Surah Al Hijr

Urdu Translation: Shah Abdul Qadir

For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


 الف۔ لام۔ را۔

یہ آیتیں ہیں کتاب کی اور کھلے قرآن کی۔

1

 کسی وقت آرزو کریں گے یہ لوگ جو منکر ہیں، کسی طرح مسلمان ہوتے۔

2

 چھوڑ دے اُ ن کو، کھا لیں اور برت (مزے کر) لیں، اور امید پر بھولے رہیں،کہ آگے (عنقریب) معلوم کریں گے۔

3

 اور کوئی بستی ہم نے نہیں کھپائی (ہلاک) مگر اسکا لکھا تھا مقرر(پہلے سے طے شدہ) ۔

4

 نہ شتابی (جلدی) کرے کوئی فرقہ (قوم) اپنے وعدے (ہلاکت کے مقررہ وقت) سے اور نہ دیر کرے۔

5

 اور لوگ کہتے ہیں، اے شخص! کہ تجھ پر اُتری ہے نصیحت، تُو مقرر (ضرور) دیوانہ ہے۔

6

 کیوں نہیں لے آتا ہمارے پاس فرشتے، اگر تُو سچا ہے۔

7

ہم نہیں اتارتے فرشتے مگر کام ٹھہرا کر(عذاب کے فیصلے کے ساتھ) ، اور اس وقت نہ ملے گی انکو ڈھیل(مہلت) ۔

8

 (بیشک) ہم نے آپ اتاری ہے یہ نصیحت اور ہم اسکے نگہبان ہیں۔

9

 اور ہم بھیج چکے ہیں رسُول تجھ سے پہلے کئی فرقوں (قوموں) میں اگلے(پہلی) ۔

10

 اور نہیں آیا ان پاس کوئی رسول، مگر کرتے رہے اس سے ہنسی۔

11

 اسی طرح پیٹھاتے (ڈال دیتے) ہیں ہم اس کو، دل میں گنہگاروں کے۔

12

 یقین نہ لائیں گے اس پر اور ہویائی (ہوتی آئی) ہے رسم پہلوں کی۔

13

 اور اگر ہم کھول دیں ان پر دروازہ آسمان سے، اور سارے دن اس میں چڑھتے رہیں۔

14

 یہی کہیں کہ ہماری نگاہ ہی بند کی ہے،نہیں، ہم لوگوں پر جادو ہوا ہے۔

15

 اور ہم نے بنائے ہیں آسمان میں بُرج اور رونق دی اس کو دیکھنے والوں کے آگے۔

16

اور بچا رکھا اس کو ہر شیطان مردود سے۔

17

 مگر جو چوری سے سُن گیا، سو اس کے پیچھے پڑا انگارا چمکتا۔

18

 اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور ڈالے اس میں (پہاڑوں کے) بوجھ،اور اُگائی اس میں ہر چیز اندازے کی۔

19

اور بنا دیں (فراہم کیں) تم کو اس میں روزیاں،اور (ان کے لئے بھی) جن کو تم نہیں روزی دیتے۔

20

 اور ہر چیز کے ہم پاس خزانے ہیں،اور اتارتے ہیں ہم ٹھہرے (مقرر کئے) ہوئے اندازے پر۔

21

 اور چلا دیں ہم نے باویں (ہوائیں) رس بھری، پھر اتارا ہم نے آسمان سے پانی،پھر تم کو وہ پلایا، اور تم نہیں رکھتے اس کا خزانہ۔

22

 اور ہم ہی ہیں جِلاتے (زندگی دیتے) اور مارتے اور ہم ہی ہیں پیچھے (وارث) رہتے۔

23

 اور ہم نے جان رکھا ہے جو آگے بڑھے (پہلے گزر چکے) ہیں تم میں،اور جان رکھے ہیں پچھاڑی (بعد میں آنے) والے۔

24

 اور تیرا رب، وہی گھیر لائے (اکھٹا کرے) گا ان کو،

 بیشک وہی ہے حکمتوں والا خبردار۔

25

 اور ہم نے بنایا آدمی کھنکھناتے سنے گارے سے۔

26

اور جان (جِنّوں) کو بنایا ہم نے اس سے پہلے لُو کی آگ سے۔

27

 اور جب کہا تیرے رب نے فرشتوں کو، میں بناؤں گا ایک بشر کھنکھناتے سنے گارے سے۔

28

 پھر جب ٹھیک کروں (بنا چکوں) اسکو اور پھونک دوں اس میں اپنی جان سے(روح) ، تو گر پڑیو اسکے سجدے میں۔

29

 تب سجدہ کیا ان فرشتوں نے سارے اکھٹے۔

30

 مگر ابلیس نے۔نہ مانا کہ ساتھ ہو سجدہ کرنے والوں کے۔

31

 فرمایا، اے ابلیس! کیا ہوا تجھ کو؟ کہ نہ ساتھ ہوا سجدے والوں کے۔

32

 بولا، میں وہ نہیں سجدہ کروں ایک بشر کو کہ تو نے بنایا کھنکھناتے سنے گارے سے۔

33

 فرمایا تو تُو نکل یہاں سے، تجھ پر پھینک مار (تُو مردود) ہے۔

34

 اور تجھ پر پھٹکار (لعنت) ہے انصاف کے دن تک۔

35

 بولا، اے رب! تو مجھ کو ڈھیل (مہلت) دے اس دن تک کہ (جب) مُردے جیویں(دوبارہ پیداکئے جائیں) ۔

36

فرمایا تو تجھ کو ڈھیل (مہلت) دی ہے۔

37

 اسی ٹھہرے (مقررہ) وقت کے دن تک۔

38

بولا، اے رب! جیسا تو نے مجھ کو راہ سے کھویا، میں ان کو بہاریں (دل فریبیاں) دکھاؤں گا زمین میں،

اور راہ سے کھوؤں (بھٹکاؤں) گا ان سب کو۔

39

 مگر جو تیرے چُنے بندے ہیں۔

40

 فرمایا، یہ راہ ہے مجھ تک سیدھی۔

41

 جو میرے بندے ہیں، تجھ کو اُن پر زور نہیں،مگر جو تیری راہ چلا خراب لوگوں میں۔

42

 اور دوزخ پر وعدہ ہے ان سب کا۔

43

 اس کے سات دروازے ہیں۔ہر دروازہ ان میں ایک فرقہ بٹ رہا ہے۔

44

جو پرہیزگار ہیں باغوں میں ہیں اور چشموں میں۔

45

 جاؤ اس میں سلامتی سے خاطر جمع (اطمینان) سے۔

46

 اور نکال ڈالی ہم نے جو ان کے جیوں میں تھی خفگی،بھائی ہو گئے تختوں پر بیٹھے آمنے سامنے۔

47

 نہ پہنچے گی ان کو وہاں کچھ تکلیف، اور نہ اُن کو وہاں سے کوئی نکالے۔

48

 خبر سُنا دے میرے بندوں کو کہ میں ہوں اصلی بخشنے والا مہربان۔

49

 اور یہ بھی کہ میری مار وہی دُکھ کی مار (دردناک عذاب) ہے۔

50

 اور احوال سنا ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا۔

51

جب چلے آئے اسکے گھر میں اور بولے سلام۔

وہ بولا ہم کو تم سے ڈر آتا ہے۔

52

 بولے، ڈر مت! ہم تجھ کو خوشی سناتے ہیں ایک ہوشیار لڑکے کی۔

53

بولا، تم خوشی سُناتے ہو، مجھ کو جب پہنچ چکا مجھ کو بڑھاپا،اب کاہے پر خوشی سناتے ہو۔

54

 بولے، ہم نے تجھ کو خوشی سنائی تحقیق(بر حق) ، سو مت ہو تو نا امیدوں میں۔

55

 بولا، اور کون آس توڑے اپنے رب کی مہر (رحمت) سے؟ مگر جو راہ بھولے ہیں۔

56

 بولا، پھر کیا مہم ہے تمہاری؟ اے اﷲ کے بھیجو!

57

 بولے، ہم بھیجے آئے ہیں ایک قوم گنہگار پر۔

58

 مگر لُوط کے گھر والے، ہم ان کو بچا لیں گے سب کو۔

59

 مگر ایک اس کی عورت، ہم نے ٹھہرا (طے کر) لیا، وہ ہے رہ جانے والوں میں۔

60

پھر جب پہنچے لُوط کے گھر وہ بھیجے ہوئے۔

61

بولا تم لوگ ہو گئے اوپرے(لگتے ہو اجنبی) ۔

62

 بولے نہیں! پر ہم لائے ہیں تجھ پاس (وہ عذاب) جس میں وہ جھگڑتے (شک کرتے) تھے۔

63

 اور ہم لائے ہیں تجھ پاس مقرر (حق) بات، اور ہم سچ کہتے ہیں۔

64

 سو لے نکل اپنے گھر والوں کو رات رہے سے، اور آپ چل ان کے پیچھے،اور مڑ کر نہ دیکھے تم میں کوئی،

 اور چلے جاؤ جہاں تم کو حکم ہے۔

65

 اور چُکا (بتا) دیا ہم نے اس کو وہ کام، کہ اُن کی جڑ کٹی ہے (کٹ کر رہے گی) صبح ہوتے۔

66

 اور آئے شہر کے لوگ خوشیاں کرتے۔

67

بولا، یہ لوگ میرے مہمان ہیں، سو مجھ کو رُسوا مت کرو۔

68

 اور ڈرو اﷲ سے، اور میری آبرو مت کھوؤ۔

69

 بولے، ہم نے تجھ کو منع نہیں کیا؟ جہان کی حمایت سے۔

70

vبولا، یہ حاضر ہیں میری بیٹیاں، اگر تم کو (کچھ) کرنا (ہی) ہے۔

71

 قسم ہے (اے نبی) تیری جان کی! وہ (اس وقت) اپنی مستی میں مدہوش ہیں۔

72

 پھر پکڑا ان کو چنگھاڑ نے سورج نکلتے۔

73

 پھر کر ڈالی ہم نے وہ بستی اُوپر تلے، اور برسائے اُن پر پتھر کھنگر کے۔

74

بیشک اس میں پتے (نشانیاں) ہیں دھیان کرنے (بصیرت) والوں کو۔

75

 اور وہ بستی ہے سیدھی راہ پر۔

76

البتہ اس میں نشانی ہے یقین کرنے والوں کو۔

77

 اور تحقیق (یقیناً) تھے بن (ایکہ) کے رہنے والے گنہگار۔

78

 سو ہم نے اُن سے بدلہ لیا،اور یہ دونوں شہر راہ پر نظر آتے۔

79

 اور تحقیق (یقیناً) جھٹلایا حجر والوں نے رسولوں کو۔

80

 اور دیں ہم نے ان کو نشانیاں، سو (مگر) رہے ان کو ٹلاتے۔

81

 اور تھے تراشتے پہاڑوں کے گھر خاطر جمع (اطمینان) سے۔

82

 پھر پکڑا انکو چنگھاڑ نے، صبح ہوتے۔

83

 پھر کام نہ آیا ان کو جو کماتے تھے۔

84

 اور ہم نے بنائے نہیں آسمان و زمین اور جو ان کے بیچ ہے، بغیر تدبیر(مقصد) ۔

اور قیامت مقرر آئی (آنی) ہے، سو کنارہ پکڑ (درگزر کر) اچھی طرح کنارہ(درگزر) ۔

85

 تیرا رب جو ہے، وہی ہے بنانے والا (خالق) خبردار۔

86

 اور ہم نے دی ہیں تجھ کو سات آیتیں وظیفہ، اور قرآن بڑے درجے کا۔

87

 مت پسار(دراز کر) اپنی آنکھیں اُن چیزوں پر جو برتنے کو دیں ہم نے انکو کئی طرح کے لوگوں کو، اور نہ غم کھا اُن پر،

اور جھکا اپنے بازو ایمان والوں کے واسطے۔

88

 اور کہہ کہ میں وہی ہوں ڈرانے والا کھول کر(صاف صاف) ۔

89

 جیسا ہم نے بھیجا ہے اُن بانٹی کرنے (فرقوں میں بٹنے) والوں پر۔

90

جنہوں نے کیا ہے قرآن کو بوٹیاں(ٹکڑے ٹکڑے) ۔

91

 سو قسم ہے تیرے رب کی! ہم کو پوچھنا ہے اُن سب سے۔

92

 جو کام کرتے تھے۔

93

 سو سنا دے کھول کر (ڈنکے کی چوٹ پر)جو تجھ کو حکم ہوا، اور دھیان نہ کر شرک والوں کا۔

94

ہم بس (کافی) ہیں تیری طرف سے ٹھٹھے (مذاق) کرنے والوں کو۔

95

 جو ٹھہراتے ہیں اﷲ کے ساتھ اور کسی کی بندگی۔

سو آگے (عنقریب) معلوم کریں گے۔

96

 اور ہمیں جانتے ہیں کہ تیرا جی رکتا (کوفت ہوتی) ہے اُن کی باتوں سے۔

97

 سو تُو یاد کر خوبیاں اپنے رب کی، اور رہ سجدہ کرنے والوں میں۔

98

 اور بندگی کر اپنے رب کی، جب تک پہنچے تجھ کو یقین۔

***********

99


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Enail: cmaj37@gmail.com

Visits wef Apr 2024

web counter