Surah Al Ma'ida

Urdu Translation: Shah Abdul Qadir

For Better Viewing Download Arabic / Urdu Fonts

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


اے ایمان والو! پورا کرو قرار (عہد و پیمان)۔

حلال ہوئے تم کو چوپائے مویشی، سوا اس کے جو تم کو سنا دیں گے،

مگر حلال نہ جانو شکار کو اپنے احرام میں۔

(بیشک) اﷲ حکم کرتا ہے جو چاہے۔

1

 اے ایمان والو! حلال نہ سمجھو اﷲ کے نام کی چیزیں اور نہ ادب والا مہینہ،

اور نہ نیاز کے جانور جو مکے کو جائیں، اور نہ (انکی جنکے)گلے میں لٹکن والیاں (پٹّے ہیں)

اور نہ آنے والوں کو ادب والے گھر کی طرف، کہ ڈھونڈتے ہیں فضل اپنے رب کا اور خوشی۔

اور جب احرام سے نکلو تو شکار کرو۔

اور باعث نہ ہو تم کو ایک قوم کی دُشمنی کہ تم کو روکتے تھے ادب والی مسجد سے، اس پر کہ زیادتی کرو۔

اور آپس میں مدد کرو نیک کام پر اور پرہیزگاری پر،اور مدد نہ کرو گناہ پر اور زیادتی پر،

 اور ڈرتے رہو اﷲ سے۔(بیشک) اﷲ کا عذاب سخت ہے۔

2

حرام ہوا تم پر مُردہ ، اور لہو، اور گوشت سؤر(خنزیر) کا، اور جس چیز پر نام پکارا اﷲ کے سوا (غیر اﷲ) کا،

اور جو مر گیا (گلا) گھُٹ کر، یا چوٹ سے یا گر کر یا سینگ مارے (لگنے) سے،

اور جسکو کھایا پھاڑنے والے (درندے) نے، مگر جو ذبح کر لیا۔

اور (حرام ہے) جو ذبح ہوا کسی تھان (آستانے) پر، اور یہ کہ بانٹا (قسمت معلوم) کرو پانسے ڈال کر۔

یہ گناہ کا کام ہے۔

آج نا امید ہوئے کافر تمہارے دین سے، سو اُن سے مت ڈرو، اور مجھ سے ڈرو،

آج میں پورا دے چکا تم کو دین تمہارا اور پورا کیا تم پر میں نے احسان اپنا اور پسند کیا میں نے تمہارے واسطے دین مسلمانی (اسلام) ۔

پھر جو کوئی ناچار (مجبور) ہو گیا بھوک میں، کچھ گناہ پر نہیں ڈھلتا، تو اﷲ بخشنے والا ہے مہربان۔

3

 تجھ سے پوچھتے ہیں کہ ان کو کیا حلال ہے،

تو کہہ، تم کو حلال ہیں ستھری چیزیں ،

اور جو سدھاؤ شکاری جانور (شکار پر) دوڑانے کو، کہ ان کو سکھاتے ہو کچھ ایک جو اﷲ نے تم کو سکھایا ہے،

سو کھاؤ اس میں سے کہ رکھ چھوڑیں تمہارے واسطے، اور اﷲ کا نام لو اس پر۔

اور ڈرتے رہو اﷲ سے۔

 (بیشک) اﷲ شتاب (جلدی) لینے والا ہے حساب۔

4

 آج حلال ہوئیں تم کو سب چیزیں ستھری (پاکیزہ) ۔

اور کتاب والوں کا کھانا تم کو حلال ہے، اور تمہارا کھانا ان کو حلال ہے،

اور (حلال ہیں) قید والی عورتیں مسلمان، اور قید والی عورتیں کتاب والوں کی،

جب دو ان کو مہر اُن کے، قید (نکاح) میں لانے کو، نہ مستی نکالنے کو، اور نہ چھپی آشنائی کرنے کو۔

اور جو کوئی منکر ہو ایمان سے اسکی محنت ضائع ہوئی، اور آخرت میں وہ ہارنے والوں میں ہے۔

5

 اے ایمان والو! جب اٹھو (کھڑے ہو) نماز کو(کیلئے)،

تو دھو لو اپنے منہ، اور ہاتھ کہنیوں تک، اور مل (مسح کر) لو اپنے سَر کو اور پاؤں (دھو لو) ٹخنوں تک۔

اور اگر تم کو (حالت) جنابت ہو تو (نہا کر) خوب طرح پاک ہو۔

اور اگر تم بیمار ہو، یا سفر میں، یا ایک شخص تم میں آیا ہے جائے ضرور (بیتُ الخل) سے، یا لگے (مباشرت کی) ہو عورتوں سے،

پھر نہ پاؤ پانی، تو قصد (تیُمّم) کرو زمین (مٹی) پاک کا، اور مل (مسح کر) لو اپنے منہ اور ہاتھ اس سے،

اﷲ نہیں چاہتا کہ تم پر کچھ مشکل رکھے،

اور لیکن چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے، اور اپنا احسان پورا کیا چاہے (کرنا چاہتا ہے) تم پر، کہ شاید تم احسان مانو۔

6

 اور یاد کرو احسان اﷲ کا اپنے اُوپر، اور عہد اس کا جو تم سے ٹھہرایا (لیا) ،جب تم نے کہا کہ ہم نے سُنا اور مانا۔

اور ڈرتے رہو اﷲ سے،

(بیشک) اﷲ جانتا ہے جیوں (دلوں) کی بات۔

7

 اے ایمان والو! کھڑے ہو جایا کرو اﷲ کے واسطے گواہی دینے کو انصاف کی،

اور ایک قوم کی دشمنی کے باعث عدل نہ چھوڑو۔

عدل کرو۔ یہی بات لگتی ہے تقوٰی سے۔ اور ڈرتے رہو اﷲ سے۔

اﷲ کو خبر ہے جو کرتے ہو۔

8

 وعدہ دیا اﷲ نے ایمان والوں کو، جو نیک عمل کرتے ہیں کہ اُن کو بخشنا ہے اور بڑا ثواب ہے۔

9

 اور جو لوگ منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری آیتیں وہ ہیں دوزخ والے۔

10

 اے ایمان والو! یاد رکھو احسان اﷲ کا اپنے اوپر،

جب قصد کیا ایک لوگوں نے کہ تم پر ہاتھ چلائیں، پھر روک لئے تم سے اُنکے ہاتھ،

اور ڈرتے رہو اﷲ سے۔

 اور اﷲ پر چاہیئے بھروسا ایمان والوں کو۔

11

اور لے چکا ہے اﷲ عہد بنی اسرائیل کا، اور اٹھائے (مقرر کئے) ہم نے اُن میں بارہ سردار۔

اور کہا اﷲ نے میں تمہارے ساتھ ہوں،

تم اگر کھڑی رکھو گے نماز اور دیتے رہو گے زکوٰۃ،

 اور یقین لاؤ گے میرے رسولوں پر اور ان کو مدد دو گے، اور قرض دو گے اﷲ کو، اچھی طرح کا قرض،

تو میں اتاروں گا تم سے بُرائیاں تمہاری، اور داخل کروں گا تم کو باغوں میں کہ بہتی نیچے اُن کے نہریں،

پھر جو کوئی منکر ہوا تم میں اسکے بعد، وہ بیشک بھولا سیدھی راہ سے۔

12

 سو اُنکے عہد توڑنے پر ہم نے ان کو لعنت کی، اور کر دیئے ان کے دل سیاہ۔

بدلتے ہیں کلام(اﷲ) کو اپنے ٹھکانے (اسکی اصل جگہ) سے، اور بھول گئے ایک فائدہ لینا اس نصیحت سے جو ان کو کی تھی۔

اور ہمیشہ تو خبر پاتا ہے ان کی ایک دغا (خیانت) کی، مگر تھوڑے لوگ ان میں ۔

سو معاف کر اور درگذر (کر) اُن سے ،

 (بیشک) اﷲ چاہتا (پسند کرتا) ہے نیکی (اچھا کرنے) والوں کو۔

13

 اور وہ جو کہتے ہیں آپ (خود) کو نصاریٰ، اُن سے بھی لیا تھا ہم نے عہد اُنکا،

پھر بھول گئے ایک فائدہ لینا، اس نصیحت سے جو اُن کو کی تھی،

پھر ہم نے لگا دی (اُنکے درمیان) آپس میں دشمنی اور کینہ قیامت کے دن تک۔

اور آخر جزا دےگا اُن کو اﷲ جو کرتے تھے۔

14

 اے کتاب والو! آیا تم پاس رسول ہمارا،

کھولتا ہے تم پر بہت چیزیں جو تم چھپاتے تھے کتاب کی، اور درگذر کرتا ہے بہت چیز سے۔

تم پاس آئی ہے اﷲ کی طرف سے روشنی، اور کتاب بیان کرتی۔

15

جس سے اﷲ راہ پر لاتا ہے جو کوئی تابع ہوا اسکی رضا کا، بچاؤ کی راہ پر،اور ان کو نکالتا ہے اندھیروں سے روشنی میں اپنے حکم سے،

 اور ان کو چلاتا ہے سیدھی راہ۔

16

بیشک کافر ہوئے جنہوں نے کہا اﷲ وہی مسیح ہے مریم کا بیٹا۔

تو کہہ پھر کس کا کچھ چلتا ہے اﷲ سے،

اگر وہ چاہے کہ کھپا دے (فنا کر دے) مسیح مریم کے بیٹے کو اور اُسکی ماں کو اور جتنے لوگ زمین میں سارے۔

اور اﷲ کو ہے سلطنت آسمان و زمین کی اور جو دونوں کے بیچ ہے۔

بناتا  (پیدا کر تا)ہے جو چاہے۔

 اور اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔

17

 اور کہتے ہیں یہود اور نصاریٰ ہم بیٹے ہیں اﷲ کے، اور اس کے پیارے۔

تُو کہہ پھر کیوں عذاب کرتا ہے تم کو تمہارے گناہوں پر؟

 کوئی نہیں، تم بھی ایک انسان ہو اُسکی پیدائش (خلق)میں،

بخشے جس کو چاہے اور عذاب کرے جس کو چاہے۔

اور اﷲ کو ہے سلطنت آسمان و زمین کی، اور جو دونوں کے بیچ ہے۔ اور اسی کی طرف رجوع (لوٹ کر جانا) ہے۔

18

 اے کتاب والو! آیا ہے تم پاس رسول ہمارا، توڑا پڑے پیچھے رسولوں ک(سلسلہ رسالت منقطع رہنے کے بعد) ،

کبھی (مبادا) تم کہو کہ ہم پاس نہ آیا کوئی خوشی اور ڈر سنانے والا۔ سو آ چکا تمہارے پاس خوشی اور ڈر سنانے والا۔

اور اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔

19

 اور جب کہا موسیٰ نے اپنی قوم کو، اے قوم! یاد کرو، احسان اﷲ کا اپنے اوپر، جب پیدا کئے تم میں نبی اور کر دیا تم کو بادشاہ۔

اور دیا تم کو جو نہیں دیا کسی کو جہان میں۔

20

 اے قوم! داخل ہو زمین پاک ہے (ارضِ مقدس میں) ، جو لکھ دی ہے اﷲ نے تم کو،

اور الٹے نہ (اگر پسپا ہو) جاؤ اپنی پیٹھ پر، پھر جا پڑو گے نقصان میں۔

21

بولے، اے موسیٰ! وہاں ایک لوگ ہیں زبردست۔ اور ہر گز وہاں نہ جائیں گے، جب تک وہ نکل چکیں وہاں سے۔

پھر اگر وہ نکلیں وہاں سے، تو ہم داخل ہوں۔

22

 کہا دو مردوں نے ڈر والوں میں سے، خدا کی نوازش تھی اُن دو پر، پیٹھ (گھس) جاؤ اُن پر حملہ کر کر دروازے میں۔

پھر جب تم اس میں پیٹھو (داخل ہو) ، تو تم غالب ہو۔

اور اﷲ پر بھروسا کرواگر یقین رکھتے ہو۔

23

بولے، اے موسیٰ! ہم ہر گز نہ جائیں ساری عمر، جب تک وہ رہیں گے اس میں،

سو تُو جا اور تیرا رب دونوں لڑو، ہم یہاں ہی بیٹھے ہیں۔

24

 بولا، اے رب! میرے اختیار میں نہیں، مگر میری جان اور میرا بھائی، سو فرق کر تو ہم میں اور بے حکم قوم میں۔

25

 کہا تو وہ (سر زمین) ان سے بند ہوئی چالیس برس۔ سر مارتے (بھٹکتے) پھریں گے ملک میں۔

سو تو افسوس نہ کر بے حکم لوگوں پر۔

26

اور سنا ان کو احوال تحقیق آدم کے دو بیٹوں کا۔

جب نیاز (قربانی) کی دونوں نے کچھ نیاز، پھر قبول ہوئی ایک سے اور نہ قبول ہوئی دوسرے سے،

(اس نے) کہا میں تجھ کو مار ڈالوں گا۔

وہ بولا کہ اﷲ قبول کرتا ہے (قربانی) سو ادب والوں (پرہیزگاروں) سے۔

27

 اگر تو ہاتھ چلائے گا مجھ کو مارنے کو میں نہ ہاتھ چلاؤں گا تجھ پر مارنے کو۔

میں ڈرتا ہوں اﷲ سے، جو صاحب ہے سب جہان کا۔

28

 میں چاہتا ہوں کہ تو حاصل کرے(سمیٹ لے) میرا گناہ، اور اپنا گناہ، پھر ہو دوزخ والوں میں۔

اور یہی ہے سزا بے انصافوں کی۔

29

 پھر اس کو راضی کیا اُسکے نفس نے خون پر اپنے بھائی کے، پھر اس کو مار ڈالا تو ہو گیا زیاں(نقصان اٹھانے) والوں میں۔

30

 پھر بھیجا اﷲ نے ایک کوا کریدتا زمین کو کہ اس کو دکھائے کس طرح چھپاتا ہے عیب اپنے بھائی کا۔

بولا، اے خرابی! کہ مجھ سے اتنا نہ ہو سکا کہ ہوں برابر اس کوے کے، کہ میں چھپاؤں عیب اپنے بھائی کا،پھر لگا پچھتانے۔

31

 اسی سبب سے۔ لکھا (فرض کر دی) ہم نے بنی اسرائیل پر

کہ جو کوئی مار ڈالے ایک جان، سوائے بدلے جان کے، یا فساد کرنے پر ملک میں، تو گویا مار ڈالا سب لوگوں کو۔

اور جس نے جِلایا (زندگی دی) ایک جان کو، گویا جِلایا (زندہ کی) سب لوگوں کو۔

لا چکے ہیں اُن پاس رسول ہمارے صاف حکم، پھر بہت لوگ ان میں اس پر بھی مُلک میں دست درازی کرتے ہیں۔

32

 یہی سزا ہے انکی جو لڑائی کرتے ہیں اﷲ سے اور اس کے رسول سے، اور دوڑتے ہیں ملک میں، فساد کرنے کو،

کہ اُن کو قتل کریئے یا سولی چڑھایئے، یا کاٹیئے اُن کے ہاتھ اور پاؤں مقابل کا، یا دُور کریے(نکال دیئے جائیں) اُس ملک سے۔

یہ اُن کی رسوائی ہے دنیا میں، اور ان کو آخرت میں بڑی مار ہے۔

33

 مگر جنہوں نے توبہ کی تمہارے ہاتھ پڑنے (قابو پانے) سے پہلے۔ تو جان لو کہ اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

34

 اے ایمان والو! ڈرتے رہو اﷲ سے، اور ڈھونڈو اس تک وسیلہ،

اور لڑائی کرو اس کی راہ میں شاید تمہارا بھلا ہو۔

35

 جو کافر ہیں، اگر انکے پاس ہو جتنا کچھ زمین میں ہے سارااور اسکے ساتھ اتنا اور،

چھڑوائی (فدیہ) میں دیں اپنے قیامت کے عذاب سے، وہ ان سے قبول نہ ہو۔

اور ان کو دُکھ کی مار ہے۔

36

چاہیں گے، کہ نکل جائیں آگ سے، اور وہ نکلنے والے نہیں،اور ان کو عذاب دائم (ہمیشہ رہنے والا) ہے۔

37

 اور جو کوئی چور ہو مرد یا عورت، تو کاٹ ڈالو ان کے ہاتھ، سزا ان کی کمائی کی،تنبیہہ اﷲ کی طرف سے۔

اور اﷲ زورآور ہے حکمت والا۔

38

 پھر جس نے توبہ کی اپنی تقصیر (گناہ) پیچھے اور سنوار پکڑی (اصلاح کر لی) تو اﷲ اس کو معاف کرتا ہے۔

بیشک اﷲ بخشنے والا مہربان ہے۔

39

 تو نے معلوم نہیں کیا کہ اﷲ کو ہے سلطنت آسمان و زمین کی،عذاب کرے جس کو چاہے اور بخشے جس کو چاہے۔

اور اﷲ سب چیز پر قادر ہے۔

40

 اے رسول! اُن پر (غمگین نہ ہو) جو دوڑ کر لگتے ہیں منکر ہونے،

وہ جو کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں اپنے منہ سے، اور ان کے دل مسلمان نہیں۔

اور وہ جو یہودی ہیں، جاسوسی کرتے ہیں جھُوٹ بولنے کو، اور جاسوس ہیں دوسری جماعت کے، جو تجھ تک نہیں آئے۔

بے اسلوب کرتے ہیں بات کو اس کا ٹھکانا چھوڑ کر۔

کہتے ہیں، اگر تم کو یہ ملے تو لو، اور اگر یہ نہ ملے تو بچتے رہو۔

اور جس کو اﷲ نے بچلانا (آزمانا) چاہا سو اس کا کچھ نہیں کر سکتا اﷲ کے ہاں(مقابلہ میں) ۔

(یہ) وہی لوگ ہیں جن کو اﷲ نے نہ چاہا، کہ دل پاک کرے۔

اُن کو دنیا میں ذلت ہے، اور ان کو آخرت میں بڑی مار ہے۔

41

بڑے جاسوس جھوٹ کہنے کو، اور بڑے حرام کھانے والے۔

سو اگر آئیں تجھ پاس، تو حکم (فیصلہ) کر دے ان میں، یا تغافل کر (منہ موڑ لو) اُن سے۔

اور تو تغافل کرے (منہ موڑے) گا، تو تیرا کچھ نہ بگاڑیں گے۔

اور اگر حکم (فیصلہ) کرے تو حکم (فیصلہ) کر اُن میں انصاف کا۔

 اﷲ چاہتا ہے انصاف والوں کو۔

42

 اور کس طرح تجھ کو منصف کریں گے؟

 اور ان کے پاس توریت ہے، جس میں (لکھا ہے) حکم اﷲ کا،پھر اس پیچھے پھرے جاتے ہیں۔

 اور وہ ماننے والے نہیں۔

43

ہم نے اتاری توریت، اس میں ہدایت اور روشنی ،

اس پر حکم (فیصلہ) کرتے پیغمبر جو حکم بردار تھے یہود کو اور (فیصلہ کرتے تھے) درویش اور عالم،

اس واسطے کہ نگہبان ٹھہرائے تھے اﷲ کی کتاب پر اور اس کی خبرداری پر تھے۔

اور تم نہ ڈرو لوگوں سے، اور مجھ سے ڈرو، اور مت خرید کرو میری آیتوں پر مول تھوڑا۔

اور جو کوئی حکم (فیصلہ) نہ کرے اﷲ کے اُتارے (نازل کر دہ) پر، سو وہی لوگ ہیں منکر۔

44

 اور لکھ دیا ہم نے اُن پر اس کتاب میں کہ جی (جان) کے بدلے جی (جان) ، اور آنکھ کے بدلے آنکھ،

اور ناک کے بدلے ناک، اور کان کے بدلے کان، اور دانت کے بدلے دانت، اور زخموں کا بدلہ برابر۔

پھر جس نے بخش دیا، تو اُس سے وہ پاک ہوا (گناہوں سے) ۔

اور جو کوئی حکم (فیصلہ) نہ کرے اﷲ کے اُتارے پر، سو وہی لوگ ہیں بے انصاف۔

45

 اور پچھاڑی (بعد) میں بھیجا ہم نے انہی کے قدموں پر عیسیٰ مریم کا بیٹا۔ سچ بتاتا توریت کو جو آگے (پہلے) سے تھی۔

اور اس کو دی ہم نے انجیل، جس میں ہدایت او روشنی،

اور سچا کرتی اپنی اگلی توریت کو، اور راہ بتاتی اور نصیحت ڈر والوں کو۔

46

 اور چاہیئے کہ حکم (فیصلہ) کریں انجیل والے اس پر، جو اﷲ نے اتارا اس میں۔

اور جو کوئی حکم (فیصلہ) نہ کرے اﷲ کے اتارے پر، سو وہی لوگ ہیں بے حکم۔

47

 اور تجھ پر اتاری ہم نے (یہ) کتاب تحقیق سچا کرتی اگلی کتابوں کو، اور سب پر شامل،

سو تو حکم (فیصلہ) کر اُن میں (کے درمیان) جو اتارا اﷲ نے،

اور ان کی خوشی (خواہش) پر مت چل، چھوڑ کر حق، جو تیرے پاس آئی۔

ہر ایک کو تم میں دیا ہم نے ایک دستور اور راہ۔

اور اﷲ چاہتا تو تم کو ایک دین پر کرتا، لیکن تم کو آزمایا چاہے اپنے دیئے حکم میں، سو تم بڑھ کر لو خوبیاں (نیکیاں) ۔

اﷲ کے پاس تم سب کو پہنچنا (لوٹنا) ہے، پھر جتا (آگاہ کر) دےگا جس بات میں تم کو اختلاف تھا۔

48

 اور یہ فرمایا کہ حکم (فیصلہ) کر ان میں جو اﷲ نے اتارا، اور مت چل ان کی خوشی (خواہش) پر،

اور بچتا رہ اُن سے، کہ تجھ کو بہکا نہ دیں کسی حکم سے جو اﷲ نے اتارا تجھ پر ۔

پھر اگر نہ مانیں تو جان لے کہ اﷲ نے یہی چاہا ہے کہ پہنچا دے ان کو کچھ سزا اُن کے گناہوں کی،

اور لوگوں میں بہت ہیں بے حکم۔

49

اب کیا حکم (فیصلہ) چاہتے ہیں کُفر کے (جاہلیت کے) وقت کا،

اور اﷲ سے بہتر کون ہے حکم کرنے والا؟ یقین رکھتے لوگوں کو۔

50

اے ایمان والو! مت پکڑو یہود اور نصارٰی کو رفیق (دوست) ۔

وہی آپس میں رفیق (دوست) ہیں ایک دُوسرے کے۔

اور جو کوئی تم میں ان سے رفاقت (دوستی) کرے، وہ انہی میں (سے) ہے۔

(بیشک) اﷲ راہ (ہدایت) نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو۔

51

 اب تو دیکھے گا جنکے دل میں آزار (نفاق کا روگ) ہے، دوڑ کر ملے جاتے ہیں ان میں،

کہتے ہیں، کہ ہم کو ڈر ہے کہ نہ آ جائے ہم پر گردش (آفت) ،

سو شاید اﷲ جلد بھیجے فیصلہ یا کچھ حکم اپنے پاس سے، تو فجر کو لگیں اپنے جی کی چھپی بات پر پچھتانے۔

52

کہتے ہیں مسلمان کہ یہ وہی لوگ ہیں کہ قسمیں کھاتے تھے اﷲ کی تاکید سے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں؟

خراب کئے ان کے عمل، پھر رہ گئے نقصان میں۔

53

اے ایمان والو!

جو کوئی تم میں پھرے گا اپنے دِین سے تو اﷲ آگے لا دےگا ایک لوگ کہ ان کو چاہتا ہے اور وہ اس کو چاہتے ہیں،

نرم دل ہیں مسلمانوں پر، اور زبردست ہیں کافروں پر۔لڑتے ہیں اﷲ کی راہ میں، اور ڈرتے نہیں کسی کے الزام سے۔

یہ فضل ہے اﷲ کا، دے گا جس کو چاہے۔

اور اﷲ کشایش (فراخی) والا ہے۔

54

تمہارا رفیق وہی اﷲ ہے اور اس کا رسول، اور ایمان والے، جو قائم ہیں نماز پراور دیتے ہیں زکوٰۃ اور وہ نِوے (جھکنے والے) ہیں۔

55

 اور جو کوئی رفاقت پکڑے اﷲ کی اور اسکے رسول کی اور ایمان والوں کی، تو اﷲ کی جماعت وہی ہوں گے غالب۔

56

 اے ایمان والو!

رفیق نہ پکڑو ایسوں کو جو ٹھیراتے ہیں تمہارا دین ہنسی اور کھیل،(ان میں سے) وہ جو کتاب دیئے گئے تم سے پہلے، اور وہ جو کافر ہیں۔

اور ڈرو اﷲ سے، اگر یقین رکھتے ہو۔

57

 اور جس وقت پکارو نماز کو اس کو ٹھیرائیں ہنسی اور کھیل۔

یہ اس واسطے کہ وہ لوگ بے عقل ہیں۔

58

 تُو کہہ، اے کتاب والو! کیا بَیر (ضد) ہے تم کو ہم سے، مگر یہی کہ ہم یقین لائے اﷲ پراور جو ہم کو اُترا ، اور جو اُتراپہلے،

 اور یہی کہ تم میں اکثر بے حکم ہیں؟

59

 تُو کہہ، میں تم کو بتاؤں، ان میں کس کی بری جگہ ہے اﷲ کے ہاں؟

وہی جس کو اﷲ نے لعنت کی اور اس پر غضب ہوا، اور ان میں بعضے بندر کئے اور سؤر، اور پوجنے لگے شیطان کو۔

وہی بدتر ہیں درجہ میں، اور بہت بہکے سیدھی راہ سے۔

60

 اور جب تم پاس آئیں کہیں ہم یقین لائے، اور منکر ہی آئے تھے اور اسی طرح نکلے۔

اور اﷲ خوب جانتا ہے جو چھپا رہے تھے۔

61

 اور تو دیکھے بہت ان میں دوڑتے ہیں گناہ پر اور زیادتی پر، اور حرام کھانے پر۔

کیا بُرے کام ہیں جو کر رہے ہیں۔

62

 کیوں نہیں منع کرتے اُن کے درویش اور مُلّا، گناہ کی بات کہنے سے اور حرام کھانے سے؟

کیا بُرے عمل ہیں جو کر رہے ہیں۔

63

 اور یہود کہتے ہیں اﷲ کا ہاتھ بندھ گیا۔

انہیں کے ہاتھ باندھے جائیں اور لعنت ہے ان کو اس کہنے پر۔ بلکہ اسکے دونوں ہاتھ کھلے ہیں، خرچ کرتا ہے جس طرح چاہے۔

اور اس حکم سے جو تجھ کو اُترا تیرے رب کی طرف سے، ان کو بڑھے گی اور شرارت اور انکار۔

اور ہم نے ڈال رکھی ہے اُن میں دشمنی اور بَیر (عداوت) قیامت کے دن تک۔

جب ایک آگ سلگاتے (بھڑکاتے) ہیں لڑائی کے واسطے، اﷲ اسکو بجھاتا ہے۔

 اور دوڑتے ہیں ملک میں فساد کرتے۔

اور اﷲ نہیں چاہتا فساد والوں کو۔

64

 اور اگر کتاب والے ایمان لاتے اور ڈرتے تو ہم اتار دیتے اُنکی برائیاں اور انکو داخل کرتے نعمت کے باغوں میں۔

65

 اور اگر وہ قائم رکھیں توریت اور انجیل کو اور جو اُترا ان کو اُنکے رب کی طرف سے، تو کھائیں اپنے اُوپر سے اور پاؤں کے نیچے سے۔

کچھ لوگ ان میں ہیں سدھے (میانہ رو ہیں)۔ اور بہت اُن کے بُرے کام کر رہے ہیں۔

66

 اے رسول! پہنچا جو تجھ کو اُترا تیرے رب سے۔اور اگر یہ نہ کیا تو تُو نے کچھ نہ پہنچایا اس کا پیغام۔

اور اﷲ تجھ کو بچا لے گا لوگوں (کے شر) سے،اﷲ راہ نہیں دیتا منکر قوم کو۔

67

 تُو کہہ اے کتاب والو! تم کچھ راہ پر نہیں جب تک نہ قائم کرو توریت اور انجیل، اور جو تم کو اترا تمہارے رب سے۔

اور ان میں بہتوں کو بڑھے گی اس کلام سے، جو تجھ کو اُترا تیرے رب سے ،شرارت اور انکار۔

سو تُو افسوس نہ کھا اس قوم منکر پر۔

68

 البتہ جو مسلمان ہیں اور جو یہود ہیں، اور صابئین اور نصارٰی،جو کوئی ایمان لائے اﷲ پر اور پچھلے دن پر اور عمل کرے نیک،

نہ اُن پر ڈر ہے نہ وہ غم کھائیں۔

69

ہم نے لیا تھا قول بنی اسرائیل سے، اور بھیجے اُن کی طرف رسول۔

جب آیا اُن پاس کوئی رسول، جو نا خوش (پسند نہ) آیا اُنکے جی (نفس) کو، کتنوں کو جھٹلایا اور کتنوں کا خون کرنے لگے۔

70

 اور خیال کیا کہ کچھ خرابی نہ ہو گی، سو اندھے ہو گئے اور بہرے،

پھر اﷲ متوجہ ہوا اُن پر(توبہ قبول کی) ، پھر اندھے اور بہرے ہوئے ان میں بہت۔

اور اﷲ دیکھتا ہے جو کرتے ہیں۔

71

 بیشک کافر ہوئے جنہوں نے کہا، اﷲ وہی مسیح ہے مریم کا بیٹا۔

اور مسیح نے کہا، اے بنی اسرائیل! بندگی کرو اﷲ کی، جو رب ہے میرا اور تمہارا،

مقرر جس نے شریک کیا اﷲ کا، سو حرام کی اﷲ نے اس پر جنت، اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔

کوئی نہیں گنہگاروں کی مدد کرنے والا۔

72

 بیشک کافر ہوئے جنہوں نے کہا، اﷲ ہے تین میں کا ایک، اور (حالانکہ) بندگی کسی کو نہیں مگر ایک معبود کو۔

اور اگر نہ چھوڑیں گے جو بات کہتے ہیں، البتہ جو ان میں منکر ہیں پائیں گے دُکھ کی مار۔

73

 کیوں نہیں توبہ کرتے اﷲ پاس اور گناہ بخشواتے

اور اﷲ بخشنے والا مہربان۔

74

 اور کچھ نہیں مسیح مریم کا بیٹا مگر رسول ہے۔

گزر چکے اس سے پہلے بہت رسول۔ اور اس کی ماں ولی ہے۔

دونوں کھاتے تھے کھانا،

دیکھ ہم کیسے بتاتے ہیں ان کو نشانیاں، پھر دیکھ کہاں اُلٹے جاتے ہیں۔

75

 تُو کہہ، تم ایسی چیز پُوجتے ہو اﷲ چھوڑ کر جو مالک نہیں تمہارے بُرے کی، نہ بھلے کی۔

اور اﷲ وہی ہے سنتا جانتا۔

76

 تُو کہہ اے اہل کتاب! مت مبالغہ کرو اپنے دین کی بات میں نا حق کا،

اور مت چلو خیال پر ایک لوگوں کے، جو بہک گئے ہیں آگے اور بہکا گئے بہتوں کو،اور بھولے سیدھی راہ سے۔

77

 لعنت کھائی منکروں نے بنی اسرائیل میں سے، داؤد کی زبان پر اور عیسیٰ بیٹے مریم کی۔

یہ اس سے کہ گنہگار تھے اور حد پر نہ رہتے تھے۔

78

 آپس میں منع نہ کرتے بُرے کام سے، جو کر رہے تھے۔

کیا بُرا کام ہے جو کرتے تھے۔

79

 تُو دیکھے ان میں بہت لوگ رفیق ہوتے ہیں کافروں کے۔

بُری تیاری بھیجی ہے اپنے واسطے کہ اﷲ کا غضب ہوا اُن پر اور ہمیشہ وہ عذاب میں ہیں۔

80

 اور اگر یقین رکھتے اﷲ پر اور نبی پر اور جو اس پر اُترا تو ان کو رفیق (دوست) نہ ٹھیراتے (بناتے) ،

پر ان میں بہت لوگ بے حکم ہیں۔

81

 تُو پائے گا سب لوگوں میں زیادہ دشمنی مسلمانوں سے یہود کو اور شریک والوں کو ،

اور تُو پائے گا سب سے نزدیک محبت میں مسلمانوں کی وہ لوگ جو کہتے ہیں ہم نصاریٰ ہیں،

یہ اس واسطے کہ ان میں عالم ہیں اور درویش ہیں اور یہ کہ وہ تکبر نہیں کرتے۔

82

 اور جب سنیں جو اترا رسول پر، تُو دیکھے اُنکی آنکھیں اُبلتی ہیں آنسوؤں سے، اس پر جو پہچانی بات حق۔

کہتے ہیں، اے رب! ہم نے یقین کیا سو لکھ ہم کو ماننے والوں کے ساتھ،

83

 اور ہم کو کیا ہوا کہ یقین نہ لائیں اﷲ پر اور جو پہنچا ہم پاس حق؟

اور ہم کو توقع ہے کہ داخل کرے ہم کو رب ہمارا ساتھ نیک بختوں کے۔

84

 پھر ا ن کو بدلہ دیا اُن کے رب نے، اس کہنے پر، باغ، نیچے ان کے بہتی نہریں، رہا کریں ان میں۔

اور یہ ہے بدلہ نیکی والوں کا۔

85

 اور جو منکر ہوئے اور جھٹلانے لگے ہماری آیتیں، وہ ہیں دوزخ کے لوگ۔

86

 اے ایمان والو! مت حرام ٹھہراؤ ستھری چیزیں، جو اﷲ نے تم کو حلال کیں، اور حد سے نہ بڑھو،

اﷲ نہیں چاہتا زیادتی والوں کو۔

87

 اور کھاؤ اﷲ کے دیئے سے، جو حلال ہو ستھرا،

اور ڈرتے رہو اﷲ سے جس پر یقین رکھتے ہو۔

88

 نہیں پکڑتا تم کو اﷲ تمہاری بے فائدہ قسموں پر، لیکن پکڑتا ہے جو قسم تم نے گِرہ باندھی۔

سو اسکا اتار، کھلانا دس محتاجوں کو بیچ (اوسط درجے) کا کھانا، جو دیتے ہو اپنے گھر والوں کو، یا اُن کو کپڑا دینا، یا ایک گردن آزاد کرنی۔

پھر جس کو پیدا (توفیق) نہ ہو تو روزہ تین دن کا۔

یہ اُتار (کفارہ) ہے تمہاری قسموں کا جب قسم کھا بیٹھو۔

اور تھامتے رہو (حفاظت میں رکھو) اپنی قسمیں ۔

یوں بتاتا ہے تم کو اﷲ اپنے حکم، شاید تم احسان مانو۔

89

 اے ایمان والو! یہ جو ہے شراب اور جوّا اور بُت اور پانسے، گندے کام ہیں شیطان کے،

سو ان سے بچتے رہو، شاید تمہارا بھلا ہو۔

90

 شیطان یہی چاہتا ہے، کہ ڈالے تم میں دشمنی اور بَیر (بغض)، شراب سے اور جوئے سے،

اور روکے تم کو اﷲ کی یاد سے اور نماز سے،

پھر اب تم باز آؤ گے؟

91

 اور حکم مانو اﷲ کا اور حکم مانو رسول کا، اور بچتے رہو (برائیوں سے)۔

پھر اگر تم پھرو (منہ موڑو)گے تو جان لو کہ ہمارے رسول کا ذمہ یہی ہے پہنچا دینا کھول کر (واضح طور پر)۔

92

جو لوگ ایمان لائے اور کام نیک کئے، ان پر نہیں گناہ جو کچھ پہلے کھا چکے،

جب آگے ڈرے اور ایمان لائے اور عمل نیک کئے، پھر ڈرے اور یقین کیا، پھر ڈرے اور نیکی کی،

اور اﷲ چاہتا ہے نیکی والوں کو۔

93

 اے ایمان والو!البتہ تم کو آزمائے گا اﷲ، کچھ ایک شکار کے حکم سے، جس پر پہنچیں ہاتھ تمہارے اور نیزے،

کہ معلوم کرے اﷲ کہ کون اس سے ڈرتا ہے بن دیکھے۔

پھر جس نے زیادتی کی اس کے بعد تو اس کو دکھ کی مار ہے۔

94

 اے ایمان والو! نہ مارو شکارجس وقت تم ہو احرام میں۔

اور جو کوئی تم میں اسکو مارے جان کر، تو بدلہ ہے اُس مارے کے برابر مویشی میں سے،

وہ ٹھہرائیں دو معتبر تمہارے کہ نیاز پہنچا دے کعبہ تک،

یا گناہ کا اُتار (کفارہ) ہے کئی محتاج کا کھانا، یا اسکے برابر روزے، کہ چکھے سزا اپنے کام کی،

اﷲ نے معاف کیاجو ہو چکا۔

اور جو کوئی پھر کرے گا، اس سے بَیر (بدلہ) لےگا اﷲ، اور اﷲ زبردست ہے بَیر (بدلہ)لینے والا۔

95

حلال ہوا تم کو دریا کا شکار، اور اس کا کھانا، فائدہ کو تمہارے اور مسافروں کے۔

اور حرام ہوا تم پر شکار جنگل کا، جب تک رہو احرام میں۔

اور ڈرتے رہو اﷲ سے، جس پاس جمع ہو گے۔

96

 اﷲ نے کیا ہے کعبہ، یہ گھر بزرگی کا ٹھہرا لوگوں کے واسطے،

اور مہینہ بزرگی کا، اور قربانی لے جانی اور گلے میں لٹکن والیاں (پٹے والے جانور) ۔

یہ اس واسطے کہ تم سمجھو کہ اﷲ کو معلوم ہے جو کچھ ہے آسمان و زمین میں،اور اﷲ ہر چیز سے واقف ہے۔

97

جان رکھو! کہ اﷲ کی مار سخت ہے، اور اﷲ بخشنے والا مہربان (بھی) ہے۔

98

 رسول پر ذمہ نہیں مگر پہنچا دینا۔

اور اﷲ کو معلوم ہے جو ظاہر میں کرو گے اور جو چھپا کر۔

99

 تُو کہہ، برابر نہیں گندا (ناپاک) اور پاک، اگرچہ تجھ کو خوش لگے گندے (ناپاک) کی بہتایت (کثرت) ۔

سو ڈرتے رہو اﷲ سے، اے عقلمندو! شاید تمہارا بھلا ہو۔

100

 اے ایمان والو! مت پوچھو بہت چیزیں کہ اگر تم پر کھولے تو تم کو بُری لگیں۔

اور اگر پوچھو گے جس وقت قرآن اُترتا ہے تو کھولی جائیں گی۔

اﷲ نے اُن سے درگذر کی ہے۔ اور اﷲ بخشتا ہے تحمل والا۔

101

 ویسی باتیں پوچھ چکے ہیں ایک لوگ تم سے پہلے، پھر سویرے اُن سے منکر ہوئے۔

102

 نہیں ٹھہرایا اﷲ نے بحیرہ اور نہ سائبہ اور نہ وصیلہ اور نہ حامی،اور لیکن کافر باندھتے ہیں اﷲ پر جھوٹ۔

اور ان میں بہتوں کو عقل نہیں۔

103

 اور جب کہیئے ان کو آؤ اس طرف، جو اﷲ نے نازل کیا، اور رسول کی طرف،

کہیں ہم کو کفایت (کافی) ہے جس پر پایا ہم نے اپنے باپ دادوں کو۔

بھلا اُنکے باپ نہ علم رکھتے ہوں کچھ اور نہ راہ جانتے تو بھی؟

104

 اے ایمان والو! تم پر لازم ہے فکر اپنی جان کا۔ تمہارا کچھ نہیں بگاڑتا جو کوئی بہکا، جب ہوئے تم راہ پر۔

اﷲ پاس پھر جانا (لوٹنا) ہے تم سب کو، پھر وہ جتا (بتلا) دے گا جو کچھ تم کرتے تھے۔

105

 اے ایمان والو! گواہ تمہاے اندر جب پہنچے کسی کو تم میں موت،

جب لگے وصیت کرنے، دو شخص معتبر چاہئیں تم میں سے، یا دو اور ہوں تمہارے سوا،

اگر تم نے سفر کیا ہو ملک میں، پھر پہنچے تم پر مصیبت موت کی۔

 دونوں کو کھڑا کرو بعد نماز کے، وہ قسم کھائیں اﷲ کی،

اگر تم کو شبہ پڑے، (تو وہ) کہیں ہم نہیں بیچتے قسم مال پر، اگرچہ کسی کو ہم سے قرابت ہو،

اور ہم نہیں چھپاتے اﷲ کی گواہی، نہیں تو ہم گنہگار ہیں۔

106

پھر اگر خبر ہو جائے کہ وہ دونوں حق دبا گئے گناہ سے،

 تو دو اور کھڑے ہوں اُنکی جگہ، کہ جنکا حق دبا ہے اُن میں جو بہت نزدیک ہیں،

پھر قسم کھائیں اﷲ کی کہ ہماری گواہی تحقیق ہے اُنکی گواہی سے، اور ہم نے زیادہ نہیں کہا، نہیں تو ہم بے انصاف ہیں۔

107

 اس میں لگتا ہے کہ شہادت ادا کریں راہ پر، یا ڈریں کہ الٹی پڑے گی قسم ہماری، اُن کی قسم کے بعد

اور ڈرتے رہو اﷲ سے اور سُن رکھو۔ اور اﷲ راہ نہیں دیتا بے حکم لوگوں کو۔

108

 جس دن اﷲ جمع کرے گا رسول، پھر کہے گا تم کو کیا جواب دیا؟

بولیں گے ہم کو خبر نہیں۔ تو ہی ہے چھپی بات جانتا۔

109

 جب کہے گا اﷲ، اے عیسیٰ مریم کے بیٹے! یاد کر میرا احسان اپنے اُوپر، اور اپنی ماں پر،جب مدد کی میں نے تجھ کو روحِ پاک سے۔

 تُو کلام کرتا لوگوں سے گود میں اور بڑی عمر میں۔

اور جب سکھائی میں نے تجھ کو کتاب اور پکی باتیں (حکمت) اور توریت اور انجیل۔

اور جب تُو بناتا مٹی سے جانور کی صورت میرے حکم سے، پھر دم (پھونک) مارتا اس میں تو ہو جاتا جانور (پرندہ) میرے حکم سے،

اور چنگا (اچھا) کرتا ماں کے پیٹ کا اندھا اور کوڑھی کو، میرے حکم سے۔

 او جب نکال کھڑے کرتا مُردے میرے حکم سے۔

اور جب روکا میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے،جب تُو لایا اُن پاس نشانیاں، تو کہنے لگے جو کافر تھے ان میں،

 اور کچھ نہیں یہ جادو ہے صریح (کھلا) ۔

110

 اور جب میں نے دل میں ڈالا حواریوں کے کہ یقین لاؤ مجھ پر اور میرے رسول پر۔

بولے ہم یقین لائے اور تُو گواہ رہ، کہ ہم حکم بردار ہیں۔

111

جب کہا حواریوں نے اے عیسیٰ مریم کے بیٹے! تیرے رب سے ہو سکے کہ اُتارے ہم پر خوان بھرا آسمان سے؟

بولا ڈرو اﷲ سے، اگر تم کو یقین ہے۔

112

بولے ہم چاہتے ہیں، کہ کھائیں اس میں سے، اور چین پائیں ہمارے دِل ،

اور ہم جانیں کہ تُو نے ہم کو سچ بتایا اور رہیں ہم اس پر گواہ۔

113

 بولا عیسےٰ مریم کا بیٹا، اے اﷲ رب ہمارے! اتار ہم پر خوان بھرا آسمان سے،

کہ وہ دن عید رہے ہمارے پہلوں اور پچھلوں کو، اور نشانی تیری طرف سے۔

اور روزی دے ہم کو، اور تو ہے بہتر رزق دینے والا۔

114

 کہا اﷲ نے میں اُتاروں گا وہ خوان تم پر۔

پھر جو کوئی تم میں نا شکری کرے اس پیچھے تو میں اس کو وہ عذاب کروں گا، جو نہ کروں گا کسی کو جہان میں۔

115

 اور جب کہے گا اﷲ، اے عیسیٰ مریم کے بیٹے! تُو نے کہا لوگوں کو کہ ٹھہراؤ مجھ کو اور میری ماں کو دو معبود سوائے اﷲ کے۔

بولا تُو پاک ہے، مجھ کو نہیں بن آتا کہ کہوں جو مجھ کو نہیں پہنچتا۔

اگر میں نے یہ کہا ہو گا، تو تجھ کو معلوم ہو گا۔

تُو جانتا ہے جو میرے جی میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے جی میں ہے۔

برحق تُو ہی ہے جانتا چھپی بات۔

116

میں نے نہیں کہا ان کو، مگر تُو نے حکم کیا کہ بندگی کرو اﷲ کی، جو رب ہے میرا اور تمہارا۔

اور میں اُن سے خبردار تھا، جب تک ان میں رہا۔

پھر جب تو نے مجھے بھر (اٹھا) لیا، تو تُو ہی تھا خبر رکھتا انکی۔

اور تُو ہر چیز سے خبردار ہے۔

117

 اگر تُو اُن کو عذاب کرے تو وہ بندے تیرے ہیں۔

اور اگر انکو معاف کرے تو تُو ہی ہے زبردست حکمت والا۔

118

فرمایا اﷲ نے یہ وہ دن ہے کہ کام آئے گا سچوں کو اُنکا سچ۔

انکو ہیں باغ، جنکے نیچے بہتی نہریں، رہا کریں اُن میں ہمیشہ۔

اﷲ راضی ہوا اُن سے اور وہ راضی ہوئے اُس سے،

یہی ہے بڑی مراد ملنی۔

119

 اﷲ کو سلطنت ہے آسمان اور زمین کی، اور جو اُن کے بیچ ہے۔

 اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔

***********

120


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Enail: cmaj37@gmail.com

Visits wef Apr 2024

web counter