Quran Urdu Translation

Surah Al Furqan

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


وہ (خدائے عزوجل) بہت ہی بابرکت ہے جس نے اپنے بندے پر قرآن نازل فرمایا تاکہ اہل عالم کو ہدایت کرے ‏

1

وہی کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے

اور جس نے (کسی کو) بیٹا نہیں بنایا جس کا بادشاہی میں کوئی شریک نہیں

اور جس نے ہرچیز کو پیدا کیا پھر اس کا ایک اندازہ ٹھہرایا ‏

2

اور (لوگوں نے) اس کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کر سکتے اور خود پیدا کئے گئے ہیں

اور نہ اپنے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتے ہیں

اور نہ مرنا ان کے اختیار میں ہے اور نہ جینا اور نہ مر کر اٹھ کھڑے ہونا ‏

3

اور کافر کہتے ہیں کہ یہ (قرآن) من گھڑت باتیں ہیں جو اس (مدعی رسالت) نے بنا لی ہیں اور لوگوں نے اس میں  اس  کی  مدد  کی  ہے

یہ لوگ (ایسا کہنے سے) ظلم اور جھوٹ پر (اتر) آئے ہیں ‏

4

اور کہتے ہیں یہ پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں جس  کو  اس  نے لکھ رکھا ہے اور وہ صبح و شام اس کو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ‏

5

کہہ دو کہ اس نے اس کو اتارا ہے جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں کو جانتا ہے

بےشک وہ بخشنے والا مہربان ہے ‏

6

اور کہتے ہیں یہ کیسا پیغمبر ہے کہ کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے

اس پر کیوں نازل نہیں کیا گیا اس کے پاس کوئی فرشتہ کہ اسکے ساتھ ہدایت کرنے کو رہتا؟ ‏

7

یا اس کی طرف (آسمان سے) خزانہ اتارا جاتا یا اس کا کوئی باغ ہوتا کہ اس میں سے کھایا کرتا

اور ظالم کہتے ہیں کہ تم تو ایک جادو زدہ شخص کی پیروی کرتے ہو ‏

8

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم)

دیکھو تو یہ تمہارے بارے میں کس کس طرح باتیں کرتے ہیں سو گمراہ ہوگئے اور راستہ نہیں پا سکتے ‏

9

وہ (خدا) بہت بابرکت ہے جو اگر چاہے تو تمہارے لئے اس سے بہتر (چیزیں) بنا دے

(یعنی) باغات جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں نیز تمہارے لئے محل بنا دے ‏

10

بلکہ یہ تو قیامت کو ہی جھٹلاتے ہیں

اور ہم نے قیامت کے جھٹلانے والوں کے لئے دوزخ تیار کر رکھی ہے ‏

11

جس وقت وہ ان کو دور سے دیکھے گی (تو غضبناک ہو رہی ہو گی اور یہ) اسکے جوش (غضب) اور چیخنے چلانے کو سنیں گے ‏

12

اور جب یہ دوزخ کی کسی تنگ جگہ میں (زنجیروں میں) جکڑ کر ڈالے جائیں گے تو وہاں موت کو پکاریں گے

13

آج ایک ہی موت کو نہ پکارو بہت سی موتوں کو پکارو ‏

14

پوچھو کہ یہ بہتر ہے یا بہشت جاودانی جس کا پرہیز گاروں سے وعدہ ہے؟

یہ ان (کے عملوں) کا بدلہ اور رہنے کا ٹھکانا ہو گا ‏

15

وہاں جو چاہیں گے ان کے لئے میسر ہوگا ہمیشہ اس میں رہیں گے

یہ وعدہ خدا کو (پورا کرنا) لازم ہے اور اس لائق ہے کہ مانگ لیا جائے ‏

16

اور جس دن (خد) ان کو اور ان کو جن ہیں یہ خدا کے سوا پوجتے ہیں جمع کرے گا تو فرمائے گا

کیا تم میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خود گمراہ ہوگئے تھے؟ ‏

17

وہ کہیں گے تو پاک ہے ہمیں یہ بات شایاں نہ تھی کہ تیرے سوا اوروں کو دوست بناتے

لیکن تو نے ہی ان کو اور ان کے باپ دادا کو برتنے کی نعمتیں دیں یہاں تک کہ وہ تیری یاد کو بھول گئے

اور یہ ہلاک ہونے والے لوگ تھے ‏

18

تو  (کافرو)  انہوں نے  تو  تم  کو تمہاری بات سے جھٹلا دیا پس (اب)  تم (عذاب) نہ پھیر سکتے ہو (کسی سے) مدد لے سکتے ہو‏

اور جو شخص تم میں سے ظلم کرے گا ہم کو اس کو بڑے عذاب کا مزہ چکھائیں گے ‏

19

اور ہم نے تم سے پہلے  جتنے  پیغمبر  بھیجے  ہیں سب کھانا کھاتے تھے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے

اور ہم نے تمہیں ایک دوسرے کے لئے آزمائش بنایا ہے کیا تم صبر کرو گے؟

اور تمہارا پروردگار تو دیکھنے والا ہے ‏

20

اور جو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے کہتے ہیں کہ ہم پر فرشتے کیوں نہ نازل کیے گئے یا ہم اپنی آنکھ سے اپنے پروردگار کو دیکھ لیں؟ ‏

یہ اپنے خیال میں بڑائی رکھتے ہیں اور (اسی بنا پر) بڑے سرکش ہو رہے ہیں ‏

21

جس دن یہ فرشتوں کو دیکھیں گے اس دن گنہگاروں کے لئے کوئی خوشی کی بات نہیں ہو گی

اور کہیں گے (خدا کرے تم) روک لیے (اور) بند کر دیے جاؤ ‏

22

اور جو انہوں نے عمل کئے ہوں گے ہم ان کی طرف متوجہ ہوں گے تو انکو اڑتی خاک کر دیں گے ‏

23

اس دن اہل جنت کا ٹھکانا بھی بہتر ہوگا اور مقام استراحت بھی عمدہ ہو گا ‏

24

اور جس دن آسمان ابر کے ساتھ پھٹ جائے گا اور فرشتے نازل کئے جائیں گے ‏

25

اس دن سچی بادشاہی خدا ہی کی ہو گی

اور وہ دن کافروں پر (سخت) مشکل ہو گا ‏

26

اور جس دن (ناعاقبت اندیش) ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا (اور کہے گا) کہ اے کاش میں نے پیغمبر کے ساتھ رشتہ اختیار کیا ہوتا ‏

27

ہائے شامت کاش میں نے فلاں شخص کو دوست نہ بنایا ہوتا ‏

28

اس نے مجھ کو (کتاب) نصیحت کے میرے پاس آنے کے بعد بہکا دیا

اور شیطان انسان کو وقت پر دغا دینے والا ہے ‏

29

اور پیغمبر کہیں گے کہ اے پروردگار! میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا ‏

30

اور اسی طرح ہم نے گنہگاروں میں سے ہر پیغمبر کا دشمن بنا دیا

اور تمہارا پروردگار ہدایت دینے اور مدد کرنے کو کافی ہے ‏

31

اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر قرآن ایک ہی دفعہ کیوں نہیں اتارا گیا؟

اس طرح آہستہ آہستہ اس لئے اتارا گیا کہ اس سے تمہارے دل کو قائم رکھیں

اور اسی واسطے ہم اسکو ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے ہیں ‏

32

اور یہ  لوگ تمہارے پاس جو (اعتراض کی) بات لاتے  ہیں ہم تمہارے پاس اسکا معقول اور خوب مشرح جواب بھیج دیتے ہیں ‏

33

جو لوگ اپنے مونہوں کے بل دوزخ کی طرف جمع کیے جائیں گے ان کا ٹھکانا بھی برا ہے اور وہ راستے سےبھی بہکے ہوئے ہیں ‏

34

اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور ان کے بھائی ہارون کو مددگار بنا کر ان کے ساتھ کیا ‏

35

اور کہا کہ دونوں ان لوگوں کے پاس جاؤ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی

(جب تکذیب پر اڑے رہے) تو ہم نے انکو ہلاک کر ڈالا ‏

36

اور نوح کی قوم نے بھی جب پیغمبروں کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں غرق کر ڈالا اور لوگوں کے لئے نشانی بنا دیا

اور ظالموں کے لئے ہم نے دکھ دینے والا عذاب تیار کر رکھا ہے ‏

37

اور عاد اور ثمود اور کنوئیں والوں اور ان کے درمیان اور بہت سی جماعتوں کو بھی (ہلاک کر ڈالا)

38

اور سب کے (سمجھانے کے لئے) ہم نے مثالیں بیان کیں

اور (نہ ماننے پر) سب کا تہس نہس کر دیا ‏

39

اور یہ کافر اس بستی پر بھی گزر چکے ہیں جس پر بری طرح مینہ برسایا گیا تھا

کیا وہ اس کو دیکھتے نہ ہونگے؟

بلکہ ان کو (مرنے کے بعد) جی اٹھنے کی امید ہی نہیں تھی ‏

40

اور یہ لوگ جب تم کو دیکھتے ہیں تو تمہاری ہنسی اڑاتے ہیں

کیا یہی شخص ہے جس کو خدا نے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے؟ ‏

41

اگر ہم اپنے معبودوں کے بارے میں ثابت قدم نہ رہتے تو یہ ضرور ہم کو بہکا دیتا (اور ان سے پھیر دیتا)

اور یہ عنقریب معلوم کرلیں گے جب عذاب دیکھیں گے کہ سیدھے راستے سے کون بھٹکا ہوا ہے ‏

42

کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش نفس کو معبود بنا رکھا ہے؟

تو کیا تم اس پر نگہبان ہو سکتے ہو؟ ‏

43

یا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ان میں اکثر سنتے یا سمجھتے ہیں؟

(نہیں) یہ تو چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں ‏

44

بھلا تم نے اپنے پروردگار  (کی قدرت)  کو نہیں دیکھا کہ

وہ  سائے  کو کس طرح دراز کر کے پھیلا دیتا ہے اور اگر وہ چاہتا تو اس کو بےحرکت ٹھہرا رکھتا

پھر سورج کو اس کا رہنما بنا دیا ہے ‏

45

پھر ہم اس کو آہستہ آہستہ اپنی طرف سمیٹ لیتے ہیں ‏

46

اور وہی تو ہے جس نے تمہارے لئے رات کو پردہ اور نیندکو آرام بنایا  اور دن کو اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ٹھہرایا‏

47

اور وہی تو ہے جو اپنی رحمت کے (مینہ کے) آگے ہواؤں کو خوش خبری بنا کر بھیجتا ہے

اور ہم آسمان سے پاک (اور نتھرا ہوا) پانی برساتے ہیں ‏

48

تاکہ اس سے شہر مردہ (یعنی زمین افتادہ) کو زندہ کر دیں

اور پھر ہم اسے بہت سے چوپایوں اور آدمیوں کو جو ہم نے پیدا کیے ہیں پلاتے ہیں ‏

49

اور ہم نے اس (قرآن کی آیتوں) کو طرح طرح کے لوگوں میں بیان کیا تاکہ نصیحت پکڑیں

مگر بہت سے لوگوں نے انکار کے سوا قبول نہ کیا ‏

50

اور اگر ہم چاہتے تو ہر بستی میں ڈرانے والا بھیج دیتے ‏

51

تو تم کافروں کا کہا نہ مانو اور ان سے اس (قرآن) کے حکم کے مطابق بڑے شدو مد سے لڑو ‏

52

اور وہی تو ہے جس نے دو دریاؤں کو ملا دیا ایک کا پانی شیریں ہے پیاس بجھانے والا اور دوسرے کا کھاری چھاتی جلانے والا

اور دونوں کے درمیان ایک آڑ اور مضبوط اوٹ بنا دی ‏

53

اور وہی تو ہے جس نے پانی سے آدمی پیدا کیا پھر اس کو صاحب نسب اور صاحب قرابت دامادی بنایا

اور تمہارا پروردگار (ہر طرح کی) قدرت رکھتا ہے ‏

54

اور یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر ایسی چیز کی پرستش کرتے ہیں کہ جو نہ انکو فائدہ پہنچا سکے اور نہ ضرر

اور کافر اپنے پروردگار کی مخالفت میں بڑا زور مارتا ہے ‏

55

اور (اے محمد) ہم نےآپ کو صرف خوشی اور عذاب کی خبر سنانے کو بھیجا ہے ‏

56

کہہ دو کہ میں تم سے اس (کام) کی اجرت نہیں مانگتا ہاں جو شخص چاہے اپنے پروردگار کی طرف (جانے کا) راستہ اختیار کرے ‏

57

اور اس (خدائے) زندہ پر بھروسہ رکھو جو (کبھی) نہیں مرے گا اور اس کی تعریف کے ساتھ تسبیح ہی کرتے رہو

اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر رکھنے کو کافی ہے ‏

58

جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر جا ٹھہرا

وہ (جس کا نام) رحمٰن (یعنی بڑا مہربان) ہے تو اس کا حال کسی باخبر سے دریافت کر لو

59

اور جب ان (کفار) سے کہا جاتا ہے کہ رحمٰن کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں کہ رحمٰن کیا؟

کیا جس کے لئے تم ہم سے کہتے ہو ہم اسکے آگے سجدہ کریں اور اس سے بدکتے ہیں ‏

60

اور (خد) بڑی برکت والا ہے جس نے آسمانوں میں برج بنائے

اور ان میں (آفتاب کا نہایت روشن) چراغ اور چمکتا ہوا چاند بھی بنایا ‏

61

اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے والا بنایا

(یہ باتیں) اس شخص کے لئے جو غور کرنا چاہے یا شکر گزاری کا ارادہ کرے (سوچنے اور سمجھنے کی ہیں )

62

اور خدا کے بندے تو وہ ہیں جو زمین پر آہستگی سے چلتے ہیں

اور جب جاہل لوگ ان سے (جاہلانہ) گفتگو کرتے ہیں تو سلام کہتے ہیں ‏

63

اور جو اپنے پروردگار کے آگے سجدہ کر کے اور (عجز و ادب) سے کھڑے رہ کر راتیں بسر کرتے ہیں ‏

64

اور وہ جو دعا مانگتے رہتے ہیں کہ اے پروردگار دوزخ کے عذاب کو ہم سے دور رکھیو

کہ اس کا عذاب بڑی تکلیف کی چیز ہے ‏

65

(اور) دوزخ ٹھہرنے اور رہنے کی بہت بری جگہ ہے ‏

66

اور وہ کہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ بےجا اڑاتے ہیں اور نہ تنگی کے کام میں لاتے ہیں بلکہ اعتدال کے ساتھ نہ ضرورت سے زیادہ نہ کم

67

اور وہ جو خدا کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے

اور جس جاندار کو مار ڈالنا  خدا نے حرام کیا  ہے  اس کو قتل نہیں کرتے مگر جائز طریق (یعنی حکم شریعت کے مطابق)‏ اور بدکاری نہیں کرتے

اور جو یہ کام کرے گا سخت گناہ میں مبتلا ہو گا ‏

68

قیامت کے دن اس کو دونا عذاب ہوگا اور ذلت و خواری سے اس میں ہمیشہ رہے گا ‏

69

مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کیے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو خدا نیکیوں سے بدل دے گا

اور خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

70

اور جو توبہ کرتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو بیشک وہ خدا کی طرف رجوع کرتا ہے ‏

71

اور وہ جو جھوٹی گواہی نہیں دیتے

اور جب ان کو بےہودہ چیزوں کے پاس سے گزرنے کا اتفاق ہو تو بزرگانہ انداز سے گزرتے ہیں ‏

72

اور وہ کہ جب ان کو پروردگار کی باتیں سمجھائی جاتی ہیں تو  ان  پر اندھے اور بہرے ہو کر نہیں گرتے (بلکہ غورو فکر سے سنتے ہیں )  

73

اور وہ جو (خدا سے) دعا مانگتے ہیں کہ

اے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے (دل کا چین) اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک  عطا  فرما اور ہمیں پرہیز گاروں کا امام بنا ‏

74

ان (صفات کے) لوگوں کو ان کے صبر کے بدلے اونچے اونچے محل دیے جائیں گے

اور وہاں فرشتے ان سے دعاو سلام کے ساتھ ملاقات کریں گے ‏

75

اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے

اور وہ ٹھہرنے اور رہنے کی بہت ہی عمدہ جگہ ہے ‏

76

کہہ دو کہ اگر تم (خدا کو) نہیں پکارتے تو میرا پروردگار بھی تمہاری کچھ پروا نہیں کرتا

تم نے تکذیب کی ہے تو اسکی سزا (تمہارے لئے) لازم ہوگی ‏

***********

77


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter