Quran Urdu Translation

Surah Al Zumar

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


اس کتاب کا اتارا جانا خدائے غالب (اور) حکمت والے کی طرف سے ہے ‏‏

1

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) ہم نے یہ کتاب تمہاری طرف سچائی کے ساتھ نازل کی ہے

تو خدا کی عبادت کرو (یعنی) اسکی عبادت کو (شرک سے) خالص کر کے

2

دیکھو خالص عبادت خدا ہی کے لئے (زیب) ہے

اور جن  لوگوں نے اس کے سوا  اور دوست  بنائے  ہیں  (وہ کہتے ہیں کہ) ہم ان کو اس لئے پوجتے ہیں کہ ہم کو خدا کا مقرب بنا دیں

تو جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں خدا ان میں ان کا فیصلہ کر دے گا

بےشک خدا اس شخص کو جو جھوٹا ناشکرا ہے ہدایت نہیں دیتا ‏

3

اگر خدا کسی کو اپنا بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا انتخاب کر لیتا

وہ پاک ہے

وہی تو خدا یکتا (اور) غالب ہے ‏

4

اسی نے آسمانوں اور زمین کو تدبیر کے ساتھ پیدا کیا ہے

(اور)  وہی رات کو دن پر لپیٹتا اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے

اور اسی نے سورج اور چاند کو بس میں کر رکھا ہےسب ایک وقت مقرر تک چلتے رہیں گے

دیکھو وہی غالب (اور) بخشنے والا ہے ‏

5

اسی نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا ہے پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا

اور اسی نے تمہارے لئے چار پایوں میں سے آٹھ جوڑے بنائے

وہی تم کو تمہاری  ماؤں کے پیٹ  میں  (پہلے)  ایک طرح پھر دوسری طرح تین اندھیروں میں بناتا ہے

یہی خدا تمہارا پروردگار ہے اسی کی بادشاہی ہے

اس کے سوا کوئی معبود نہیں پھر تم کہاں پھرے جاتے ہو؟ ‏‏

6

اگر ناشکری کرو گے تو خدا تم سے بےپرواہ ہے اور وہ اپنے بندوں کے لئے ناشکری پسند نہیں کرتا

اور اگر شکر کرو گے تو وہ اس کو تمہارے لئے پسند کرے گا

اور کوئی اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا

پھر تم کو اپنے پروردگار کی طرف لوٹنا ہے پھر جو کچھ تم کرتے رہے وہ تم کو بتائے گا

وہ تو دلوں کی پوشیدہ باتوں تک سے آگاہ ہے ‏‏‏

7

اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پروردگار کو پکارتا  (اور)  اس کی طرف  دل سے  رجوع کرتا ہے

پھر جب وہ اس کو اپنی طرف سے کوئی نعمت دیتا ہے تو جس کام کے لئے پہلے اس کو  پکارتا ہے اسے بھول جاتا

اور خدا کا شریک بنانے لگتا ہے تاکہ (لوگوں کو) اس کے راستہ سے گمراہ کرے

کہہ دو کہ (اے کافر نعمت) اپنی ناشکری سے تھوڑا سا فائدہ اٹھا لے پھر تو تو دوزخیوں میں ہو گا ‏

8

(بھلا مشرک اچھا ہے) یا وہ جو رات کے وقتوں میں زمین پر پیشانی رکھ کر اور کھڑے ہو کر عبادت کرتا

اور آخرت سے ڈرتا اور اپنے پروردگار کی رحمت کی امید رکھتا ہے

کہو بھلا جو لوگ علم رکھتے ہیں اور جو نہیں رکھتے دونوں برابر ہو سکتے ہیں

(اور) نصیحت تو وہی پکڑتے ہیں جو عقلمند ہیں‏

9

کہہ دو کہ اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے پروردگار سے ڈرو

جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ان کے لئے بھلائی ہے اور خدا کی زمین کشادہ ہے

جو صبر کرنے والے ہیں ان کو بےشمار ثواب ملے گا ‏

10

کہہ دو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ خدا کی عبادت کو خالص کر کے اسکی بندگی کروں‏‏

11

اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ میں سب سے اول مسلمان بنوں ‏ ‏‏

12

کہہ دو کہ اگر اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مجھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے‏

13

کہہ دو کہ میں اپنے دین کو (شرک سے) خالص کر کے اس کی عبادت کرتا ہوں

14

تو تم اس کے سوا جس کی چاہو پرستش کرو

کہہ دو نقصان اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر  والوں  کو  نقصان  میں  ڈالا

دیکھو یہی صریح نقصان ہے ‏‏‏‏

15

ان کے اوپر تو آگ کے سائبان ہوں گے اور نیچے (اس کے) فرش ہوں گے

یہ وہ (عذاب) ہے جس سے خدا اپنے بندوں کو ڈراتا ہے

تو اے میرے بندو مجھ سے ڈرتے رہو ‏‏

16

اور جنہوں نے اس سے اجتناب کیا کہ بتوں کو پوجیں اور خدا کی طرف رجوع کیا تو ان کے لئے بشارت ہے

تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو ‏‏

17

جو بات کو سنتے اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں

یہی وہ لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی

اور یہی عقل والے ہیں ‏

18

بھلا جس شخص پر عذاب کا حکم صادر ہو چکا تو کیا تم (ایسے) دوزخی کو مخلصی دے سکو گے؟ ‏ ‏ ‏

19

لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے لئے اونچے اونچے محل ہیں جن کے اوپر بالا خانے بنے ہوئے ہیں

(اور) ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں

(یہ) خدا کا وعدہ ہےخدا وعدے کے خلاف نہیں کرتا ‏‏

20

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا آسمان سے پانی نازل کرتا پھر اسکو زمین میں چشمے بنا کر جاری کرتا ہے

پھر اس سے کھیتی اگاتا ہے جس کے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں

پھر وہ خشک ہو جاتی ہے تو تم اس کو دیکھتے ہو (کہ) زرد (ہو گئی ہے) پھر اسے چورا چورا کر دیتا ہے

بےشک اس میں عقل والوں کے لئے نصیحت ہے‏

21

بھلا جس شخص کا سینہ خدا نے اسلام کے لئے کھول دیا ہو اور وہ اپنے پروردگار کی  طرف  سے  روشنی  پر  ہو   

(تو کیا وہ سخت دل کافر کی طرح ہو سکتا ہے؟)

پس ان پر افسوس ہے جن کے دل خدا کی یاد سے سخت ہو رہے ہیں

یہی لوگ صریح گمراہی میں ہیں ‏‏

22

خدا  نے نہایت اچھی باتیں  نازل  فرمائی  ہیں  (یعنی) کتاب (جس کی آیتیں باہم) ملتی جلتی (ہیں) اور دہرائی جاتی (ہیں)

جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے بدن کے (اس سے) رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں

پھر ان کے بدن اور دل نرم (ہو کر) خدا کی یاد کی طرف (متوجہ) ہو جاتے ہیں

یہی خدا کی ہدایت ہے وہ اس سے جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے

اور جس کو خدا گمراہ کرے اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں ‏‏

23

بھلا جو شخص قیامت کے دن اپنے منہ سے برے عذاب کو  روکتا  ہو

(کیا وہ ویسا ہو سکتا ہے  جو  چین  میں  ہو؟ )

اور ظالموں سے کہا جائے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے تھے اسکے مزے چکھو ‏‏

24

جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھی تکذیب کی تھی تو ان پر عذاب ایسی جگہ سے آ گیا کہ ان کو خبر ہی نہ تھی ‏ ‏‏

25

پھر ان کو خدا نے دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھا دیااور آخرت کا عذاب تو بہت بڑا ہے

کاش یہ سمجھ رکھتے ‏‏

26

اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے لئے) اس قرآن میں ہر طرح کی مثالیں بیان کیں ہیں تا کہ  وہ  نصیحت  پکڑیں ‏‏‏

27

(یہ) قرآن عربی (ہے) جس میں کوئی عیب (اور اختلاف) نہیں تاکہ وہ ڈر مانیں ‏‏

28

خدا ایک مثال بیان کرتا ہے کہ

ایک شخص ہے جس میں کئی (آدمی) شریک ہیں (مختلف المزاج اور) بد خو ایک آدمی خاص ایک شخص کا (غلام) ہے

بھلا دونوں کی حالت برابر ہے؟ (نہیں)

الحمد للہ

بلکہ اکثر لوگ نہیں جانتے ‏‏

29

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) تم بھی مر جاؤ گے اور یہ بھی مر جائیں گے‏

30

پھر تم سب قیامت کے دن  اپنے  پروردگار  کے سامنے جھگڑو گے (اور جھگڑا فیصل کر دیا جائے گا )

31

تو اس سے بڑھ کر ظالم کون جو خدا پر جھوٹ بولے اور سچی بات جب اس کے پاس پہنچ جائے تو اسے جھٹلائے

کیا جہنم میں کافروں کا ٹھکانا نہیں؟ ‏‏

32

اور جو شخص سچی بات لے کر آیا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی لوگ متقی ہیں ‏‏

33

وہ جو چاہیں گے ان کے لئے انکے پروردگار کے پاس (موجود) ہے

نیکوکاروں کا یہی بدلہ ہے ‏ ‏

34

تاکہ خدا ان سے برائیوں کو جو انہوں نے کیں دور کر دےاور نیک کاموں کا جو وہ کرتے رہے انکو بدلہ دے ‏

35

کیا خدا اپنے بندے کو کافی نہیں؟

اور یہ تم کو ان لوگوں سے جو اس کے سوا ہیں (یعنی خدا سے) ڈراتے ہیں

اور جس کو خدا گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں ‏‏

36

اور جس کو خدا ہدایت دے اسکو کوئی گمراہ کرنے والا نہیں

کیا خدا غالب (اور) بدلہ لینے والا نہیں ہے؟ ‏‏

37

اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمان اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو کہہ دیں گے کہ خدا نے

کہو  کہ بھلا دیکھو  تو جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو اگر خدا  مجھ کو کوئی تکلیف پہچانی چاہے تو کیا وہ اس تکلیف کو دور کر سکتے ہیں؟

یا اگر مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو وہ اس کی مہربانی کو روک سکتے ہیں؟

کہہ دو کہ مجھے خدا ہی کافی ہے بھروسا رکھنے والے اسی پر بھروسہ رکھتے ہیں ‏

38

کہہ دو کہ اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کئے جاؤ میں (اپنی جگہ) عمل کئے جاتا ہوں

عنقریب تم کو معلوم ہو جائے گا ‏‏

39

کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے‏

40

ہم نے تم پر کتاب لوگوں (کی ہدایت) کے لئے سچائی کے ساتھ نازل کی ہے

تو جو شخص ہدایت پاتا ہے تو اپنے (بھلے) کے لئے اور جو گمراہ ہوتا ہے اپنا ہی نقصان کرتا ہے

اور (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) تم ان کے ذمہ دار نہیں ہو ‏ ‏

41

خدا لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں انکی روحیں سوتے  میں  (قبض کرلیتا ہے)

پھر جن پر موت کا حکم کر چکتا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے

جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں ‏ ‏

42

کیا انہوں نے خدا کے سوا اور سفارشی بنا لئے ہیں؟

کہو کہ خواہ کسی چیز کا اختیار بھی نہ رکھتے ہوں اور نہ کچھ سمجھتے ہی ہوں ‏‏

43

کہہ دو کہ سفارش تو سب خدا ہی کے اختیار میں ہے

اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے

پھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے ‏‏

44

اور جب تنہا خدا کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل منقبض ہو جاتے ہیں

اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو خوش ہوجاتے ہیں ‏ ‏

45

کہو  کہ  اے خدا  (اے) آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے (اور) پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے

تو ہی اپنے بندوں میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں فیصلہ کرے گا ‏ ‏‏

46

اور اگر ظالموں کے پاس وہ سب (مال و متاع) ہو جو زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اسی قدر اور ہو تو

قیامت کے روز برے عذاب (سے) مخلصی پانے کے بدلے میں دے دیں

اور ان پر خدا کی طرف سے وہ امر ظاہر ہو جائے گا جس کا ان کو خیال بھی نہ تھا ‏‏

47

اور ان کے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہو جائیں گی

اور جس عذاب کی وہ ہنسی اڑاتے تھے وہ ان کو آگھیرے گا ‏

48

جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے

پھر جب ہم اس کو اپنی طرف سے نعمت بخشتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے (میرے) علم (ودانش) کے سبب ملی ہے

نہیں بلکہ وہ آزمائش ہےمگر ان میں سے اکثر نہیں جانتے ‏‏

49

جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی یہی کہا کرتے تھےتو جو کچھ وہ کیا کرتے تھے ان کے کچھ کام بھی نہ آیا ‏‏

50

ان پر انکے اعمال کے وبال پڑ گئے

اور جو لوگ ان میں سے ظلم کرتے رہے ہیں ان پر ان کے عملوں کے وبال عنقریب پڑیں گے

اور وہ (خدا کو) عاجز نہیں کر سکتے ‏ ‏ ‏

51

کیا ان کو معلوم نہیں کہ خدا ہی جس کے لئے چاہتا ہے رزق کو فراخ کردیتا ہے اور تنگ کرتا ہے؟

جو لوگ ایمان لاتے ہیں ان کے لئے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں‏

52

(اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف سے لوگوں سے) کہہ دو کہ

اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے خدا کی رحمت سے نا امید نہ ہونا

خدا تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے

(اور) وہ تو بخشنے والا مہربان ہے ‏‏

53

اور اپنے پروردگار  کی طرف  رجوع  کرو  اور اس کے فرمانبردار ہو جاؤ اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو

(ورنہ) پھر تم کو مدد نہیں ملے گی ‏‏

54

اور اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تم کو خبر بھی نہ ہو

اس نہایت اچھی (کتاب) کی جو تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل ہوئی ہے پیروی کرو ‏‏

55

کہ (مبادا اس وقت) کوئی متنفس کہنے لگے کہ (ہائے ہائے) اس تقصیر پر افسوس ہے جو میں نے خدا کے حق میں کی ‏‏

اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہا

56

یا یہ کہنے لگے کہ اگر خدا مجھ کو ہدایت دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں ہوتا ‏‏

57

یا جب عذاب دیکھ لے تو کہنے لگے کہ اگر مجھے پھر ایک دفعہ دنیا میں جانا  ہو  تو  میں  نیکوکاروں  میں  ہو  جاؤں

58

(خدا فرمائے گ)  کیوں  نہیں  میری  آیتیں تیرے پاس پہنچ گئی ہیں مگر تو نے ان کو جھٹلایا اور شیخی میں آگیا اور تو کافر بن گیا ‏‏

59

اور جن لوگوں نے خدا پر جھوٹ بولا تم قیامت کے دن دیکھو گے کہ ان کے منہ کالے ہو رہے ہوں گے

کیا غرور کرنے والوں کا ٹھکانہ دوزخ نہیں ہے؟ ‏ ‏

60

اور جو پرہیزگار ہیں ان کی (سعادت اور) کامیابی کے سبب خدا ان کو نجات دے گا

نہ تو ان کو کوئی سختی پہنچے گی اور نہ وہ غمناک ہوں گے ‏‏

61

خدا ہی ہرچیز کا پیدا کرنے والا ہے

اور وہی ہرچیز کا نگران ہے

62

اسی کے پاس آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں

اور جنہوں نے خدا کی آیتوں سے کفر کیا وہی نقصان اٹھانے والے ہیں ‏‏

63

کہہ دو کہ اے نادانو! تم مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر خدا کی پرستش کرنے لگوں ‏

64

اور (اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) تمہاری طرف اور ان (پیغمبروں) کی طرف  جو  تم  سے  پہلے  ہو  چکے  ہیں  یہی  وحی  بھیجی  گئی  ہے  

کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے عمل برباد ہوجائیں گے اور تم زیاں کاروں میں ہو جاؤ گے ‏‏

65

بلکہ خدا ہی کی عبادت کرو اور شکر گزاروں میں ہو ‏‏

66

اور انہوں نے خدا کی قدر شناسی جیسی کرنی چاہیے تھی نہیں کی

اور قیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اسکے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوں گے

اور وہ ان لوگوں کے شرک سے پاک اور عالیشان ہے ‏‏

67

اور جب صور پھونکا جائے گا تو جو لوگ آسمان میں ہیں اور جو زمین میں ہیں سب بےہوش ہو کر گر پڑیں گے مگر وہ جس کو خدا چاہے

پھر دوسری دفعہ پھونکا جائے گا تو فوراً سب کھڑے ہو کر دیکھنے لگیں گے ‏‏‏

68

اور زمین اپنے پروردگار کے نور سے چمک اٹھے گی

اور (اعمال کی) کتاب (کھول کر) رکھ دی جائے گی اور پیغمبر اور گواہ حاضر کئے جائیں گے

اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور بے انصافی نہیں کی جائے گی ‏‏

69

اور جس شخص نے جو عمل کیا ہوگا اس کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا

اور جو کچھ یہ کرتے ہیں اسکو سب کی خبر ہے ‏‏

70

اور کافروں کو گروہ گروہ بنا کر جہنم کی طرف لے جائیں گے

یہاں تک کہ جب وہ اسکے پاس جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دئیے جائیں گے

تو اس کے داروغہ ان سے کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے پیغمبر نہیں آئے تھے

جو تم کو تمہارے پروردگار کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور اس  دن کے پیش آنے سے ڈراتے  تھے؟

کہیں گے کیوں نہیں

لیکن کافروں کے حق میں عذاب کا حکم متحقق ہو چکا تھا ‏

71

کہا جائے گا کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے ‏‏

72

اور جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کو گروہ گروہ بنا کر بہشت کی طرف لے جائیں گے

یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھول دئیے جائیں گےتو اس کے داروغہ ان سے کہیں گے

کہ تم پر سلام تم بہت اچھے رہے

اب اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہو جاؤ ‏‏

73

وہ کہیں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے اپنے وعدے کو ہم سے سچا کردیا اور ہم کو اس زمین کا وارث بنا دیا ہم بہشت میں جس مکان میں چاہیں رہیں

تو (اچھے) عمل کرنے والوں کا بدلہ بھی کیسا خوب ہے ‏

74

تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد گھیرا باندھے ہوئے ہیں (اور) اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کر رہے ہیں

اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ ہر طرح کی تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے جو سارے جہان کا مالک ہے ‏

***********

75


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter