Surah Al RahmanUrdu Translation: Shah Abdul Qadir |
For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts
شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔
رحمٰن نے |
1 |
سکھایا قرآن، |
2 |
بنایا (پیدا کیا) آدمی، |
3 |
پھر سکھائی اس کو بات (بولنا) ، |
4 |
سورج اور چاند(پابند ہیں) کوایک حساب ہے۔ |
5 |
اور جھاڑ (جھاڑیاں) اور درخت لگے ہیں سجدے میں۔ |
6 |
اورآسمان کو اُونچا کیا اور رکھی ترازو (توازن قائم کیا) ، |
7 |
کہ مت زیادتی کرو ترازو (عدل و انصاف) میں۔ |
8 |
اور سیدھی ترازو تولو انصاف سے اور مت گھٹاؤ تول۔ |
9 |
اور زمین کو رکھا واسطے خلق (مخلوق) کے، |
10 |
اس میں میوہ (لذیذ پھل) ہے اور کھجوریں، جن کے میوہ پر غلاف، |
11 |
اور اناج جس کے ساتھ بھس ہے اور پھول خوشبو۔ |
12 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے تم دونوں (جن اور انسان)؟ |
13 |
بنایا آدمی کھنکھناتی مٹی سے جیسے ٹھیکرا، |
14 |
اور بنایا جان (جن کو) آگ کی ڈیگ (شعلے) سے۔ |
15 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
16 |
مالک دو مشرقوں کا اور مالک دو مغرب کا۔ |
17 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
18 |
چلائے دو دریا بھڑ چلتے (آپس میں ٹکراتے) ۔ |
19 |
(حائل) ان میں ہے ایک پردہ، زیادتی نہیں کرتے۔ |
20 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
21 |
نکلتا ہے اُن سے موتی اور مونگا۔ |
22 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
23 |
اور اسی کے ہیں جہاز اُونچے گہرے دریا میں جیسے پہاڑ۔ |
24 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
25 |
جو کوئی ہے زمین پر نبڑنے (فنا ہونے) والا ہے، |
26 |
اور رہے گا (باقی) منہ (ذات) تیرے رب کا، بزرگی اور تعظیم والا۔ |
27 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
28 |
اس سے مانگتے ہیں جو کوئی ہیں آسمانوں میں اور زمین میں۔ ہر دن اس کو ایک دھندا (کام)ہے۔ |
29 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
30 |
ہم فارغ ہوتے ہیں تمہاری طرف (احتساب کے لئے) ، اے بوجھل قافلو (زمین کے بوجھو) ۔ |
31 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
32 |
اے فرقے (گروہ) جِنّوں اور انسانوں کے! اگر تم سے ہو سکے کہ نکل بھاگو آسمان اور زمین کے کناروں سے، تو نکل بھاگو۔ نہیں نکل سکنے کے بن سند (بغیر زور) ۔ |
33 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
34 |
چھوٹتے ہیں تم پر شعلے آگ کے صاف اور دھواں ملے، پھر تم بدلہ نہیں لے سکتے۔ |
35 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
36 |
پھر جب پھٹ جائے آسمان، تو ہو جائے گلابی، جیسے تیل کی تلچھٹ۔ |
37 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
38 |
پھر اس دن پوچھ نہیں اس کے گناہ کی کسی آدمی سے نہ جِنّ سے۔ |
39 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
40 |
پہچانے پڑیں گے گناہگار اپنے چہرے سے، پھر پکڑا جائے گا ماتھے (پیشانی کے) بال سے اور پاؤں سے۔ |
41 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
42 |
(کہا جائے گا) یہ دوزخ ہے جس کو جھوٹ بتاتے (تھے) گناہگار، |
43 |
پھرتے (چکر لگاتے رہیں گے) ہیں بیچ اس کے، اور کھولتے پانی کے۔ |
44 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
45 |
اور جو کوئی ڈرا کھڑے ہونے سے اپنے رب کے آگے، اس کو ہیں دو باغ (جنتیں) ۔ |
46 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
47 |
جن میں بہت سی ٹہنیاں(ڈالیاں) ۔ |
48 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
49 |
ان میں دو چشمے بہتے۔ |
50 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
51 |
ان میں ہر میوے کی قِسم قِسم۔ |
52 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
53 |
لگے بیٹھے بچھونوں پر، جن کے استر تافتہ (ریشم) کے۔ اور میوہ ان باغوں کا جھک رہا۔ |
54 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
55 |
اُن میں عورتیں ہیں نیچی نگاہ والیاں، نہیں بیاہا ان کو کسی آدمی نے ان سے پہلے، اور نہ کسی جِنّ نے۔ |
56 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
57 |
وہ کیسی جیسے لعل اور مونگا۔ |
58 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
59 |
اور کیا بدلہ ہے نیکی کا مگر نیکی(اعلیٰ درجے کی جزا) ۔ |
60 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
61 |
اور ان دو باغ کے سِوا اور دو باغ۔ |
62 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
63 |
گہرے سبز جیسے سیاہ۔ |
64 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
65 |
ان میں دو چشمے ہیں ابلتے۔ |
66 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
67 |
ان میں میوہ اور کھجوریں اور انار۔ |
68 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
69 |
سب باغوں میں نیک عورتیں ہیں خوبصورت۔ |
70 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
71 |
گوریاں رُکی رہتیاں (ٹھہرائی ہوئی) خیموں میں۔ |
72 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
73 |
نہیں بیاہا ان کو کِسی آدمی نے اُن سے پہلے، نہ کسی جِنّ نے۔ |
74 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
75 |
لگے بیٹھے سبز چاندنیوں (قالینوں) پر اور چھاپے کی خوش طرح (نادر) ۔ |
76 |
پھر کیا کیا نعمتیں اپنے رب کی جھٹلاؤ گے؟ |
77 |
بڑی برکت ہے نام کو تیرے رب کے جو بزرگی رکھتا ہے تعظیم والا۔ *********** |
78 |
© Copy Rights:Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,Lahore, PakistanEnail: cmaj37@gmail.com |
|
Visits wef Apr 2024 |