Tafsir Ibn Kathir (Urdu)

Surah Al Infitar

Translated by Muhammad Sahib Juna Garhi

Noting by Maulana Salahuddin Yusuf

For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts

شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو نہایت مہربان بڑا رحم والا ہے


إِذَا السَّمَاءُ انْفَطَرَتْ 

جب آسمان پھٹ جائے گا ‏   (۱)‏

یعنی اللہ کے حکم اور اس کی ہیبت سے پھٹ جائے گا اور فرشتے نیچے اتر آئیں گے۔

وَإِذَا الْكَوَاكِبُ انْتَثَرَتْ 

جب ستارے جھڑ جائیں گے۔‏  (۲)‏

وَإِذَا الْبِحَارُ فُجِّرَتْ 

سمندر بہہ نکلیں گے‏   (۳)‏

وَإِذَا الْقُبُورُ بُعْثِرَتْ 

اور جب قبریں (شق کر کے) اکھاڑ دی جائیں گی  (۴)‏

‏ یعنی قبروں سے مردے زندہ ہو کر نکل آئیں گے یا ان کی مٹی پلٹ دی جائے گی۔

عَلِمَتْ نَفْسٌ مَا قَدَّمَتْ وَأَخَّرَتْ 

(اس وقت) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے (یعنی اگلے پچھلے اعمال) کو معلوم کر لے گا۔‏  (۵)‏

يَا أَيُّهَا الْإِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ 

اے انسان! تجھے اپنے رب کریم سے کس چیز نے بہکایا؟‏  (۶)‏

الَّذِي خَلَقَكَ

جس (رب )نے تجھے پیدا کیا

یعنی حقیر نطفے سے، جب کہ اس کے پہلے تیرا وجود نہیں تھا۔

فَسَوَّاكَ فَعَدَلَكَ 

پھر ٹھیک ٹھاک کیا اور پھر درست اور برابر بنایا‏   (۷)‏

یعنی تجھے ایک کامل انسان بنا دیا، تو سنتا ہے، دیکھتا ہے اور عقل فہم رکھتا ہے۔

فِي أَيِّ صُورَةٍ مَا شَاءَ رَكَّبَكَ 

جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا۔‏   (۸)‏

كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُونَ بِالدِّينِ 

ہرگز نہیں بلکہ تم تو جزا و سزا کے دن کو جھٹلاتے ہو۔‏  (۹)‏

وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِينَ 

یقیناً تم پر نگہبان عزت والے۔‏    (۱۰)‏

كِرَامًا كَاتِبِينَ 

لکھنے والے مقرر ہیں۔‏    (۱۱)‏

يَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ 

جو کچھ تم کرتے ہو وہ جانتے ہیں۔‏   (۱۲)‏ 

إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ 

یقیناً نیک لوگ (جنت کے عیش آرام اور) نعمتوں میں ہونگے۔‏   (۱۳)‏ 

وَإِنَّ الْفُجَّارَ لَفِي جَحِيمٍ 

اور یقیناً بدکار لوگ دوزخ میں ہونگے۔‏   (۱۴)‏ 

يَصْلَوْنَهَا يَوْمَ الدِّينِ 

بدلے والے دن اس میں جائیں گے    (۱۵)‏ 

یعنی جس دن جزا و سزا کے دن کا وہ انکار کرتے تھے اسی دن جہنم میں اپنے اعمال کی پاداش میں داخل ہونگے،

وَمَا هُمْ عَنْهَا بِغَائِبِينَ 

وہ اس سے کبھی غائب نہ ہونے پائیں گے۔‏   (۱۶)‏ 

وَمَا أَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الدِّينِ 

تجھے کچھ خبر بھی ہے کہ بدلے کا دن کیا ہے۔‏   (۱۷)‏ 

ثُمَّ مَا أَدْرَاكَ مَا يَوْمُ الدِّينِ 

پھر میں (کہتا ہوں) تجھے کیا معلوم کہ جزا و سزا کا دن کیا ہے۔‏   (۱۸)‏ 

يَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِنَفْسٍ شَيْئًا ۖ وَالْأَمْرُ يَوْمَئِذٍ لِلَّهِ 

(وہ ہے) جس دن کوئی شخص کسی شخص کے لئے کسی چیز کا مختار نہ ہوگا، اور (تمام تر) احکام اس روز اللہ کے ہی ہوں گے    (۱۹)‏

‏ یعنی دنیا میں تو اللہ نے عارضی طور پر، آزمانے کے لئے، انسانوں کو کم و بیش کے کچھ فرق کے ساتھ اختیارات دے رکھے ہیں۔ لیکن قیامت والے دن تمام اختیارات صرف اور صرف اللہ کے پاس ہوں گے۔



© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Enail: cmaj37@gmail.com

Visits wef Sep 2024

visitor counter widget