Quran Urdu Translation

Surah Al Anbiyah

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


لوگوں کا حساب (اعمال کا وقت)  نزدیک آ پہنچا  ہےاور وہ غفلت میں (پڑے اس سے) منہ پھیر رہے ہیں‏

1

ان کے پاس کوئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اسے کھیلتے ہوئے سنتے ہیں ‏

2

ان کے دل غفلت میں پڑے ہوئے ہیں

اور ظالم لوگ(آپس میں) چپکے چپکے باتیں کرتے  ہیں کہ یہ (شخص کچھ بھی) نہیں مگر تمہارے جیسا آدمی ہے

تو تم آنکھوں دیکھتے جادو (کی لپیٹ) میں کیوں آتے ہو؟ ‏

3

(پیغمبر نے) کہا کہ جو بات آسمان اور زمین میں (کہی جاتی) ہے، میرا پروردگار اسے جانتا ہے

اور وہ سننے والا اور جاننے والا ہے ‏

4

بلکہ (ظالم) کہنے لگے کہ (یہ قرآن) پریشان (باتیں ہیں جو) خواب (میں دیکھ لی) ہیں

(نہیں) بلکہ اس نے اس کو اپنی طرف سے بنالیا ہے

(نہیں) بلکہ یہ (شعر جو اس) شاعر (کا نتیجہ طبع) ہے

تو جیسے پہلے (پیغمبر نشانیاں دے کر) بھیجے گئے تھے(اسی طرح) یہ بھی ہمارے پاس کوئی نشانی لائے

5

ان سے پہلے جن بستیوں کو ہم نے ہلاک کیا وہ ایمان نہیں لائی تھیں

تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے ‏

6

اور ہم نے تم سے پہلے مردہی (پیغمبر بناکر) بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے

اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد رکھتے ہیں ان سے پوچھ لو ‏

7

اور ہم نے ان کے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانانہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے ‏

8

پھر ہم نے ان کے بارے میں (اپنا) وعدہ سچا کردیا

تو ان کو اور جس کو چاہا نجات دی اور حد سے نکل جانے والوں کو ہلاک کردیا ‏

9

ہم نے تمہاری طرف ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں تمہارا تذکرہ ہے

کیا تم نہیں سمجھتے؟ ‏

10

اور ہم نے بہت سی بستیوں کو جو سمتگار تھیں ہلاک کرمارا

اور ان کے بعد اور لوگ پیدا کردیئے ‏

11

جب انہوں نے ہمارے (مقدمہ) عذاب کو دیکھا تو لگے اس سے بھاگنے ‏

12

مت بھاگو

اور جن (نعمتوں) میں تم عیش وآسائش کرتے تھے ان کی اور اپنے گھروں کی طرف لوٹ جاؤ،

شاید تم سے اس بارے میں دریافت کیا جائے ‏

13

کہنے لگے ہائے شامت بےشک ہم ظالم تھے ‏

14

تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح) کاٹ کر (اور آگ کی طرح) بجھا کر ڈھیر کر دیا ‏

15

اور ہم نے آسمان اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان دونوں کے درمیان  ہے اسکو لہو و لعب کے لئے  پیدا نہیں  کیا

16

اگر ہم چاہتے کہ کھیل (کی چیزیں یعنی زن و فرزند) بنائیں تو اگر ہم کو کرنا ہی ہوتا تو ہم اپنے پاس سے بنا لیتے ‏

17

(نہیں) بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں تو وہ اسکا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابودہو جاتا ہے

اور جو باتیں تم بناتے ہو ان سے تمہاری خرابی ہے ‏

18

اور جو لوگ آسمانوں میں اور زمین میں ہیں سب اسی کے (مملوک اور اسی کے مال) ہیں۔

اور جو (فرشتے) اس کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے نہ کتراتے ہیں اور نہ اکتاتے ہیں ‏

19

رات دن اس کی تسبیح کرتے رہتے ہیں (نہ تھکتے ہیں) نہ اکتاتے ہیں ‏

20

بھلا لوگوں نے جو زمین کی چیزوں سے (بعض کو) معبود بنا لیاہے (تو کیا) وہ  انکو (مرنے کے بعد) اٹھا کھڑا کریں گے؟

21

اگر آسمان اور زمین میں خدا کے سوا اور معبود ہوتے تو (زمین و آسمان) درہم برہم ہو جاتے۔

جو باتیں یہ لوگ بتاتے ہیں خدائے مالک عرش ان سے پاک ہے ‏

22

وہ جو کام کرتا ہے اس کی پرسش نہیں ہو گی اور (جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس کی) ان سے پرسش ہو گی ‏

23

کیا لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر معبود بنا لیے ہیں؟

کہہ دو کہ (اس بات پر) اپنی دلیل پیش کرو

یہ (میری اور) میرے ساتھ والوں کی کتاب بھی ہےاور جو مجھ سے پہلے (پیغمبر) ہوئے ہیں انکی کتابیں بھی ہیں

بلکہ (بات یہ ہے کہ) ان میں اکثر حق بات کو نہیں جانتے اور اس لئے منہ پھیر لیتے ہیں ‏

24

اور جو پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ

میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو ‏

25

اور کہتے ہیں کہ خدا بیٹا رکھتا ہے

وہ پاک ہے (اسکے نہ بیٹا ہے نہ بیٹی)

بلکہ (جن کو یہ لوگ اس کے بیٹے اور بیٹیاں سمجھتے ہیں) وہ اس کے عزت والے بندے ہیں ‏

26

اس کے آگے بڑھ کر بول نہیں سکتے اور اس کے حکم پر عمل کرتے ہیں ‏

27

جو کچھ ان کے آگے ہو چکا ہے اور جو پیچھے ہوگا وہ سب سے واقف ہے

اور وہ (اسکے پاس کسی کی) سفارش نہیں کر سکتے مگر اس شخص کی جس سے خداخوش ہوا

اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے رہتے ہیں ‏

28

اور جو شخص ان میں سے یہ کہے کہ خدا کے سوا میں معبود ہوں تو اسے ہم دوزخ کی سزا دیں گے

(اور) ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا دیا کرتے ہیں ‏

29

کیا کافروں نے نہیں دیکھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے تھے تو ہم نے ان کو جدا جدا کر دیا؟

اور تمام جاندار چیزیں ہم نے پانی سے بنائیں

پھر یہ لوگ ایمان کیوں نہیں لاتے؟ ‏

30

اور ہم نے زمین میں پہاڑ بنائے تاکہ لوگوں (کے بوجھ) سے ہلنے (اور جھکنے) نہ لگے

اور اس میں کشادہ راستے بنائے تاکہ لوگ ان پر چلیں ‏

31

اور آسمان کو محفوظ چھت بنایا

اس پر بھی وہ ہماری نشانیوں سے منہ پھیر رہے ہیں ‏

32

اور وہی تو ہے جس نے رات اور دن اور سورج اور چاند کو بنایا

(یہ) سب (یعنی سورج اور چاند اور ستارے) آسمان میں (اس طرح چلتے ہیں گویا) تیر رہے ہیں ‏

33

اور (اے پیغمبر) ہم نے تم سے پہلے کسی آدمی کو بقائے دوام نہیں بخشا

بھلا اگر تم مر جاؤ تو کیا یہ لوگ ہمیشہ رہیں گے؟ ‏

34

ہر متنفس کو موت کا مزا چکھنا ہے

اور ہم تم لوگوں کو سختی اور آسودگی میں آزمائش کے طور پر مبتلا کرتے ہیں

اور تم ہماری ہی طرف لوٹ کر آؤ گے ‏

35

اور جب کافر تم کو دیکھتے ہیں تو تم سے استہزاء کرتے ہیں کہ

کیا یہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر (برائی سے) کیا کرتا ہے؟

حالانکہ وہ خود رحمن کے نام سے منکر ہیں ‏

36

انسان (کچھ جلدباز ہے کہ گویا) جلد بازی ہی سے بنایا گیا ہے

میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھلاؤں گا تو تم جلدی نہ کرو ‏

37

اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو (جس عذاب ک) یہ وعید (ہے وہ) کب آئے گا ‏

38

اے کاش کافر اس وقت کو جانیں جب وہ اپنے مونہوں پر سے (دوزخ کی) آگ کو روک نہ سکیں گے اور نہ اپنی  پیٹھ  پر  سے ‏

اور نہ ان کا کوئی مددگار ہو گا ‏

39

بلکہ (قیامت) ان پر ناگہاں آواقع ہو گی اور انکے ہوش کھو دے گی

پھر نہ تو وہ اس کو ہٹا سکیں گے اور نہ ان کو مہلت دی جائے گی ‏

40

اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ استہزاء ہوتا رہا ہے

تو جو لوگ ان میں تمسخر کیا کرتے تھے ، ان کو اسی (عذاب) نے جس کی ہنسی اڑاتے تھے آگھیرا ‏

41

کہو کہ رات اور دن میں خدا سے تمہاری کون حفاظت کر سکتا ہے؟

بات یہ ہے کہ یہ اپنے پروردگار کی یاد سے منہ پھیرے ہوئے ہیں ‏

42

کیا ہمارے سوا ان کے اور معبود ہیں کہ ان کو (مصائب سے) بچا سکیں؟

وہ آپ اپنی مدد تو کر ہی نہیں سکتے اور نہ ہم سے پناہ میں دئیے جائیں گے ‏

43

بلکہ ہم ان لوگوں کو اور ان کے باپ دادا کو متمتع کر تے رہےیہاں تک  کہ (اسی حالت میں)ان کی عمریں بسر ہوگئیں ،

کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں؟

تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے والے ہیں؟ ‏

44

کہہ دو کہ میں تم کو حکم خدا کے مطابق نصیحت کرتا ہوں

اور بہروں کو جب نصیحت کی جائے تو وہ پکار کوسنتے ہی نہیں ‏

45

اور اگر ان کو تمہارے پروردگار کا تھوڑا سا عذاب بھی پہنچے تو کہنے لگیں کہ

ہائے کمبختی ہم بیشک ستمگار تھے ‏

46

اور ہم قیامت کے دن انصاف کی ترازو کھڑی کریں گے تو کسی شخص کی ذرا بھی حق تلفی نہ کی جائے گی

اور اگر رائی کے دانے کے برابر بھی (کسی کا عمل) ہوگا تو ہم اس کو لاحاضر کریں گے

اور ہم حساب کرنے کو کافی ہیں ‏

47

اور ہم نے موسیٰ اور ہارون کو (ہدایت وگمراہی میں) فرق کر دینے والی اور(سرتاپا) روشنی اور نصیحت (کی کتاب) عطا  کی

(یعنی) پرہیزگاروں کے لئے ‏

48

جو بن دیکھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں اور قیامت کا بھی خوف رکھتے ہیں ‏

49

اور یہ مبارک نصیحت ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے

تو کیا تم اس سے انکار کرتے ہو؟ ‏

50

اور ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے ہدایت دی تھی اور ہم ان کے حال سے واقف تھے۔ ‏

51

کیا لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر معبود بنا لیے ہیں؟ جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ

یہ کیا مورتیں ہیں جن (کی پرستش) پر تم معتکف (وقائم ہو)؟ ‏

52

وہ کہنے لگے کہ ہم اپنے باپ داد کو ان کی پرستش کرتے دیکھا ہے ‏

53

(ابراہیم نے) کہا کہ تم بھی (گمراہ ہو) اور تمہارے باپ داد بھی صریح گمراہی میں پڑے رہے ‏

54

وہ بولے کیا تم ہمارے پاس (واقعی) حق لائے ہو یا (ہم سے) کھیل (کی باتیں) کرتے ہو؟ ‏

55

(ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ تمہارا پروردگار آسمانوںاور زمین کا پروردگار ہے، جس نے ان کو پیدا کیا ہے

اور میں اس (بات) کا گواہ (اور اسی کا قائل) ہوں ‏

56

اور خدا کی قسم جب تم پیٹھ پھیر کر چلے جاؤ گے تو میں تمہارے بتوں سے ایک چال چلوں گا ‏

57

پھر ان کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیا مگر ایک بڑے (بت) کو (نہ توڑ) تاکہ وہ اس کی طرف رجوع کریں ‏

58

کہنے لگے کہ ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟

وہ تو کوئی ظالم ہے ‏

59

لوگوں نے کہا کہ ہم نے ایک جوان کو ان کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے اس کو ابراہیم کہتے ہیں ‏

60

وہ بولے کہ اسے لوگوں کے سامنے لاؤ تاکہ وہ گواہ رہیں ‏

61

(جب ابراہیم آئے تو بت پرستوں نے)

کہا کہ ابراہیم! بھلا یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ تم نے کیا ہے؟

62

(ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ یہ ان کے اس بڑے (بت) نے کیا (ہوگا) اگر یہ بولتے ہوں تو ان سے پوچھ لو ‏

63

انہوں نے اپنے دل میں غور کیا تو آپس میں کہنے لگے بےشک تم ہی بے انصاف ہو ‏

64

پھر (شرمندہ ہو کر) سرنیچا کرلیا (اس پر بھی ابراہیم سے کہنے لگے کہ) تم جانتے ہو یہ بولتے نہیں ‏

65

(ابراہیم نے) کہا پھر تم خدا کو چھوڑ کر ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہو جو تمہیں نہ کچھ  فائدہ  دے سکیں اور نہ  نقصان  پہنچا سکیں؟

66

تف ہے تم پر اور جن کو تم خدا کے سوا پوجتے ہو ان پر بھی،

کیا تم عقل رکھتے؟ ‏

67

(تب وہ)  کہنے لگے کہ اگر تمہیں  (اس سے اپنے معبود کا انتقام لینا اور) کچھ کرنا ہے تو اس کو جلادو اور اپنے معبودوں کی مدد کرو ‏

68

ہم نے حکم دیا اے آگے سرد ہوجا اور ابراہیم پر (موجب) سلامتی (بن جا)

69

ان لوگوں نے برا تو ان کا چاہا تھا، مگر ہم نے انہی کو نقصان میں ڈال دیا ‏

70

اور ابراہیم اور لوط کو اس سرزمین کی طرف بچانکالاجس میں ہم نے اہل عالم کے لئے برکت رکھی ہے

71

اور ہم نے ابراہیم کو اسحاق عطا کئے اور مستزاد براں یعقوب

اور سب کو نیک بخت کیا ‏

72

اور ان کو پیشوا بنایا کہ ہمارے حکم سے ہدایت کرتے تھے

اور ان کو نیک کام کرنے اور نماز پڑھنے اور زکوۃ دینے کا حکم بھیجا

اور وہ ہماری عبادت کیا کرتے تھے ‏

73

اور لوط (کا قصہ یاد کرو) جب انکو ہم نے حکم (حکمت ونبوت) اور علم بخشا

اور اس بستی سے جہاں کے لوگ گندے کام کیا کرتے تھے' بچانکالا،

بےشک وہ برے اور بد کردار لوگ تھے ‏

74

اور انہیں اپنی رحمت کے (محل میں) داخل کیا، کچھ نہیں کہ وہ نیک بختوں میں تھے ‏

75

اور نوح (کا قصہ بھی یاد کرو) جب (اس سے) پیشتر انہوں نے ہم کو پکارا تو ہم نے ان کی دعا قبول فرمائی

اور ان کو اور ان کے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی ‏

76

اور جو لوگ ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے تھے ان پر نصرت بخشی،

وہ بےشک برے لوگ تھے، سو ہم نے ان سب کو غرق کردیا ‏

77

اور داؤد اور سلیمان (کاحال بھی سن لو کہ) جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصل کرنے لگے

جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں رات  کو  چر گئیں  (اور اسے روندگئی) تھیں

اور ہم ان کے فیصلہ کے وقت موجود تھے ‏

78

تو ہم نے فیصلہ (کرنے کا طریق) سلیمان کو سمجھا دیا

اور ہم نے دونوں کو حکم (یعنی حکمت ونبوت) اور علم بخشا تھا

اور ہم نے پہاڑوں کو داؤد کامسخر کردیا تھا کہ ان کے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور جانوروں کو بھی(مسخر کردیا تھا)

اور ہم ہی ایسا کرنے والے تھے ‏

79

اور ہم نے تمہارے لئے ان کو ایک (طرح ک) لباس بنانا بھی سکھا دیا تاکہ تم لڑائی کے ضرر سے بچائے،

پس تم کو شکر گذار ہونا چاہئے ‏

80

اور ہم نے تیز ہوا سلیمان کے تابع  (فرمان) کردی تھی جوان کے حکم سے اس ملک میں چلتی تھی جس میں ہم نے برکت دی تھی (یعنی شام)

اور ہم ہرچیز سے خبردار ہیں ‏

81

اور  دیوؤں  (کی جماعت کو بھی ان کے تابع کردیا تھا کہ ان)  میں  سے بعض ان کے لئے غوطہ مارتے تھے اور اس کے سوا اور کام بھی کرتے تھے‏

اور ہم ان کے نگہبان تھے ‏

82

اور ایوب (کو یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ مجھے ایذا ہو رہی ہے اور تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے ‏

83

تو ہم نے ان کی دعا قبول کر لی اور جو ان کو تکلیف تھی وہ دور کردی

اور ان کو بال بچے عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے ہی اور (بخشے)

اور عبادت کرنے والوں کے لئے یہ نصیحت ہے ‏

84

اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو (بھی یاد کرو)

یہ سب صبر کرنے والے تھے ‏

85

اور ہم نے ان کو اپنی رحمت میں داخل کیا، بلاشبہ وہ نیکوکار تھے۔ ‏

86

اور ذو النون کو (یاد کرو) جب وہ (اپنی قوم سے ناراض ہو کر) غصے کی حالت میں چل دیئے اور خیال کیا کہ ہم ان پر قابو نہیں پاسکیں گے، ‏

آخر اندھیرے میں (خدا کو) پکارنے لگے کہ

تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے (اور) بیشک میں قصوروار ہوں ‏

87

تو ہم نے ان کی دعا قبول کر لی اور ان کو غم سے نجات بخشی

اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات دیا کرتے ہیں ‏

88

اور زکریا کو (یاد کرو) جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑو اور تو سب سے بہتر وارث ہے ‏

89

تو ہم نے ان کی پکار سن لی اور ان کو یحیی بخشا اور ان کی بیوی کو اولاد کے قابل بنا دیا

یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید اور خوف سے پکارتے

اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے تھے ‏

90

اور ان (مریم) کو (بھی یاد کرو) جنہوں نے اپنی عفت کو محفوظ رکھا تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی

اور ان کو ان کے بیٹے کو اہل عالم کے لئے نشانی بنادیا ‏

91

یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے

اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کیا کرو ‏

92

اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے

(مگر) سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں ‏

93

جو نیک کام کرے گا اور مومن بھی ہوگا تو اس کی کوشش رائیگاں نہ جائے گی

اور ہم اس کے لئے (ثواب اعمال) لکھ رہے ہیں ‏

94

اور جس بستی (والوں) کو ہم نے ہلاک کردیا محال ہے کہ (وہ دنیا کی طرف رجوع کریں) وہ رجوع نہیں کریں گے ‏

95

یہاں تک کہ یاجوج اور ماجوج کھول دیئے جائیں اور وہ ہر بلندی سے دوڑ رہے ہوں ‏

96

اور (قیامت ک) سچا وعدہ قریب آجائے تو ناگاہ کافروں کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں

(اور وہ کہنے لگیں کہ) ہائے شامت ہم اس (حال) سے غفلت میں رہے

بلکہ ہم (اپنے حق میں) ظالم تھے ‏

97

(کافر اس روز)  تم اور جن کی تم خدا کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہونگے (اور)  تم  (سب)  اس میں داخل ہو کر رہو گے ‏

98

اگر یہ لوگ (درحقیقت) معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ ہوتے

اور سب اس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے ‏

99

وہاں ان کو چلانا ہوگا اور اس میں (کچھ) نہ سن سکیں گے ‏

100

جن لوگوں کے لئے ہماری طرف سے پہلے بھلائی مقرر ہوچکی ہے وہ اس سے دور رکھے جائیں گے ‏

101

(یہاں تک کہ) اس کی آواز بھی تو نہیں سنیں گے،

اور جو کچھ ان کا جی چاہے گا اس میں (یعنی ہر طرح کے عیش اور لطف میں) ہمیشہ رہیں گے ‏

102

ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری خوف غمگین نہیں کرے گا، اور فرشتے ان کو لینے آئیں گے

(اور کہیں گے) یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ‏

103

جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ لیں جیسے خطوں کا طومار لپیٹ لیتے ہیں،

جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا تھا اسی طرح دوبارہ پیدا کردیں گے

(یہ) وعدہ (جس کا پورا کرنا لازم) ہے،

ہم ایسا ضرور کرنے والے ہیں ‏

104

اور ہم نے نصیحت (کی کتاب یعنی تورات) کے بعد زبور میں لکھ دیا ہے کہ میرے نیک بندے آخر زمین پر وار ث ہوں گے ۔

105

عبادت کرنے والے لوگوں کے لئے اس میں (خدا کے حکموں کی) تبلیغ ہے ‏

106

اور (اے محمد!) ہم نے تم کو تمام جہاں کے لئے رحمت (بناکر) بھیجا ہے ‏

107

کہہ دو کہ مجھ پر (خدا کی طرف سے) یہ وحی آئی ہے کہ تم سب کا معبود خدائے واحد ہے،

تو تم کو چاہئے کہ فرمانبردار ہوجاؤ ‏

108

پس اگر یہ لوگ منہ پھیریں تو کہہ دو کہ میں نے تم سب کو یکساں (احکام الہی) سے آگاہ کردیا ہے

اور مجھ کو معلوم  نہیں  کہ جس چیز  کا  تم سے وعدہ کیا جاتا ہے (عن) قریب (آنیوالی) ہے یا (اس کا وقت) دور ہے

109

جو بات پکار کر کی جائے وہ اسے بھی جانتا ہے اور جو تم پوشیدہ کرتے ہو اس سے بھی واقف ہے ‏

110

اور میں نہیں جانتا شاید وہ تمہارے لئے آزمائش ہو اور ایک مدت تک (تم اس سے)فائدہ (اٹھاتے رہو)

111

(پیغمبر نے کہ) کہ اے میرے پروردگار! حق کے ساتھ فیصلہ کردے

اور ہمارا پروردگار بڑا مہربان ہے، اسی سے ان باتوں میں جو تم بیان کرتے ہو مدد مانگی جاتی ہے۔ ‏

***********

112


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter