Quran Urdu Translation

Surah Al Nur

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


یہ (ایک) سورۃ ہے جس کو ہم نے نازل کیا اور اسکے (احکام کو) فرض کر دیا

اور اس میں واضح المطالب آیتیں نازل کیں تاکہ تم یاد رکھو ‏

1

بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد (جب ان کی بدکاری ثابت ہو جائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو‏

اور اگر تم خدا اور آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو شرع خدا (کے حکم) میں تمہیں ہرگز ترس نہ آئے

اور چاہیے کہ انکی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت بھی موجود ہو ‏

2

بدکار مرد تو بدکار یا مشرک عورت کے سوا نکاح نہیں کرتا

اور بدکار عورت کو بھی بدکار یا مشرک مرد کے سوا اور کوئی نکاح میں نہیں لاتا

اور یہ (یعنی) بدکار عورت سے نکاح کرنا مومنوں پر حرام ہے ‏

3

اور جو لوگ پرہیزگار عورتوں کو بدکاری کا الزام لگائیں اور اس  پر  چار گواہ نہ لائیں

تو ان کو اسی درے مارو اور کبھی ان کی شہادت قبول نہ کرو‏

اور یہی بد کردار ہیں ‏

4

ہاں جو ان کے بعد توبہ کرلیں اور (اپنی حالت) سنوار لیں تو خدا (بھی) بخشنے والا مہربان ہے ‏

5

اور جو لوگ اپنی عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگائیں اور خود ان کے سوا ان کے گواہ نہ ہوں

تو ہر ایک کی شہادت یہ ہے کہ پہلے تو چار بار خدا کی قسم کھائے کہ بیشک وہ سچا ہے ‏

6

اور پانچویں بار یہ (کہے) کہ اگر وہ جھوٹا ہو تو اس پر خدا کی لعنت ‏

7

اور عورت سے سزا کو یہ بات ٹال سکتی ہے کہ وہ پہلے چار بار خدا کی قسم کھائے کہ بیشک یہ جھوٹا ہے ‏

8

اور پانچویں دفعہ یوں (کہے) کہ اگر یہ سچا ہو تو مجھ پر خدا غضب نازل ہو ‏

9

اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی (تو بہت سی خرابیاں پیدا ہو جاتیں)  مگر وہ صاحب کرم امین ہے‏

اور یہ کہ خدا توبہ قبول کرنے والا اور حکیم ہے ‏

10

جن لوگوں نے بہتان باندھا ہے تم ہی میں سے ایک جماعت ہے

اس کو اپنے حق میں برا نہ سمجھنا بلکہ وہ تمہارے لئے اچھا ہے

ان میں سے جس شخص نے گناہ میں جتنا حصہ لیا اس کے لئے اتنا ہی وبال ہے

اور جن نے ان میں سے اس بہتان کا بڑا بوجھ اٹھایا ہے اس کو بڑا عذاب ہو گا ‏

11

جب تم نے وہ بات سنی تھی تو  مومن  مردوں  اورعورتوں نے کیوں اپنے دلوں میں نیک گمان نہ کیا؟

اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح طوفان ہے؟ ‏

12

یہ (افترا پرداز) اپنی بات (کی تصدیق) کے (لئے) چار گواہ کیوں نہ لائے؟

تو جب یہ گواہ نہیں لا سکے تو خدا کے نزدیک یہی جھوٹے ہیں ‏

13

اور اگر دنیا اور آخرت میں تم پر خدا کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی

تو جس بات کا تم چرچا کرتے تھے اس کی وجہ سے تم پر بڑا (سخت) عذاب نازل ہوتا ‏

14

جب تم  اپنی  زبانوں سے اس  کا  ایک دوسرے سے ذکر کرتے تھے اور اپنے منہ سے ایسی بات کہتے تھے جس کا تم کو کچھ علم نہ تھا

اور تم اسے ایک ہلکی بات سمجھتے تھے اور خدا کے نزدیک وہ بڑی بھاری بات تھی ‏

15

اور جب تم نے اسے سنا تو کیوں نہ کہہ دیا کہ ہمیں شایان نہیں کہ ایسی بات زبان پر لائیں

(پروردگار) تو پاک ہے یہ تو (بہت) بڑا بہتان ہے ‏

16

خدا تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ اگر مومن ہو تو پھر کبھی ایسا (کام) نہ کرنا ‏

17

اور خدا تمہارے (سمجھانے کے لئے) اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے

اور خدا جاننے والا اور حکمت والا ہے ‏

18

(بدکاری کی خبر) پھیلے ان کو  دنیا  اور آخرت میں دکھ  دینے  والا  عذاب  ہوگا‏

اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ‏

19

اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اسکی رحمت نہ ہوتی (تو کیا کچھ نہ ہوتا مگر وہ کریم ہے) اور یہ کہ خدا نہایت مہربان و رحیم ہے ‏

20

مومنو! شیطان کے قدموں پر نہ چلنا

اور جو شخص شیطان کے قدموں پر چلے گا تو شیطان تو بےحیائی (کی باتیں) اور برے کام ہی بتائے گا

اور اگر تم پر خدا کا فضل اور مہربانی نہ ہوتی تو ایک شخص بھی تم میں پاک نہ ہو سکتا

مگر خدا جس کو چاہتا ہے پاک کر دیتا ہے

(اور) خدا سننے والا (اور) جاننے والا ہے ‏

21

اور جو لوگ تم میں صاحب فضل (اور صاحب) وسعت ہیں وہ اس بات کی قسم نہ کھائیں

کہ رشتہ داروں اور محتاجوں اور وطن چھوڑ جانے والوں کو کچھ خرچ پات نہیں دیں گے

ان کو چاہیے کہ معاف کر دیں

اور درگزر کریں کیا تم پسند نہیں کرتے ہو کہ خدا تم کو بخش دے؟

اور خدا تو بخشنے والا مہربان ہے ‏

22

جو لوگ پرہیزگار اور برے کاموں سے بےخبر اور ایمان دار عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگاتے ہیں

ان پر دنیا اور آخرت (دونوں) میں لعنت ہے

اور ان کو سخت عذاب ہو گا ‏

23

(یعنی قیامت کے روز) جس دن انکی زبانیں ہاتھ اور پاؤں (سب) انکے کاموں کی گواہی دیں گے ‏

24

اس دن خدا ان کو (ان کے اعمال ک) پورا پورا (اور) ٹھیک بدلہ دے گا

اور ان کو معلوم ہو جائے گا کہ خدا برحق (اور حق کو) ظاہر کرنے والا ہے ‏

25

ناپاک عورتیں ناپاک مردوں کے لئے ہیں اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لئے

اور پاک عورتیں پاک مردوں کے لئے ہیں اور پاک مرد پاک عورتوں کے لئے

یہ (پاک لوگ) ان (بد گویوں) کی باتوں سے بری ہیں

(اور) ان کے لئے بخشش اور نیک روزی ہے

26

مومنو!

اپنے گھروں کے سوا دوسرے (لوگوں کے)  گھروں میں گھر والوں سے اجازت لئے اور ان کو سلام کئے بغیر داخل نہ ہوا کرو ‏

یہ تمہارے حق میں بہتر ہے (اور ہم یہ نصیحت اس لئے کرتے ہیں کہ) شاید تم یاد رکھو ‏

27

اگر تم گھر میں کسی کو موجود نہ پاؤ تو جب تک تم کو اجازت نہ دی جائے اس میں مت داخل ہو

اور اگر یہ کہا جائے کہ (اس وقت) لوٹ جاؤ تو لوٹ جایا کرو

یہ تمہارے لئے پاکیزگی کی بات ہے

اور جو کام تم کرتے ہو خدا سب جانتا ہے ‏

28

(ہاں) اگر تم کسی ایسے گھر میں جاؤ جس میں کوئی بستا نہ ہو(اور) اس میں تمہارا اسباب (رکھا) ہو تم پر کچھ گناہ نہیں

اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو پوشیدہ کرتے ہو خدا کو سب معلوم ہے ‏

29

مومن مردوں سے کہہ دو کہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں

یہ انکے لئے بڑی پاکیزگی کی بات ہے

(اور) جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اللہ ان سے خبردار ہے ‏

30

اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں

اور اپنی آرائش (یعنی زیور کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیا کریں مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہو

اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں

کسی پر اپنی زینت (اور سنگار کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیں( ان لوگوں کے سو) اپنے خاوند اور باپ اور خسر

اور بیٹوں اور خاوند کے  بیٹوں اور  بھائیوں اور بھتیجوں  اور  بھانجوں‏

اور اپنی (ہی قسم کی) عورتوں اور لونڈیوں غلاموں کے سوا

نیز ان خدام کے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھیں

یا ایسے لڑکوں سے جو عورتوں کے پردے کی چیزوں سے واقف نہ ہوں

اور اپنے پاؤں (ایسے طور سے زمین پر) نہ ماریں کہ (چھنکار کیآواز کانوں میں پہنچے اور) ان کا  پوشیدہ  زیور معلوم  ہو  جائے ‏

اور (مومنو!) سب خدا کے آگے توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ ‏

31

اور اپنی  قوم  کی  بیوہ  عورتوں کے نکاح کر دیا  کرو  اور  اپنے غلاموں اور لونڈیوں کے بھی جو نیک ہوں (نکاح کر دیا کرو)

اگر وہ مفلس ہوں گے تو خدا ان کو اپنے فضل سے خوشحال کر دے گا

اور خدا (بہت) وسعت والا اور (سب کچھ) جاننے والا ہے ‏

32

اور جن کو بیاہ کا مقدور نہ ہو وہ پاک دامنی کو اختیار کئےرہیں یہاں تک کہ خدا انکو اپنے فضل سے غنی کر دے

اور جو غلام تم سے مکاتبت چاہیں اگر تم ان میں (صلاحیت اور) نیکی پاؤ تو ان سے مکاتبت کر لو

اور خدا نے جو مال تم کو بخشا ہے اس میں سے انکو بھی دو

اور اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاک دامن رہنا چاہیں  تو  (بے شرمی سے) دنیاوی زندگی کے فوائد حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرنا‏

اور جو ان کو مجبور کرے گا تو ان (بے چاریوں)کے مجبور کئے جانے کے بعد خدا بخشنے والا مہربان ہے

33

اور ہم نے تمہاری طرف روشن آیتیں نازل کی ہیں

اور جو لوگ تم سے پہلے گزر چکے ہیں ان کی خبریں اور پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ‏

34

خدا آسمانوں اور زمین کا نور ہے

اس کے نور کی مثال ایسی ہے کہ گویا ایک طاق ہے جس میں چراغ ہے

اور چراغ ایک قندیل میں ہے

اور قندیل (ایسی صاف و شفاف ہے کہ) گویا موتی کا سا چمکتا ہوا تارا ہے

اس میں ایک مبارک درخت کا تیل جلایا جاتا ہے (یعنی) زیتون کہ نہ مشرق کی طرف ہے  نہ مغرب کی طرف‏

(ایسا معلوم ہوتا ہے کہ) اس کا تیل خواہ آگ اسے نہ بھی چھوئے جلنے کو تیار ہے

(بڑی) روشنی پر روشنی (ہو رہی ہے) خدا اپنے نور سے جس کو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھاتا ہے

اور خدا (جو مثالیں) بیان فرماتا ہے (تو) لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اور خدا ہرچیز سے واقف ہے ‏

35

(وہ قندیل)  ان گھروں میں  (ہے)  جن  کے  بارے  میں  خدا نے ارشاد فرمایا ہے کہ بلند کیے جائیں اور وہاں خدا کے نام کا ذکر کیا جائے‏

(اور)  ان میں صبح و شام اسکی تسبیح کرتے رہیں

36

(یعنی ایسے)  لوگ جنکو خدا کے ذکر اور نماز پڑھنے اور زکوۃ دینے  سے نہ سوداگری غافل کرتی  ہے نہ خرید و فروخت‏

وہ اس دن سے جب دل (خوف اور گھبراہٹ کے سبب) الٹ جائیں گے  اور  آنکھیں  (اوپر کو چڑھ جائیں گی)  ڈرتے  ہیں ‏

37

تاکہ خدا ان کو ان کے عملوں کا بہت اچھا بدلہ دے اور اپنے فضل سے زیادہ بھی عطا کرے

اور جس کو چاہتا ہے خدا بےشمار رزق دیتا ہے ‏

38

جن لوگوں نے کفر کیا ان کے اعمال (کی مثال ایسی ہے) جیسے میدان میں ریت کہ پیاسا اسے پانی سمجھے

یہاں تک کہ جب اسکے پاس آئے تو اسے کچھ نہ پائے اور خدا ہی کو اپنے پاس دیکھے تو وہ اس کا حساب پورا پورا چکا دے

اور خدا جلد حساب کرنے والا ہے ‏

39

یا  (ان کے اعمال کی مثال ایسی ہے) جیسے دریائے عمیق میں اندھیرے جس پر لہر چلی آتی ہو

اور اس کے اوپر اور لہر (آ رہی ہو) اور اس کے اوپر بادل ہو ‏

غرض اندھیرے ہی اندھیرے ہوں ایک پر ایک (چھایا ہو) جب اپنا ہاتھ نکا لے تو کچھ دیکھ نہ سکے

اور جس کو خدا روشنی نہ دے اس کو (کہیں بھی) روشنی نہیں (مل سکتی )

40

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں خدا  کی تسبیح کرتے ہیں اور  پر پھیلائے ہوئے جانوربھی

اور سب اپنی نماز اور تسبیح کے طریقے سے واقف ہیں

اور جو کچھ وہ کرتے ہیں (سب) خدا کو معلوم ہے ‏

41

اور آسمان اور زمین کی بادشاہی خدا ہی کے لئے ہے

اور خدا ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ‏

42

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا ہی بادلوں کو چلاتا ہے پھر ان کو آپس میں ملا دیتا ہے اور ان کو تہ بہ تہ کر دیتا ہے

پھر تم دیکھتے ہو کہ بادل میں سے مینہ نکل (کر برس) رہا ہے اور آسمان میں جو (اولوں کے) پہاڑ ہیں ان سے اولے نازل کرتا ہے

تو جس پر چاہتا ہے اسکو برسا دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے ہٹا دیتا ہے

اور بادل میں جو بجلی ہوتی ہے اسکی چمک آنکھوں کو (خیرہ کر کے بینائی کو) اچکے لئے جاتی ہے ‏

43

اور خدا ہی رات اور دن کو بدلتا رہتا ہے

اہل بصارت کے لئے اس میں بڑی عبرت ہے ‏

44

اور خدا ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا

تو ان میں سے بعضے ایسے ہیں کہ پیٹ کے بل چلتے ہیں

اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں پر چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چار پاؤں پر چلتے ہیں

خدا جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے

بےشک خدا ہرچیز پر قادر ہے ‏

45

ہم ہی نے روشن آیتیں نازل کی ہیں

اور خدا جس کو چاہتا ہے سیدھے راستے کی طرف ہدایت کرتا ہے ‏

46

اور (بعض لوگ) کہتے ہیں کہ ہم خدا پر اور رسول پر ایمان لائے اور (ان کا) حکم مان لیا

پھر اس کے بعد ان میں سے ایک فرقہ پھر جاتا ہے

اور یہ لوگ صاحب ایمان ہی نہیں ہیں ‏

47

اور جب  ان کو خدا  اور اس کے رسول کی طرف  بلایا  جاتا  ہے  تا کہ(رسول خدا) انکا قضیہ چکا دیں

تو ان میں سے ایک فرقہ منہ پھیر لیتا ہے ‏

48

اور اگر (معاملہ) حق (ہو اور) ان کو (پہنچتا) ہو تو ان کی طرف مطیع ہو کر چلے آتے ہیں ‏

49

کیا ان کے دلوں میں بیماری ہے یا (یہ) شک میں ہیں یا ان کو یہ خوف ہے کہ خدا اور اس کا رسول ان کے حق میں ظلم کریں گے؟

(نہیں) بلکہ یہ خود ظالم ہیں ‏

50

مومنوں کی تو یہ بات ہے کہ جب خدا اور اس کے رسول کی طرف بلائے فیصلہ کرنے کو ان میں کہ کہیں ہم نے سُنا اور مانا۔

اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں ‏

51

اور جو شخص خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرے گا اور اس سے ڈرے گا تو ایسے ہی لوگ مراد کو پہنچنے والے ہیں

52

اور (یہ)  خدا کی سخت سخت قسمیں کھاتے ہیں کہ اگر تم ان کو حکم دو تو (سب گھروں سے) نکل کھڑے ہوں

کہہ دو کہ قسمیں مت کھاؤ پسندیدہ فرمانبرداری (درکار ہے)

بےشک خدا تمہارے اعمال سے خبردار ہے ‏

53

کہہ دو کہ خدا کی فرمانبرداری کرو اور رسول خدا کے حکم پر چلو

اگر منہ موڑو گے تو رسول پر (اس چیز کا ادا کرن) جو انکے ذمے ہے  اور تم  پر (اس چیز کا ادا کرنا)  ہے  جو  تمہارے ذمے ہے‏

اور اگر تم ان کے فرمان پر چلو گے تو سیدھا راستہ پالو گے

اور رسول کے ذمہ تو صاف صاف (احکام خدا کا) پہنچا دینا ہے ‏

54

جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ

ان کو ملک کا حاکم بنا دے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا

اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم و پائدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا

وہ میری عبادت کریں گے (اور) میرے ساتھ کسی اور کو شریک نہ بنائیں گے

اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بد کردار ہیں ‏

55

اور نماز پڑھتے رہو اور زکوۃ دیتے رہو اور پیغمبر خدا کے فرمان پر چلتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے ‏

56

اور ایسا خیال نہ کرنا کہ کافر لوگ غالب آ جائیں گے

(وہ جا ہی کہاں سکتے ہیں) ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے

57

مومنو! تمہارے غلام لونڈیاں اور جو بچے

تم میں سے بلوغ کو نہیں پہنچے  تین  دفعہ (یعنی تین اوقات میں)  تم سے اجازت لیا  کریں

(ایک تو) نماز صبح سے پہلے

اور (دوسرے گرمی کی دوپہر کو) جب تم کپڑے اتار دیتے ہو

اور (تیسرے) عشاء کی نماز کے بعد

(یہ) تین (وقت) تمہارے پردے (کے) ہیں

ان کے (آگے) پیچھے (یعنی دوسرے وقتوں میں) نہ تم پر کچھ گناہ ہے نہ ان پر

کہ کام کاج کے لئے ایک دوسرے کے پاس آتے رہتے ہو

اس طرح خدا اپنی آیتیں تم سے کھول کھول کر بیان فرماتا ہے اور خدا بڑا علم والا اور حکمت والا ہے ‏

58

اور جب تمہارے لڑکے بالغ ہو جائیں

تو ان کو بھی اسی طرح اجازت لینی چاہیے جس طرح ان سے اگلے (یعنی بڑے آدمی)  اجازت حاصل  کرتے  رہے  ہیں

اس طرح خدا تم سے اپنی آیتیں کھول کھول کر سناتا ہے اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے ‏

59

اور بڑی عمر کی عورتیں جن کو نکاح کی توقع  نہیں رہی اور وہ دوپٹے  اتار کر سر ننگا کر لیا کریں

تو ان پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ اپنی زینت کی چیزیں نہ ظاہر کریں‏

اور اگر اس سے بھی بچیں تو یہ ان کے حق میں بہتر ہے اور خدا سنتا جانتا ہے ‏

60

نہ تو اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے پر اور نہ بیمار پر

اور نہ خود تم پر کہ اپنے گھروں سے کھانا کھاؤ

یا اپنے باپوں کے گھروں سے یا اپنی ماؤں کے گھروں سے یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے

یا اپنی بہنوں کے گھروں سے یا اپنے چچاؤں کے گھروں سے یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے

یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے یا اپنی خالاؤں کے گھروں سے

یا اس گھر سے جس کی کنجیاں تمہارے ہاتھ میں ہوں یا اپنے دوستوں کے گھروں سے

(اور اسکا بھی) تم پر کچھ گناہ نہیں کہ سب مل کر کھانا کھاؤ یا جدا جدا

اور جب گھروں میں جایا کرو تو اپنے (گھر والوں کو) سلام کیا کرو (یہ) خدا کی طرف سے مبارک (اور) پاکیزہ (تحفہ) ہے

اس طرح خدا اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو ‏

61

مومن تو وہی ہیں جو خدا پر اور اس کے رسول پر ایمان لائے

اور جب کبھی ایسے کام کے لئے جو جمع ہو کر کرنے کا ہو پیغمبر خدا کے پاس جمع ہوں تو  ان  سے  اجازت لیے بغیرچلے نہیں  جاتے‏

اے پیغمبر جو لوگ تم سے اجازت حاصل کرتے ہیں وہی خدا پر اور اسکے رسول پر ایمان رکھتے ہیں

سو جب یہ لوگ تم سے کسی کام کے لئے اجازت مانگا کریں تو ان میں سے جسے چاہا کرو اجازت دےدیا کرو اور ان کے لئے خدا سے بخشش مانگا کرو ‏

کچھ شک نہیں کہ خدا بخشنے والا مہربان ہے ‏

62

(مومنو!)  پیغمبر کے بلانے کو ایسا خیال نہ کرنا جیسا تم آپس میں ایک دوسرے کو بلاتے ہو

بیشک خدا کو وہ لوگ معلوم ہیں جو تم میں سے آنکھ بچا کر چل دیتے ہیں

تو جو لوگ ان کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ڈرنا چاہیے کہ (ایسا نہ ہو کہ)  ان پر کوئی آفت پڑ جائے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو ‏

63

دیکھو جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے

جس (طریق) پر تم ہو وہ اسے جانتا ہے اور جس روز لوگ اسکی طرف لوٹائے جائیں گے تو جو عمل وہ (لوگ) کرتے رہے وہ ان کو بتا دے گا

اور خدا ہرچیز سے واقف ہے ‏

***********

64


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter