Quran Urdu Translation

Surah Al Nahl

Translation by Fateh Muhammad Jalundhari

شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا (ہے)۔


خدا کا حکم (یعنی عذاب گویا) آ ہی پہنچا تو (کافرو) اس لے لئے جلدی مت کرو۔

یہ لوگ جو (خدا کا) شریک بناتے ہیں وہ اس سے پاک اور بالاتر ہے۔ ‏

1

وہی فرشتوں کو پیغام دیکر اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس کے پاس چاہتا ہے بھیجتا ہے۔

کہ (لوگوں کو) بتا دو کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو مجھی سے ڈرو ۔ ‏

2

اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی برحکمت پیدا کیا

اس کی ذات ان (کافروں) کے شرک سے اونچی ہے۔ ‏

3

اسی نے انسان کو نطفے سے بنایا

مگر وہ اس (خالق) کے بارے میں علانیہ جھگڑنے لگا۔ ‏

4

اور چارپایوں کو بھی اسی نے پیدا کیا۔

ان میں تمہارے لئے جڑاول (جاڑے کا سامان) اور بہت سے فائدے ہیں اور ان میں سے بعض کو کھاتے بھی ہو۔ ‏

5

اور جب شام کو انہیں  (جنگل سے)  لاتے ہو  اور جب صبح کو (جنگل) چرانے لیجاتے ہو تو ان سے تمہاری عزت وشان ہے۔ ‏

6

اور (دور دراز) شہروں میں جہاں تم زحمت شاقہ کے بغیر پہنچ نہیں سکتے وہ تمہارے بوجھ اٹھا کر لے جاتے ہیں۔

کچھ شک نہیں کہ تمہارے پروردگار نہایت شفقت والا مہربان ہے۔ ‏

7

اور اسی نے گھوڑے اور خچر اور گدھے (پیدا کئے) تاکہ تم ان پر سوار ہو اور (وہ تمہارے لئے) رونق و زینت  (بھی ہیں)

اور وہ (اور چیزیں بھی) پیدا کرتا ہے جن کی تم کو خبر نہیں۔ ‏

8

اور سیدھا راستہ تو خدا تک جا پہنچتا ہے اور بعض راستے ٹیڑھے ہیں (وہ اس تک نہیں پہنچتے)

اور اگر وہ چاہتا تو تم سب کو سیدھا راستے پر چلا دیتا ۔ ‏

9

وہی تو ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا

جسے تم پیتے ہو اور اس سے درخت بھی(شاداب ہوتے ہیں) جن میں تم اپنے چارپایوں کو چراتے ہو۔ ‏

10

اسی پانی سے  وہ تمھارے لئے کھیتی اور زیتون  اور کھجور اور انگور اور (اور بیشمار درخت) اگاتا ہے اور ہر طرح کے پھل (پیدا کرتا ہے)

غور کرنے والوں کے لئے اس میں (قدرت خدا کی بڑی) نشانی ہے۔ ‏

11

اور اسی نے تمہارے لئے رات اور دن اور سورج اور چاند کو کام میں لگایا۔

اور اسی کے حکم سے ستارے بھی کام میں لگے ہوئے ہیں۔

سمجھنے والوں کے لئے اس میں (قدرت خدا کی بہت سی) نشانیاں ہیں۔ ‏

12

اور جو طرح طرح کے رنگوں کی چیزیں اس نے زمین میں پیدا کیں (سب تمہارے زیر فرمان کر دیں)

نصیحت پکڑنے والوں کے لئے اس میں نشانی ہے۔ ‏

13

اور وہی تو ہے جس نے دریا کو تمہارے اختیار میں کیا تاکہ اس میں سے تازہ گوشت کھاؤ۔

اور اس سے زیور (موتی وغیرہ) نکالو جسے تم پہنتے ہو۔

اور تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں دریا میں پانی کو پھاڑتی چلی جاتی ہیں

اور اس لئے بھی (دریا کو تمہارے اختیار میں کی) کہ تم خدا کے فضل سے (معاش) تلاش کرو اور تاکہ (اسکا) شکر کرو ۔

14

اور اسی نے زمین پر پہاڑ (بناکر) رکھ دیئے کہ تم کو لے کر کہیں جھک نہ جائے

اور نہریں اور ستے بنادیئے تاکہ ایک مقام سے دوسرے مقام تک (آسانی سے) جا سکو ۔ ‏

15

اور (راستوں میں) نشانات (بنادیئے)

اور لوگ ستاروں سے بھی راستے معلوم کرتے ہیں۔ ‏

16

تو جو (اتنی مخلوقات) پیدا کرے کیا وہ ویسا ہے جو کچھ بھی پیدا نہ کر سکے؟

تو پھر تم غور کیوں نہیں کرتے؟ ‏

17

اور اگر تم خدا کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو گن نہ سکو

بےشک خدا بخشنے والا مہربان ہے۔ ‏

18

اور جو کچھ تم چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہو سب سے خدا واقف ہے۔ ‏

19

اور جن لوگوں کو یہ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ کوئی چیز بھی تو نہیں بنا سکتے

بلکہ خود ان کو اور بناتے ہیں ‏

20

وہ لاشیں ہیں بےجان ان کو یہ بھی معلوم نہیں کہ اٹھائے کب جائیں گے۔ ‏

21

تمہارا معبود تو اکیلا خدا ہے

تو جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل انکار کر رہے ہیں اور وہ سرکش ہو رہے ہیں۔ ‏

22

یہ جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں خدا ضرور اس کو جانتا ہے۔

وہ سرکشوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا۔ ‏

23

اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا اتارا ہے؟

تو کہتے ہیں کہ (وہ تو) پہلے لوگوں کی حکایتیں ہیں۔ ‏

24

(اے پیغمبر ان کو بکنے دو) یہ قیامت کے دن اپنے (اعمال کے) پورے بوجھ بھی اٹھائیں گے

اور جن کو یہ بےتحقیق گمراہ کرتے ہیں ان کے بوجھ بھی (اٹھائیں گے)

سن رکھو کہ جو بوجھ یہ اٹھا رہے ہیں برے ہیں۔ ‏

25

ان سے پہلے لوگوں نے بھی (ایسی ہی) مکاریاں کی تھیں

تو خدا (کا حکم) ان کی عمارت کے ستونوں پر آ پہنچا اور چھت ان پر ان کے اوپر سے گر پڑی

اور (ایسی طرف سے) ان پر عذاب آ واقع ہوا جہاں سے ان کو خیال بھی نہ تھا۔ ‏

26

پھر وہ ان کو قیامت کے دن بھی ذلیل کرے گا

اور کہے گا کہ میرے وہ شریک کہاں ہیں جن کے بارے میں تم جھگڑا کرتے تھے؟

جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ آج کافروں کی رسوائی اور برائی ہے۔ ‏

27

(ان کا حال یہ ہے کہ)  جب فرشتے ان کی روحیں قبض کرنے لگتے ہیں (وہ یہ) اپنے ہی حق میں ظلم کرنے والے (ہوتے ہیں)

تو مطیع ومنقاد ہوجاتے ہیں (اور کہتے ہیں) کہ ہم کوئی برا کام نہیں کرتے تھے۔

ہاں جو کچھ تم کیا کرتے تھے خدا اسے خوب جانتا ہے۔ ‏

28

سو دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے۔

اب تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے۔ ‏

29

اور (جب) پرہیزگاروں سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا نازل کیا ہے؟

تو کہتے ہیں کہ بہترین (کلام)

جو لوگ نیکو کار ہیں ان کے لئے اس دنیا میں بھی بھلائی ہے

اور آخرت کا گھر تو بہت ہی اچھا ہے۔

اور پرہیزگاروں کا گھر بہت خوب ہے۔ ‏

30

وہ بہشت جاودانی (ہیں) جن میں وہ داخل ہوں گے ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں

وہاں جو چاہیں گے ان کے لئے میسر ہوگا۔

خدا پرہیزگاروں کو ایسا ہی بدلا دیتا ہے۔ ‏

31

(ان کی کیفیت یہ ہے کہ)  

جب فرشتے ان کی جانیں نکالنے لگتے ہیں اور یہ (کفر وشرک سے) پاک ہوتے ہیں تو سلام علیکم کہتے ہیں

(اور کہتے ہیں کہ) جو عمل تم کیا کرتے تھے ان کے بدلے میں بہشت میں داخل ہو جاؤ۔ ‏

32

کیا یہ (کافر) اس بات کے منتظر ہیں کہ فرشتے انکے پاس (جان نکالنے) آئیں

یا تمہارے پروردگار کا حکم (عذاب) آ پہنچے؟

اسی طرح ان لوگوں نے کیا تھا جو ان سے پہلے تھے۔

اور خدا نے ان پر ظلم نہیں کیا بلکہ وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔ ‏

33

تو ان کو ان کے اعمال کے برے بدلے

اور جس چیز کے ساتھ وہ ٹھٹھے کیا کرتے تھے اس نے ا ن کو (ہر طرف سے) گھیر لیا ‏

34

اور مشرک کہتے ہیں کہ اگر خدا چاہتا تو نہ ہم ہی اس کے سوا کسی چیز کو پوجتے

اور نہ ہمارے بڑے ہی (پوجتے) اور نہ اس کے (فرمان کے) بغیر ہم کسی چیز کو حرام ٹھراتے۔

(اے پیغمبر) اسی طرح ان سے اگلے لوگوں نے کیا تھا۔

تو پیغمبروں کے ذمے (خدا کے احکام کو) کھول کر پہنچا دینے کے سوا اور کچھ نہیں۔ ‏

35

اور ہم نے ہر جماعت میں پیغمبر بھیجا کہ

خدا ہی کی عبادت کرو اور بتوں (کی پرستش) سے اجتناب کرو۔

تو ان میں بعض ایسے ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی

اور بعض ایسے ہیں جن پر گمراہی ثابت ہوئی۔

سو زمین پر چل پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا؟ ‏

36

اگر تم ان (کفار) کی ہدایت کیلئے للچاؤ تو جس کو خدا گمراہ کر دیتا ہے اس کو وہ ہدایت نہیں دیا کرتا

اور ایسے لوگوں کو کوئی مددگار بھی نہیں ہوتا۔ ‏

37

اور یہ خدا کی سخت سخت قسمیں کھاتے ہیں کہ جو مر جاتا ہے خدا اسے (قیامت کے دن قبر سے) نہیں اٹھائےگا۔‏

ہرگز نہیں۔

یہ (خدا کا) وعدہ سچا ہے اور اس کا پورا کرنا اسے ضرور ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔ ‏

38

تاکہ جن باتوں میں یہ اختلاف کرتے ہیں وہ ان پر ظاہر کر دے

اور اس لئے کہ کافر جان لیں کہ وہ جھوٹے تھے ۔ ‏

39

جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہیں تو ہماری بات یہی ہے کہ اسکو کہہ دیتے ہیں کہ ہو جا تو وہ ہو جاتی ہے۔ ‏

40

اور جن لوگوں نے ظلم سہنے کے بعد خدا کے لئے وطن چھوڑا ہم انکو دنیا میں اچھا ٹھکانہ دیں گے۔

اور آخرت کا اجر تو بہت بڑا ہے۔

کاش وہ (اسے) جانتے ۔ ‏

41

یعنی وہ لوگ جو صبر کرتے ہیں اور اپنے پروردگار پر بھروسا کرتے ہیں۔ ‏

42

اور ہم نے تم سے پہلے مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے۔

اگر لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو۔ ‏

43

(اور ان پیغمبروں کو) دلیلیں اور کتابیں دے کر (بھیجا تھا)

اور ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو (ارشادات) لوگوں پر نازل ہوئے ہیں وہ ان پر ظاہر کر دو تاکہ وہ غور کریں۔

44

کیا جو لوگ بری بری چالیں چلتے ہیں اس بات سے بےخوف ہیں کہ خدا ان کو زمین میں دھنسا دے

یا (ایسی طرف سے) ان پر عذاب آ جائے جہاں سے ان کو خبر ہی نہ ہو؟ ‏

45

یا ان کو چلتے پھرتے پکڑ لے؟

وہ (خدا کو) عاجز نہیں کر سکتے ‏

46

یا جب ان کو عذاب کا ڈر پیدا ہو گیا ہو تو ان کو پکڑلے؟

بیشک تمہارا پروردگار بہت شفقت کرنے والا اور مہربان ہے۔ ‏

47

کیا ان لوگوں نے خدا کی مخلوقات میں سے ایسی چیزیں نہیں دیکھیں جن کے سائے دائیں سے (بائیں کو) اور بائیں سے (دائیں کو) لوٹتے رہتے ہیں

(یعنی) خدا کے آگے عاجز ہو کر سجدہ میں پڑے رہتے ہیں۔ ‏

48

اور تمام جاندار جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہیں سب خدا کے آگے سجدہ کرتے ہیں اور فرشتے بھی۔

اور وہ ذرا غرور نہیں کرتے ۔ ‏

49

اور اپنے پروردگار سے جو ان کے اوپر ہے ڈرتے ہیں۔

اور جو ان کو ارشاد ہوتا ہے اس پر عمل کرتے ہیں۔ ‏

50

اور خدا نے فرمایا ہے کہ دو دو معبود نہ بناؤ۔معبود وہی ایک ہے تو مجھی سے ڈرتے رہو ‏

51

اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور اسی کی عبادت لازم ہے۔

تو تم خدا کے سوا اوروں سے کیوں ڈرتے ہو؟ ‏

52

اور جو نعمتیں تم کو میسر ہیں سب خدا کی طرف سے ہیں۔

پھر جب تم کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کے آگے چلاتے ہو۔ ‏

53

پھر جب وہ تم سے تکلیف کو دور کر دیتا ہے تو کچھ لوگ تم میں سے خدا کے ساتھ شریک کرنے لگتے ہیں ‏

54

تاکہ جو (نعمتیں) ہم نے ان کو عطا فرمائی ہیں ان کی ناشکری کریں

تو (مشرکو) دنیا میں فائدے اٹھالو عنقریب تم کو (اسکا انجام) معلوم ہو جائیگا ۔ ‏

55

اور ہمارے دیئے ہوئے مال میں سے ایسی چیزوں کا حصہ مقرر کرتے ہیں جن کو جانتے ہی نہیں۔

(کافرو!) خدا کی قسم کہ جو تم افترا کرتے ہو اس کی تم سے ضرور پرسش ہو گی۔ ‏

56

اور یہ لوگ خدا کےلئے تو بیٹیاں تجویز کرتے ہیں(اور)  وہ انسے پاک ہے اور اپنے لئے (بیٹے) جو مرغوب (و دل پسند) ہیں۔

57

حالانکہ جب ان میں سے کسی کو بیٹی (کے پیدا ہونے)  کی خبر ملتی ہے تو اس کا منہ (غم کے سبب) کالا پڑجاتا ہے

اور اس کے دل کو دیکھو تو وہ اندوزناک ہو جاتا ہے

58

اور اس خبر بد سے (جو وہ سنتا ہے) لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے

(اور سوچتا ہے) کہ آیا ذلت برداشت کر کے لڑکی کو زندہ رہنے دے یا زمین میں گاڑ دے۔

دیکھو یہ جو تجویز کرتے ہیں بہت بری ہے۔ ‏

59

جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے انہی کے لئے بری باتیں (شایان) ہیں۔

اور خدا کو صفت اعلیٰ  (زیب دیتی ہے)

اور وہ غالب حکمت والا ہے۔ ‏

60

اور اگر خدا لوگوں کو ان کے ظلم کے سبب پکڑنے لگے تو ایک جاندار کو زمین پر نہ چھوڑے

لیکن ان کو ایک وقت مقرر تک مہلت دیئے جاتا ہے۔

جب وہ وقت آ جاتا ہے تو ایک گھڑی نہ پیچھے رہ سکتے ہیں نہ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ‏

61

اور یہ خدا کے لئے ایسی چیزیں تجویز کرتے ہیں جن کو خود ناپسند کرتے ہیں

اور زبان سے جھوٹ بکے جاتے ہیں کہ ان کو (قیامت کے دن) بھلائی (یعنی نجات) ہو گی۔

کچھ شک نہیں کہ ان کیلئے (دوزخ کی) آگ (تیار) ہے اور یہ(دوزخ میں) سب سے آگے بھیجے جائیں گے۔ ‏

62

خدا کی قسم ہم نے تم سے پہلے امتوں کی طرف پیغمبر بھیجے تو شیطان نے انکے کردار (ناشائستہ) ان کو آراستہ کر دکھائے

تو آج بھی وہی ان کا دوست ہے اور وہ ان کے لئے عذاب الیم ہے۔ ‏

63

اور ہم نے جو تم پر کتاب نازل کی ہے تو اس کے لئے کہ جس امر میں ان لوگوں کو اختلاف ہے تو اسکا فیصلہ کر دو

اور (یہ) مومنوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے۔ ‏

64

اور خدا ہی نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس سے زمین کو اس مرنے کے بعد زندہ کیا۔

بےشک اس میں سننے والوں کے لئے نشانی ہے۔ ‏

65

اور تمہارے لئے چارپایوں میں بھی (مقام) عبرت (وغور) ہے

کہ ان کے پیٹوں میں جو گوبر اور لہو ہے اس سے ہم تم کو خالص دودھ پلاتے ہیں جو پینے والوں کے لئے خوشگوار ہے ۔ ‏

66

اور کھجور اور  انگور  کے  میووں  سے  بھی  (تم پینے کی چیزین تیار کرتے ہو) کہ ان سے شراب بناتے ہو اور عمدہ رزق (کھاتے ہو)

جو لوگ سمجھ رکھتے ہیں ان کیلئے ان (چیزوں) میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے ‏

67

اور تمہارے پروردگار نے شہد کی مکھیوں کو ارشاد فرمایا کہ

پہاڑوں میں اور درختوں میں اور اونچی اونچی چھتریوں میں جو لوگ بناتے پیں گھر بنا۔ ‏

68

اور ہر قسم کے میوے کھا۔ اور اپنے پروردگار کے صاف راستوں پر چلی جا

اس کے پیٹ سے پینے کی چیز نکلتی ہے جس کے مختلف رنگ ہوتے ہیں۔ اس میں لوگوں (کے کئی امراض) کی شفا ہے

بیشک سوچنے والوں کے لئے اس میں بھی نشانی ہے۔ ‏

69

اور خدا ہی نے تم کو پیدا کیا پھر وہی تم کو موت دیتا ہے

اور تم میں بعض ایسے ہوتے ہیں کہ نہایت خراب عمر کو پہنچ جاتے ہیں اور (بہت کچھ) جاننے کے بعد ہرچیز سے بےعلم ہو جاتے ہیں۔

بےشک خدا (سب کچھ) جاننے والا (اور) قدرت والا ہے۔ ‏

70

اور خدا نے رزق (ودولت) میں بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔

وہ اپنا رزق اپنے مملوکوں کو تو دے ڈالنے والے ہی نہیں کہ (سب) اس میں برابر ہو جائیں۔

تو کیا یہ لوگ نعمت الہٰی کے منکر ہیں؟ ‏

71

اور خدا ہی نے تم میں سے تمہارے لئے عورتیں پیدا کیں

اور عورتوں سے تمہارے بیٹے اور پوتے پیدا کئے اور کھانے کو تمہیں پاکیزہ چیزیں دیں

تو کیا یہ بے اصل چیزوں پر اعتقاد رکھتے اور خدا کی نعمتوں سے انکار کرتے ہیں؟ ‏

72

اور خدا کے سوا ایسوں کو پوجتے ہیں جو ان کو آسمانوں اور زمین میں روزی دینے کا ذرا بھی اختیار نہیں رکھتے

اور نہ (کسی اور طرح کا) مقدور رکھتے ہیں۔ ‏

73

تو (لوگو) خدا کے بارے میں (غلط) مثالیں نہ بناؤ

(صحیح مثالوں کا طریقہ) خدا ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔ ‏

74

خدا ایک اور مثال بیان فرماتا ہے کہ

ایک غلام ہے جو (بالکل) دوسرے کے اختیار میں ہے اور کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا۔

اور ایک ایسا شخص ہے جس کو ہم نے اپنے ہاں سے (بہت سا) مال طیب عطا فرمایا ہے۔

اور وہ اس میں سے (رات دن) پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتا رہتا ہے

تو کیا یہ دونوں شخص برابر ہیں؟(ہرگز نہیں)

الحمد للہ

لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں سمجھ رکھتے۔ ‏

75

اور خدا ایک اور مثال بیان فرماتا ہے کہ

دو آدمی ہیں ایک ان میں سے گونگا (اور دوسرے کی ملک) ہے (بے اختیار و ناتواں) کہ کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا

اور اپنے مالک کو دوبھر ہو رہا ہے وہ جہاں اسے بھیجتا ہے (خیر سے کبھی) بھلائی نہیں لاتا۔

کیا  ایسا  (گونگا بہر)  اور  وہ شخص جو  (سنتا بولتا اور)  لوگوں  کو  انصاف کرنے کا حکم دیتا ہے اور خود سیدھے راستے پر چل رہا ہے دونوں برابر ہیں؟

76

اور آسمانوں اور زمین کا علم خدا ہی کو ہے

اور (خدا کے نزدیک) قیامت کا آنا یوں ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا بلکہ (اس سے بھی) جلد تر۔

کچھ شک نہیں کہ خدا ہرچیز پر قادر ہے۔ ‏

77

اور خدا ہی نے تم کو تمہاری ماؤں کے شکم سے پیدا کیا کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے۔

اور اس نے تم کو کان اور آنکھیں اور دل (اور انکے علاوہ اور) اعضا بخشے تاکہ تم شکر کرو۔ ‏

78

کیا ان لوگوں نے پرندوں کو نہیں دیکھا کہ آسمان کی ہوا میں گھرے ہوئے (اڑتے رہتے) ہیں؟

ان کو خدا ہی تھامے رکھتا ہے۔

ایمان والوں کے لئے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں۔ ‏

79

اور خدا ہی نے تمہارے لئے گھروں کو رہنے کی جگہ بنایا

اور اسی نے چوپایوں کی کھالوں سے تمہارے لئے ڈیرے بنائے جن کو تم سبک دیکھ کر سفر اور حضر میں کام لاتے ہو۔

اور ان کی اون اور ریشم اور بالوں سے تم اسباب اور برتنے کی چیزیں (بناتے ہو جو) مدت تک (کام دیتی ہیں)

80

اور خدا ہی نے تمہارے (آرام کے) لئے اپنی پیدا کی ہوئی چیزوں کے سائے بنائے

اور پہاڑوں میں غاریں بنائیں

اور کرتے بنائے جو تم کو گرمی سے بچائیں اور (ایسے) کرتے (بھی) جو تم کو (اسلحہ) جنگ (کے ضرر) سے محفوظ رکھیں۔

اسی طرح خدا پنا احسان تم پر پورا کرتا ہے تاکہ تم فرماں بردار بنو۔ ‏

81

اور اگر یہ لوگ اعراض کریں تو (اے پیغمبر) تمہارا کام فقط کھول کر سنا دینا ہے۔ ‏

82

یہ خدا کی نعمتوں سے واقف ہیں مگر (واقف ہو کر) ان سے انکار کرتے ہیں اور یہ اکثر ناشکرے ہیں۔ ‏

83

اور جس دن ہم ہر امت میں سے گواہ (یعنی پیغمبر) کھڑا کریں گے

تو نہ تو کفار کو (بولنے کی) اجازت ملے گی اور نہ ان کے عذر قبول کئے جائیں گے۔ ‏

84

اور جب ظالم لوگ عذاب دیکھ لیں گے تو پھر نہ تو ان کے عذاب ہی میں تخفیف کی جائیگی اور نہ ان کو مہلت ہی دی جائے گی ‏

85

اور جب مشرک اپنے (بنائے ہوئے) شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے کہ

پروردگار ! یہ وہی ہمارے شریک ہیں جن کو ہم تیرے سوا پکارا کرتے تھے۔

تو وہ (ان کے کلام کو مسترد کر دیں گے اور) ان سے کہیں گے کہ تم تو جھوٹے ہو۔ ‏

86

اور اس دن خدا کے سامنے سرنگوں ہو جائیں گے

اور جو طوفان وہ باندھا کرتے تھے سب ان سے جاتا رہے گا ۔ ‏

87

جن لوگوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو) خدا کے راستے سے روکا ہم انکو عذاب پر عذاب دیں گے اس لئے کہ شرارت کیا کرتے تھے۔ ‏

88

اور (اس دن کو یاد کرو) جس دن ہم ہر امت میں سے خود ان پر گواہ کھڑے کریں گے

اور (اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم) تم کو ان لوگوں پر گواہ لائیں گے۔

اور ہم نے تم پر (ایسی) کتاب نازل کی ہے کہ (اس میں) ہرچیز کا بیان (مفصل) ہے

اور مسلمانوں کے لئے ہدایت اور رحمت اور بشارت ہے۔ ‏

89

خدا تم کو انصاف اور احسان کرنے اور رشتہ داروں کو (خرچ سے مدد) دینے کا حکم دیتا ہے

اور بےحیائی اور نامعقول کاموں اور سرکشی سے منع کرتا ہے

(اور) تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم یاد رکھو۔ ‏

90

اور جب خدا سے عہد واثق کرو تو اس کو پورا کرو۔

اور جب پکی قسمیں کھاؤ تو ان کو مت توڑو کہ تم خدا کو اپنا ضامن مقرر کر چکے ہو۔

اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو جانتا ہے۔ ‏

91

اور اس عورت کی طرح نہ ہونا جس نے محنت سے تو سوت کاتا پھر اس کو توڑ توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔

کہ تم اپنی قسموں کو آپس میں اس بات کا ذریعہ بنانے لگو کہ ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادہ غالب رہے۔

بات یہ ہے کہ خدا تمہیں اس سے آزماتا ہے۔

اور جن باتوں میں تم اختلاف کرتے ہو قیامت کو اس کی حقیقت تم پر ظاہر کر دے گا۔ ‏

92

اور اگر خدا چاہتا تو تم سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا

لیکن وہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔

اور جو عمل تم کرتے ہو (اس دن) ان کے بارے میں تم سے ضرور پوچھا جائےگا۔ ‏

93

اور اپنی قسموں کو آپس میں اس بات کا ذریعہ نہ بناؤکہ (لوگوں کے) قدم جم چکنے کے بعد لڑکھڑا جائیں

اور اس وجہ سے کہ تم نے لوگوں کو خدا کے راستے سے روکا تم کو عقوبت کا مزا چکھنا پڑے

اور بڑا سخت عذاب ملے۔ ‏

94

اور خدا سے جو تم نے عہد کیا ہے (اس کو مت بیچو اور) اسکے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لو

(کیونکہ ایفائے عہد ک) جو (صلہ) خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔ ‏

95

جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ ختم ہو جاتا ہے جو خدا کے پاس ہے وہ باقی ہے (کہ کبھی ختم نہیں ہو گا)

اور جن لوگوں نے صبر کیا ہم ان کو ان کے اعمال کا بہت اچھا بدلہ دیں گے۔ ‏

96

جو شخص نیک عمل کرے گا مرد ہو یا عورت اور وہ مومن بھی ہوگا تو ہم اس کو (دنیا میں) پاک (اور آرام کی) زندگی سے زندہ رکھیں گے

اور (آخرت میں) ان کے اعمال کا نہایت اچھا صلہ دیں گے۔ ‏

97

اور جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے پناہ مانگ لیا کرو ‏

98

کہ جو مومن ہیں اور اپنے پروردگار پر بھروسا رکھتے ہیں ان پر اس کا کچھ زور نہیں چلتا ۔ ‏

99

اسکا زور انہی لوگوں پر چلتا ہے جو اس کو رفیق بناتے ہیں اور اسکے (وسو سے کے) سبب (خدا کے ساتھ) شریک مقرر کرتے ہیں۔

100

اور جب ہم کوئی آیت کی جگہ بدل دیتے ہیں

اور خدا جو کچھ نازل فرماتا ہے اسے خوب جانتا ہے تو (کافر) کہتے ہیں کہ تم تو  (یونہی)  اپنی طرف سے بنا لاتے ہو۔

حقیقت یہ ہے کہ ان میں کثر نادان ہیں۔ ‏

101

کہہ دو کہ اس کو روح القدس تمہارے پروردگار کی طرف سے سچائی کے ساتھ لیکر نازل ہوئے ہیں

تاکہ یہ (قرآن)  مومنوں کو ثابت قدم رکھے اور حکم ماننے والوں کے لئے تو (یہ) ہدایت اور بشارت ہے۔ ‏

102

اور ہمیں معلوم ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر) کو ایک شخص سکھا جاتا ہے۔

مگر جس کی طرف (تعلیم کی) نسبت کرتے ہیں اسکی زبان تو عجمی ہے اور یہ صاف عربی زبان ہے۔ ‏

103

یہ لوگ خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے ان کو خدا ہدایت نہیں دیتا

اور ان کے لئے عذاب الیم ہے۔ ‏

104

جھوٹ افترا تو وہی لوگ کیا کرتے ہیں جو خدا کی آیتوں پر ایمان نہیں لاتے۔

اور وہی جھوٹے ہیں۔ ‏

105

جو شخص ایمان لانے کے بعد خدا کے ساتھ کفر کرے وہ نہیں جو (کفر پر زبردستی) مجبور کیا جائے اور اس کا دل ایمان کیساتھ مطمئن ہو۔

بلکہ وہ جو (دل سے اور) دل کھول کر کفر کرے تو ایسوں پر اللہ کا غضب ہے اور ان کو بڑا سخت عذاب ہو گا۔ ‏

106

یہ اس لئے کہ انہوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں عزیز رکھا۔

اور اس لئے کہ خدا کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ۔ ‏

107

یہی لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور کانوں پر اور آنکھوں پر خدا نے مہر لگا رکھی ہے

اور یہی غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ ‏

108

کچھ شک نہیں کہ یہ آخرت میں خسارہ اٹھانے والے ہوں گے۔ ‏

109

پھر جن لوگوں نے ایذائیں اٹھانے کے بعد ترک وطن کیا

پھر جہاد کئے اور ثابت قدم رہے

تمہارا پروردگار ان کو بیشک ان (آزمائشوں) کے بعد بخشنے والا (اور ان پر) رحمت والا ہے۔ ‏

110

جس دن ہر متنفس اپنی طرف سے جھگڑا کرنے آئے گا

اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور کسی کا نقصان نہیں کیا جائے گا۔ ‏

111

اور خدا ایک بستی کی مثال بیان فرماتا ہے

کہ (ہر طرح) امن چین سے بستی تھی ہر طرف سے رزق بافراغت چلا آتا تھا

مگر ان لوگوں نے خدا کی نعمتوں کی ناشکری کی

تو خدا نے انکے اعمال کے سبب انکو بھوک اور خوف کا لباس پہنا کر (ناشکری کا) مزہ چکھا دیا۔ ‏

112

اور ان کے پاس انہی میں سے ایک پیغمبر آیا تو انہوں نے اس کو جھٹلایا

سو ان کو عذاب نے آ پکڑا اور وہ ظالم تھے۔ ‏

113

پس خدا نے جو تم کو حلال طیب رزق دیا ہے اسے کھاؤ

اور اللہ کی نعمتوں کا شکر کرو اگر اسی کی عبادت کرتے ہو۔ ‏

114

اس نے تم پر مردار اور لہو اور سور کا گوشت حرام کر دیا ہے اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (اس کو بھی)

ہاں اگر کوئی ناچار ہو جائے تو بشرطیکہ گناہ کرنے والا نہ ہو اور نہ حد سے نکلنے والا تو خدا بخشنے والا مہربان ہے۔ ‏

115

اور یونہی جھوٹ جو تمہاری زبان پر آ جائے مت کہہ دیا کرو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے کہ خدا پر جھوٹ بہتان باندھنے لگو۔

جو لوگ خدا پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں ان کا بھلا نہیں ہو گا۔ ‏

116

(جھوٹ کا) فائدہ تو تھوڑا سا ہے مگر (اسکے بدلے) ان کو عذاب الیم بہت ہو گا۔ ‏

117

‏ اور جو چیزیں ہم تم کو پہلے بیان کر چکے ہیں وہ ہم نے یہودیوں پر حرام کر دی تھیں۔

اور ہم نے ان پر کچھ ظلم نہیں کیا بلکہ وہی اپنے آپ پر ظلم کیا کرتے تھے۔ ‏

118

پھر جن لوگوں نے نادانی سے برا کام کیا پھر اسکے بعد توبہ اور نیکو کار ہوگئے

تو تمہارا پروردگار (ان کو) توبہ کرنے اور نیکوکار ہو جانے کے بعد بخشنے والا اور (ان پر) رحمت کرنے والا ہے۔ ‏

119

بیشک ابراہیم (لوگوں کے) امام (اور) خدا کے فرمانبرادار تھے۔جو ایک طرف کے ہو رہے تھے

اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔ ‏

120

اس کی نعمتوں کے شکر گزار تھے۔

خدا نے ان کو برگزدیدہ کیا تھا اور (اپنی) سیدھی راہ پر چلایا تھا۔ ‏

121

اور ہم نے ان کو دنیا میں بھی خوبی دی تھی

اور وہ آخرت میں بھی نیک لوگوں میں ہوں گے۔ ‏

122

پھر ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی کہ دین ابراہیم کی پیروی اختیار کرو جو ایک طرف کے ہو رہے تھے

اور مشرکوں میں سے نہ تھے۔ ‏

123

ہفتے کا دن تو انہی لوگوں لے لئے مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے اس میں اختلاف کیا۔

اور تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا فیصلہ کر دے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے۔ ‏

124

(اے پیغمبر) لوگوں کو دانش اور نیک نصیحت سے اپنے پروردگار کے راستے کی طرف بلاؤ

اور بہت ہی اچھے طریق سے ان سے مناظرہ کرو۔

جو اس کے راستے سے بھٹک گیا تمہارا پروردگار اسے بھی خوب جانتا ہے۔

اور جو راستے پر چلنے والے ہیں ان سے بھی خوب واقف ہے۔ ‏

125

اور اگر تم ان کو تکلیف دینی چاہو تو اتنی ہی تکلیف دو جتنی تکلیف تم کو ان سے پہنچی

اور اگر صبر کرو تو وہ صبر کرنے والوں کے لئے بہت اچھا ہے۔ ‏

126

اور صبر ہی کرو اور تمہارا صبر بھی خدا ہی کی مدد سے ہے

اور ان کے بارے میں غم نہ کرو

اور جو یہ بد اندیشی کرتے ہیں اس سے تنگ دل نہ ہونا ‏

127

کچھ شک نہیں کہ جو پرہیزگار ہیں اور جو نیکو کار ہیں خدا ان کا مددگار ہے۔ ‏

***********

128


© Copy Rights:

Zahid Javed Rana, Abid Javed Rana,

Lahore, Pakistan

Visits wef Apr 2024 free web page counter