Tafsir Ibn Kathir (Urdu)

Surah Al Akhlas

Alama Imad ud Din Ibn Kathir

Translated by Muhammad Sahib Juna Garhi

Noting by Maulana Salahuddin Yusuf

شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو نہایت مہربان بڑا رحم والا ہے


قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ (1)

آپ کہہ دیجئے کہ وہ اللہ تعالیٰ ایک (ہی) ہے

اللَّهُ الصَّمَدُ   (2)

اللہ تعالیٰ بےنیاز ہے

‏ یعنی سب اس کے محتاج ہیں، وہ کسی کا محتاج نہیں۔

لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ (3)

نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا

یعنی نہ کوئی چیز اس سے نکلی ہے نہ وہ کسی چیز سے نکلا ہے۔

وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ  (4)

اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔

اس کی ذات میں اس کی صفات میں اور نہ اس کے افعال میں۔لیس کمثلہ شئی

حدیث قدسی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

انسان مجھے گالی دیتا ہے یعنی میرے لیے اولاد ثابت کرتا ہے، حالانکہ میں ایک ہوں بےنیاز ہوں، میں نے کسی کو جنا ہے نہ کسی سے پیدا ہوا ہوں اور نہ کوئی میرا ہمسر ہے (صحیح بخاری)

اس سورت میں ان کا بھی رد ہو گیا جو متعدد خداؤں کے قائل ہیں اور جو اللہ کے لیے اولاد ثابت کرتے ہیں اور جو اس کو دوسروں کا شریک گردانتے ہیں اور ان کا بھی جو سرے سے وجود باری تعالیٰ ہی کے قائل نہیں۔

***********

© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Mar 2019

free hit counter