ہر قسم کی کتنی نفیس چیزیں اگائی ہیں ‏

7

کچھ شک نہیں کہ اس میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے

مگر یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ہیں ‏

8

اور تمہارا پروردگار غالب (اور) مہربان ہے ‏

9

اور جب تمہارے پروردگار نے موسیٰ کو پکارا کہ ظالم لوگوں کے پاس جاؤ ‏

10

(یعنی) قوم فرعون کے پاس

کیا یہ ڈرتے نہیں؟ ‏

11

انہوں نے کہا کہ میرے پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ یہ مجھے جھوٹا سمجھیں ‏

12

اور میرا دل تنگ ہوتا ہے اور میری زبان رکتی ہے

تو ہارون کو حکم بھیج کے میرے ساتھ چلیں ‏

13

اور ان کا مجھ پر ایک گناہ (یعنی قبطی کے خون کا دعوٰی بھی) ہے سو مجھے یہ ڈر ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں ‏

14

فرمایا ہرگز نہیں

تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ ہم تمہارے ساتھ سننے والے ہیں ‏

15

تو دونوں کے فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم تمام جہان کے مالک کے بھیجے ہوئے ہیں ‏

16

اور اس لئے آئے ہیں کہ آپ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے کی اجازت دیں ‏

17

(فرعون نے موسیٰ سے) کہا کیا ہم نے تم کو کہ ابھی بچے پرورش نہیں کیا

اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر (نہیں) کی؟ ‏

18

اور تم نے ایک اور کام کیا تھا جو کیا تم ناشکرے معلوم ہو تے ہو ‏

19

(موسیٰ  نے) کہا کہ (ہاں) وہ حرکت مجھ سے ناگہاں سرزد ہوئی تھی اور میں خطاکاروں میں تھا ‏

20

تو جب مجھے تم سے ڈر لگا تو میں تم میں سے بھاگ گیا

پھر خدا نے مجھے نبوت و علم بخشا اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا ‏

21

اور (کیا) یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلام بنا رکھا ہے؟ ‏

22

فرعون نے کہا کہ تمام جہان کا مالک کیا؟ ‏

23

کہا کہ آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک

بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو ‏

24

کہا، صاحب تمہارا، اور صاحب تمہارے اگلے باپ دادوں کا۔

25

(موسیٰ نے کہا) کہ تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادا کا مالک ‏

26

(فرعون نے) کہا کہ (یہ) پیغمبر جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے مجنون ہے ‏

27

(موسیٰ نے) کہا کہ مشرق اور مغرب میں اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک

بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو ‏

28

(فرعون نے) کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کر دوں گا ‏

29

(موسیٰ نے) کہا خواہ میں آپ کے پاس روشن چیز لاؤں (یعنی معجزہ)

30

(فرعون نے) کہا اگر سچے ہو تو اسے لاؤ (دکھاؤ )

31

پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈالی دی تو وہ اس وقت صریح اژدہا بن گئی ‏

32

اور اپنا ہاتھ جو نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کے لیے سفید (براق نظر آنے لگا)

33

(فرعون نے) اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو کامل فن جادوگر ہے ‏

34

چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے ملک سے نکال دے تو تمہارے کیا رائے ہے؟ ‏

35

انہوں نے کہا کہ اسکے اور اسکے بھائی (کے بارے) میں کچھ توقف کیجئے اور شہروں میں نقیب بھیج دیجئے ‏

36

کہ سب ماہر جادوگروں (کو جمع کر کے) آپ کے پاس لے آئیں ‏

37

تو جادوگر ایک مقرر دن کی میعاد پر جمع ہوگئے ‏

38

اور لوگوں سے کہدیا گیا کہ تم (سب) کو اکٹھے ہو جانا چاہیے ‏

39

تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم ان کے پیرو ہو جائیں ‏

40

جب جادوگر آگئے تو فرعون سے کہنے لگے کہ اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ بھی عطا ہوگا؟ ‏

41

فرعون نے کہا ہاں اور تم مقربوں میں بھی داخل کر لیے جاؤ گے ‏

42

موسیٰ نے ان سے کہا کہ جو چیز ڈالنی چاہتے ہو ڈالو ‏

43

تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالی

اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے ‏

44

پھر موسیٰ نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ ان چیزوں کو جو جادوگروں نے بنائی تھیں نگلنے لگی ‏

45

تب جادوگر سجدے میں گر پڑے ‏

46

(اور) کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لائے ‏

47

جو موسیٰ اور ہارون کا مالک ہے ‏

48

(فرعون نے) کہا کیا اس سے پہلے کہ میں تم کو اجازت دوں تم اس پر ایمان لے آئے

بیشک یہ تمہارا بڑا ہے جس نے تم کو جادو سکھایا ہے

سو عنقریب تم (اس کا انجام) معلوم کر لو گے کہ

میں تمہارے ہاتھ اور پاؤں اطراف مخالف سے کٹوا دوں گا اور تم سب کو سولی پر چڑھا دوں گا ‏

49

انہوں نے کہا کچھ نقصان (کہ بات) نہیں

ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ‏

50

ہمیں  امید  ہے  کہ  ہمارا  پروردگار  ہمارے گناہ بخش دے گا اس لئے کہ ہم اول ایمان لانے والوں میں ہیں‏

51

اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے بندوں کو رات  کو لے نکلو کہ (فرعون کی طرف سے) تمہارا تعاقب کیا جائے گا ‏

52

تو فرعونیوں نے شہروں میں نقیب روانہ کئے ‏

53

(اور کہ) کہ یہ لوگ تھوڑی سی جماعت ہے ‏

54

اور یہ ہمیں غصہ دلا رہے ہیں ‏

55

اور ہم سب با سازوسامان ہیں ‏

56

تو ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے نکال دیا ‏

57

اور خزانوں اور نفیس مکانات سے ‏

58

(ان کے ساتھ ہم نے) اس طرح (کی) اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو کر دیا ‏

59

تو انہوں نے سورج نکلتے ہی (یعنی صبح کو) انکا تعاقب کیا ‏

60

جب دونوں جماعتیں آمنے سامنے ہوئیں تو موسیٰ کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے ‏

61

(موسیٰ نے) کہا ہرگز نہیں

میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے راستہ بتائے گا ‏

62

اس وقت ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ اپنی لاٹھی دریا پر مارو

تو دریا پھٹ گیا اور ہر ایک ٹکڑا (یوں) ہو گیا (کہ) گویا بڑا پہاڑ (ہے)

63

اور دوسروں کو وہاں ہم نے قریب کر دیا ‏

64

اور موسیٰ اور ان کے سب ساتھ والوں کو تو بچا لیا ‏

65

پھر دوسروں کو ڈبو دیا ‏

66

بیشک اس (قصے) میں نشانی ہے

لیکن یہ اکثر ایمان لانے والے نہیں ‏

67

اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ‏

68

اور ان کو ابراہیم کا حال پڑھ کر سنا دو ‏

69

جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ تم کس چیز کو پوجتے ہو؟ ‏

70

وہ کہنے لگے ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور ان کی پوجا پر قائم ہیں ‏

71

ابراہیم نے کہا کہ جب تم انکو پکارتے ہو تو کیا وہ تمہاری آواز سنتے ہیں؟ ‏

72

یا تمہیں کچھ فائدے دے سکتے ہیں یا نقصان پہنچا سکتے ہیں؟ ‏

73

انہوں نے کہا (نہیں) بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے ‏

74

ابراہیم نے کہا کہ تم نے دیکھا کہ جن کو تم پوجتے رہے ہو ‏

75

تم بھی اور تمہارے اگلے باپ دادا بھی ‏

76

وہ میرے دشمن ہیں؟ مگر خدائے رب العالمین (میرا دوست ہے )

77

جس نے مجھے پیدا کیا ہے وہی مجھے راستہ دکھاتا ہے ‏

78

اور وہ جو مجھے کھلاتا پلاتا ہے ‏

79

اور جب میں بیمار پڑتا ہوں تو مجھے شفا بخشتا ہے ‏

80

اور وہ جو مجھے مارے گا اور پھر زندہ کرے گا ‏

81

اور وہ جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن میرے گناہ بخشے گا ‏

82

اے پروردگار مجھے علم و دانش عطا فرما اور نیکو کاروں میں شامل کر ‏

83

اور پچھلے لوگوں میں میرا ذکر نیک (جاری) کر ‏

84

اور مجھے نعمت کی بہشت کے وارثوں میں کر ‏

85

اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ گمراہوں میں سے ہے ‏

86

اور جس دن لوگ اٹھا کھڑے کئے جائین گے مجھے رسوا نہ کی جیئو ‏

87

جس دن نہ مال ہی کچھ فائدہ دے سکے گا اور نہ بیٹے ‏

88

ہاں جو شخص خدا کے پاس پاک دل لے کر آیا (وہ بچ جائے گا )

89

اور بہشت پرہیزگاروں کے قریب کر دی جائے گی ‏

90

اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لائی جائے گی ‏

91

اور ان سے کہا جائے گا کہ جن کو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟ ‏

92

یعنی جن کو خدا کے سوا (پوجتے) تھے کیا وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں؟

یا خود بدلہ لے سکتے ہیں؟ ‏

93

تو وہ اور گمراہ (یعنی بت اور بت پرست) اوندھے منہ دوزخ میں ڈال دئیے جائیں گے ‏

94

اور شیطان کے لشکر سب کے سب (داخل جہنم ہوں گے)

95

(وہاں) وہ آپس میں جھگڑیں گے اور کہیں گے ‏

96

کہ خدا کی قسم ہم تو صریح گمراہی میں تھے ‏

97

جبکہ تمہیں (خدائے) رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے ‏

98

اور ہم کو ان گنہگاروں نے گمراہ کیا تھا ‏

99

تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے والا ہے ‏

100

اور نہ گرم جوش دوست ‏

101

کاش ہمیں (دنیا میں) پھر جانا ہو تو ہم مومنوں میں ہو جائیں ‏

102

بےشک اس میں نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں ‏

103

اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے ‏

104

تو قوم نوح نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ‏

105

جب ان سے ان کے بھائی نوح نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟ ‏

106

میں تو تمہارا امانتدار پیغمبر ہوں ‏

107

تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ‏

108

اور میں اس کام کا تم سے صلہ نہیں مانگتا میرا صلہ تو رب العالمین ہی پر ہے ‏

109

تو خدا سے ڈرو اور میرے کہنے پر چلو ‏

110

وہ بولے کہ کیا ہم تم کو مان لیں اور تمہارے پیرو تو ذلیل لوگ ہوئے ہیں ‏

111

(نوح نے) کہا مجھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہیں؟ ‏

112

ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے

کاش تم سمجھو ‏

113

اور میں مومنوں کو نکال دینے والا نہیں ہوں ‏

114

میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے والا ہوں ‏

115

انہوں نے کہا کہ نوح اگر تم باز نہ آؤ گے تو سنگسار کر دئیے جاؤ گے ‏

116

نوح نے کہا کہ پروردگار میری قوم نے تو مجھے جھٹلا دیا ‏

117

سو تو میرے اور ان کے درمیان ایک کھلا فیصلہ کر دے

اور مجھے اور جو میرے ساتھ ہیں ان کو بچا لے ‏

118

پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ بڑھی ہوئی کشتی میں سوار تھے ان کو بچا لیا ‏

119

پھر اس کے بعد باقی لوگوں کو ڈبو دیا ‏

120

بےشک اس میں نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ‏

121

اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ‏

122

عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ‏

123

جب ان سے انکے بھائی ہود نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں؟ ‏

124

میں تو تمہارا امانتدار پیغمبر ہوں ‏

125

تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ‏

126

اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ‏

127

بھلا تم جو ہر اونچی جگہ پر نشان تعمیر کرتے ہو ‏

128

محل بناتے ہو شاید تم ہمیشہ رہو گے ‏

129

اور جب تم (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو ‏

130

تو خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو ‏

131

اور اس سے جس نے تم کو ان چیزوں میں مدد دی جن کو تم جانتے ہو ڈرو ‏

132

اس نے تمہیں چارپایوں اور بیٹوں سے مدد دی

133

اور باغوں اور چشموں سے ‏

134

مجھ کو تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے عذاب کا خوف ہے ‏

135

وہ کہنے لگے ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے یکساں ہے ‏

136

یہ تو اگلوں ہی کے طریق ہیں ‏

137

اور ہم پر کوئی عذاب نہیں آئے گا ‏

138

تو انہوں نے ہود کو جھٹلایا تو ہم نے انکو ہلاک کر ڈالا

بےشک اس میں نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ‏

139

اور تمہارا پروردگار تو غالب اور مہربان ہے ‏

140

اور قوم ثمود نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ‏

141

جب ان کو ان کے بھائی صالح نے کہا تم ڈرتے کیوں نہیں؟ ‏

142

میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں ‏

143

تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ‏

144

اور میں اس کا تم سے بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ‏

145

کیا جو چیزیں (تمہیں یہاں میسر) ہیں ان میں تم بےخوف چھوڑ دئیے جاؤ گے؟ ‏

146

(یعنی) باغ اور چشمے ‏

147

اور کھیتیاں اور کھجوریں جن کے خوشے لطیف و نازک ہوتے ہیں ‏

148

اور تکلف سے پہاڑوں میں تراش تراش کر گھر بناتے ہو ‏

149

سو خدا سے ڈرو اور میرے کہے پر چلو ‏

150

اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو ‏

151

جو ملک میں فساد کرتے ہیں اور اصلاح نہیں کرتے ‏

152

وہ کہنے لگے کہ تم تو جادو زدہ ہو ‏

153

تم اور کچھ نہیں ہماری ہی طرح کے آدمی ہو

اگر سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو ‏

154

(صالح نے) کہا (دیکھو) یہ اونٹنی ہے (ایک دن) اسکی پانی پینے کی باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری

155

اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا

(نہیں تو) تم کو سخت عذاب آ پکڑے گا ‏

156

تو انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر نادم ہوئے ‏

157

سو ان کو عذاب نے آ پکڑا

بےشک اس میں نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ‏

158

اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ‏

159

(اور قوم) لوط نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ‏

160

جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے؟ ‏

161

میں تو تمہارا امانتدار پیغمبر ہوں ‏

162

تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ‏

163

اور میں تم سے اس (کام) کا بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ‏

164

کیا تم اہل عالم میں سے لڑکوں پر مائل ہوتے ہو؟ ‏

165

اور تمہارے پروردگار نے جو تمہارے لئے تمہاری بیویاں پیدا کی ہیں انکو چھوڑ دیتے ہو؟ ‏

حقیقت یہ ہے کہ تم حدسےنکل جانے وا لے ہو ‏

166

وہ کہنے لگے کہ لوط اگر تم باز نہ آؤ گے تو شہر بدر کر دئیے جاؤ گے ‏

167

لوط نے کہا میں تمہارے کام کا سخت بیزار ہوں ‏

168

اے میرے پروردگار مجھ کو اور میرے گھر والوں کو انکے کاموں (کے وبال سے) نجات دے ‏

169

سو ہم نے ان کو اور ان کے سب گھر والوں کو نجات دی ‏

170

‏ مگر ایک بڑھیا پیچھے رہ گئی ‏

171

پھر ہم نے اوروں کو ہلاک کر دیا ‏

172

اور ان پر مینہ برسایا سو جو مینہ ان (لوگوں) پر (برسا)

جو ڈرائے گئے تھے وہ برا تھا ‏

173

بے شک اس میں نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ‏

174

اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ‏

175

اور بن کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا ‏

176

جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟ ‏

177

میں تو تمہارا امانتدار پیغمبر ہوں ‏

178

تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو ‏

179

اور میں اس (کام) کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ تو (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے ‏

180

(دیکھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو ‏

181

اور ترازو سیدھی رکھ کر تولا کرو ‏

182

اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو

اور ملک میں فساد نہ کرتے پھرو ‏

183

اور اس سے ڈرو جس نے تم کو اور تم سے پہلی خلقت کو پیدا کیا ‏

184

وہ کہنے لگے کہ تم جادو زدہ ہو ‏

185

اور تم اور کچھ نہیں ہم ہی جیسے آدمی ہو

اور ہمارا خیال ہے کہ تم جھوٹے ہو ‏

186

اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے ایک ٹکڑا لا گراؤ ‏

187

(شعیب نے) کہا کام جو تم کرتے ہو میرا پروردگار اس سے خوب واقف ہے ‏

188

تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلایا پس سائبان کے عذاب نے ان کو آپکڑا

بیشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا ‏

189

اس میں یقینا نشانی ہے

اور ان میں اکثر ایمان لانے والے نہیں تھے ‏

190

اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے ‏

191

اور یہ (قرآن خدائے) پروردگار عالم کا اتارا ہوا ہے ‏

192

اس کو امانتدار فرشتہ لیکر اترا ہے ‏

193

(یعنی اس نے) تمہارے دل پر (الق) کیا ہے تاکہ (لوگوں کو) نصیحت کرتے رہو ‏

194

(اور القا بھی) فصیح عربی زبان میں (کیا ہے)

195

اس کی خبر پہلے پیغمبروں کی کتابوں میں (لکھی ہوئی) ہے ‏

196

کیا ان کے لئے یہ سند نہیں ہے کہ علمائے بنی اسرائیل اس (بات) کو جانتے ہیں؟ ‏

197

اور اگر ہم اس کو کسی غیر اہل زبان پر اتارتے ‏

198

اور وہ اسے ان (لوگوں) کو پڑھ کر سناتا تو یہ اسے (کبھی) نہ مانتے ‏

199

اسی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیا ‏

200

وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں اس کو نہیں مانیں گے ‏

201

وہ ان پر ناگہاں آ واقع ہوگا اور ان کو خبر بھی نہ ہوگی ‏

202

اس وقت کہیں گے کیا ہمیں مہلت ملے گی؟ ‏

203

تو کیا یہ ہمارے عذاب کو جلدی طلب کر رہے ہیں؟ ‏

204

بھلا دیکھو تو اگر ہم ان کو برسوں فائدے دیتے رہے ‏

205

پھر ان پر وہ (عذاب) آ واقع ہو جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے ‏

206

تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے ہیں ان کے کس کام آئیں گے؟ ‏

207

اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہیں کی مگر اس کے لئے نصیحت کرنے والے (پہلے بھیج دیتے) تھے ‏

208

تاکہ نصیحت کر دیں اور ہم ظالم نہیں ہیں ‏

209

اور اس (قرآن) کو شیطان لے کر نازل نہیں ہوئے ‏

210

یہ کام نہ تو ان کو سزاوار ہے اور نہ وہ اسکی طاقت رکھتے ہیں ‏

211

وہ (آسمانی باتوں کے) سننے (کے مقامات سے) الگ کر دئیے گئے ہیں ‏

212

تو خدا کے سوا کسی اور معبود کو مت پکارنا ورنہ تم کو عذاب دیا جائے گا ‏

213

اور اپنے قریب کے رشتہ داروں کو ڈر سناؤ ‏

214

اور جو مومن تمہارے پیرو ہوگئے ہیں ان سے بتواضع پیش آؤ ‏

215

پھر اگر لوگ تمہاری نافرمانی کریں تو کہہ دو کہ میں تمہارے اعمال سے بےتعلق ہوں ‏

216

اور (خدائے) غالب اور مہربان پر بھروسہ رکھو ‏

217

جو تم کو جب تم (تہجد) کے وقت اٹھتے ہو دیکھتا ہے ‏

218

اور نمازیوں میں تمہارے پھرنے کو بھی ‏

219

وہ بیشک سننے والا اور جاننے والا ہے ‏

220

(اچھا) میں تمہیں بتاؤں کہ شیطان کس پر اترتے ہیں؟ ‏

221

ہر جھوٹے گنہگار پر اترتے ہیں ‏

222

جو سنی ہوئی بات (اس کے کان میں) لا ڈالتے ہیں اور وہ اکثر جھوٹے ہیں ‏

223

اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں ‏

224

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں ‏

225

اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں ‏

226

مگر جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے اور خدا کو بہت یاد کرتے رہے

اور اپنے اوپر ظلم ہونے کے بعد انتقام لیا

اور ظالم عنقریب جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں ‏

***********

227



© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024

free web page counter